ایجنسیاں
سپریم کورٹ نے سرچ انجنس بشمول گوگل، یاہو انڈیا اور مائیکرو سافٹ کارپوریشن( آئی) پرائیویٹ لمٹیڈ کو ہندوستانی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایسے اشتہارات جس سے جنس کا تعین کیاجاسکے کو بلاک نہ کرنے کے معاملہ پر جواب دینے کی ہدایت دی ۔ تمہیں ہدایت دی جاتی ہے کہ اس معاملہ مین حلف نامہ اندرون دو ہفتہ داخل کرو۔ بنچ جس میں جسٹس دیپک مشرا اور آربا نومتی تھے نے وکیل کی جانب سے داخل کردہ درخواست پر جس میں کہا گیا تھا کہ یہ سائٹس مسلسل قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایسے اشتہارات سائٹ پر دے رہے ہیں ۔ عدالت کا حکمنامہ اس وقت آیا جب سنجے پاریکر نے پی آئی ایل داخل کرنے والے وکیل استغاثہ میتھو جارج نے کہا کہ دنیا بھر میں ان سرچ انجنس کو ہدایت دی گئی کہ وہ ایسے اشتہارات کو بلاک کریں۔ کچھ سروس اس بارے میں معلومات فراہم کررہے ہیں جس پر ملک میں امتناع عائد کیا گیا ہے تاہم وہ اس کی کلاف ورزی کررہے ہیں۔ جارج نے اپنی درخواست میں کہا کہ باوجود عدالت کی جانب سے واضح ہدایت کے گوگل انڈیا ، یاہو انڈیا اور مائیکرو سافٹ ایسے اشتہارات کو بلاک نہیں کررہے ہیں جس سے جنس کے تعین کا پتہ چلتا ہے ۔ قبل ازیں عدالت نے کئی ریاستوں پر سخت تنقید کی جہاں مادہ جنین کشی کی جارہی ہے جس کے باعث لڑکیوں کی پیدائش میں ملک بھر میں تشویشناک حد تک کمی واقع ہورہی ہے ۔
Sex determination ads: SC asks Google, Yahoo, Microsoft to respond
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں