حریت کانفرنس کی سالانہ کانفرنس پر پابندی عائد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-24

حریت کانفرنس کی سالانہ کانفرنس پر پابندی عائد

سری نگر
یو این آٗی
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان قومی سلامتی کے مشیروں کی سطح کے مذاکرات منسوخ ہوجانے کے ایک روز بعد جموں و کشمیر حکومت نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ سختی سے نمٹتے ہوئے نہ صرف حریت تحریک کی11واں یوم تاسیس تقریب پر پابندی لگادی بلکہ تقریب میں شرکت کرنے والے کارکنون کے خلاف آنسو گیس، لاٹھی چارج اور رنگین پانی کی بوچھاروں کا استعمال کیا۔ حریت کانفرنس ترجمان ایاز اکبر نے بتایا کہ یوم تاسیس تقریب کا انعقاد حریت چیر مین سید علی شاہ گیلانی کی رہائش گاہ کے قریب واقع تحریک حریت کے ہیڈ کوارٹر پر منعقد شدنی تھا، انہوں نے بتایا کہ تقریب کو ناکام بنانے کے لئے اتوار کی صبح ہی تحریک حریت کے دفتر اور گیلانی کی رہائش گاہ کی طرف جانے والے تمام راستوں کو سیل کردیا گیا تھا جب کہ سیکوریٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی تھی۔ ایاز نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے مختلف حصوں سے سینکڑوں کی تعداد میں کارکن ترقیب میں شرکت کے لئے حیدر پورہ پہنچے تھے لیکن کسی کو بھی تحریک حریت دفتر جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ بعد ازاں تحریک حریت کے کارکن تقریب پر پابندی لگائے جانے کے خلاف سری نگر ایر پورٹ روڈ پر حیدر پورہ چوک پر دھرنے پر بیٹھ گئے ۔ تاہم صورتحال نے اس وقت کشیدگی اختیار کرلی جب سیکوریٹی فورسز نے دھرنے پر بیٹھے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج ، آنسو گیس، رنگین پانی کی بوچھاریں استعمال کیں ۔ ایک رپورٹ کے مطابق حریت کارکنوں نے اس موقع پر سیکوریٹی فورسز پر سنگباری کی۔ حریت ترجمان نے بتایا کہ سیکوریٹی فورسز کی کاروائی میں درجنوں افراد زخمی جب کہ سینئر حریت لیڈر محمد اشرف صحرائی سمیت کئی درجن حریت کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ۔ دریںاثناء حریت چیر مین سید علی شاہ گیلانی نے حکومت کی طرف سے تحریک حریت کی تقریب پر پابندی لگانے ، تحریک حریت جنرل سکریٹری محمد اشرف صحرائی سمیت سینکڑوں لیڈروں اور کارکنوں کو گرفتار کرنے اور کارکنوں پر شلنگ کرنے، لاٹھی چارج کرنے اور درجنوں کو زخمی کرنے کی کارروائی کو ریاستی دہشت گردی کی بد ترین مثال قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مفتی محمد سعید کے نظریات کی لڑائی اور گولی نہیں بولی جیسے نعرے فراڈ ثابت ہوگئے ہیں اور انہوں نے کرسی پر بنے رہنے کے لئے اپنا اختیار، ضمیر اور غیرت مرکزی حکومت کے آگے سرینڈر کیا ہے ۔ اپنے ایک بیان میں گیلانی نے کہا کہ حریت پسندوں کے سلسلے میں براہ راست طور ہندوستان کی ہوم منسٹری کے احکامات چلتے ہیں اور ریاستی حکمران نوکروں کی طرح ان احکامات پر عمل کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک حریت کا آج کوئی پبلک پروگرام نہیں تھا، یہ چار دیواری کے اندر منتخب ارکان کا ایک کنونشن تھا اور اس سے لا اینڈ آرڈرپر کوئی اثر پڑنے والا نہیں تھا، البتہ حکومت نے اس پر پابندی لگاکر ثابت کردیا کہ وہ بوکھلاہٹ سے فیصلہ کتی ہے اور ان کے فیصلے غیر جمہوری اور غیر اخلاقی ہیں، جن کا کوئی جواز نہیں ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ اتوار کی صبح اس وقت ہم حیران ہوگئے جب دیکھا کہ پولیس اور دیگر سرکاری فورسز نے پورے علاقہ کو اس طرح سے محاصرے میں لیا تھا کہ جیسے ہندوستان اور پاکستان کے مابین جنگ کا اعلان ہوا تھا ۔ کولگام، بارہمولہ اور اننت ناگ اضلاع سے آنے والے کارکنوں کو راستے میں روک کر گرفتار کرلیا گیا اور انہیں اپنے اپنے متعلقہ علاقوں کے تھانوں میں نظر بند کیا گیا ۔ اس کے باوجود سینکڑوں کارکن حیدر پورہ پہنچنے میں کامیاب ہوگئے اور انہوں نے جامع مسجد حیدر پورہ کے احاطے میں پابندی کے خلاف ایک پر امن دھرنا دینے کا فیصلہ کردیا۔

Police break up Geelani's 11th anniversary party meet

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں