گجرات میں پٹیلوں کو او بی سی کوٹہ کے مطالبہ میں شدت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-26

گجرات میں پٹیلوں کو او بی سی کوٹہ کے مطالبہ میں شدت

احمد آباد
آئی اے این ایس
گجرات کے احتجاجی پاٹی داروں نے اپنے وعدہ اور اعلان کے مطابق شہر میں10کلو میٹر طویل انقلابی ریالی کا اہتمام کرتے ہوئے ذات(کاسٹ) پر مبنی ریزرویشن کا مطالبہ کیا جسے چیف منسٹر گجرات آنندی بین پٹیل کے لئے راست چیلنج باور کیاجارہا ہے۔ پیر کی شب سے ہی لاکھوں پاٹی دار ، شہر میں جمع ہونا شروع ہوگئے تھے ۔ پولیس اور ضلع عہدیداروں نے راہگیروں اور عوام کو پریشانیوں اور دشواریوں سے محفوظ رکھنے کے لئے سخت سیکوریٹی انتظامات کرلئے تھے۔ پاٹی دارانامت آندولن سمیتی( پی اے اے ایس) کنوینر ہاردک پٹیل نے قبل ازیں جی ایم ڈی سی گراؤنڈ میں تقریبا10لاکھ حامیوں کے ہجوم سے خطاب کیا اور ریزرویشن کے مطالبہ پر کسی بھی سمجھوتہ کو مسترد کرتے ہوئے اس پر بات چیف نہ کرنے کا عہد کیا۔ پٹیل نے واضح الفاظ اور انداز میں کہا کہ ہماری تحریل کجریوال مماثل ہوگی اور اگر پاٹی دار کاسٹ کو ریزرویشن سے محروم رکھا گیا تو2017میں کنول( بی جے پی کا علامتی نشان) ہرگز نہیں کھلے گا ۔ برادری کے ایک بڑے ہجوم کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ پاٹی داروں نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرکے یہ واضح اشارہ دے دیا ہے کہ اپنے جائز حقوق سے محروم رکھنے جانے پر کیسی صلاحیتیں بروئے کار لاسکتے ہیں ۔ چیف منسٹر آنندی بین پٹیل سے مقام جلسہ پر آنے کا مطالبہ کرتے ہوئے پٹیل نے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کی دھمکی بھی دی ۔ توقع تھی کہ احمد آباد کے کلکٹر راجکمار بینوال مقام جلسہ پر ریالی سے قبل پہنچ کر پی اے اے ایس میمورنڈم قبول کرلیں گے ۔ جی ایم ڈی سی گراؤنڈ اور کلکٹریٹ کے درمیا ن فاصلہ10کلو میٹر کا ہے۔ چیف منسٹر گزشتہ چند روز سے چھوٹی چھوٹی ریالیوں کے اہتمام کے سلسلہ کے نتیجہ میں شدید دباؤ میں ہیں۔ انہوں نے اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کے لئے کابینہ کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کیا کہ یہ مسئلہ انتہائی سنگین ہے جس کے اسی قدر سنگین سیاسی نتائج و اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ ہے۔ پولیس عہدیداروں بشمول سٹی کمشنر شیوانند جھا اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے میگا ریالی کے دوران سخت سیکوریٹی انتظامات کا شخصی طور پر جائزہ لیا ۔ اس کے ساتھ ہی فورس کو ضبط و تحمل سے کام لینے کی ہدایت بھی دے دی گئی حالانکہ ہر دک پٹیل اپنے حامیوں سے بہر قیمت امن و سکون کا دامن نہ چھوڑنے کی اپیل کرچکے ہیں۔ گجرات کے بیشتر علاقوں اور پورے احمد آباد نے پاٹی داروں کی ریالی کو کامیاب بنانے کے لئے تمام دکانوں کے علاوہ تجارتی ادارے بھی بند کردیے ہیں حتی کہ اسکولوں اور کالجوں کو بھی بند کردیا گیا ۔ اس پر ہجوم ریالی کے پیش نظر چیف منسٹر کے تحفظ اور سیکوریٹی کو یقینی بنانے کے تمام اقدامات کئے گئے ۔ ان کے کابینی رفقاء اور شہر کی اہم تنصیبات کے ارد گرد سیکوریٹی انتظامات پختہ کردئیے گئے ۔
احمد آباد
پی ٹی آئی
پٹیل برداری نے او بی سی زمرہ میں شمولیت کے مطالبہ سے متعلق زبردست طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ انتباہ بھی دیا کہ2017 کے اسمبلی انتخابات میں حکومت اور پارٹی کو مزہ چکھایاجائے گا اور ریاست میں کنول کھلنے کا موقع نہیں دیاجائے گا۔22سالہ ہاردک پٹیل نے احتجاجی مظاہرہ کی قیادت کرتے ہوئے ایک ریالی کے دوران کہا کہ چیف منسٹر آنندی بین پٹیل کے یہاں آنے اور میمورنڈم قبول کرنے تک میں بھوک ہڑتال کروں گا۔ شہر کے بعض علاقوں میں ریالی پر تشدد ہوگئی جس کی بنا پر جھڑپوں کے واقعات پیش آئے حالانکہ ہاردک پٹیل نے اپنے حامیوں سے امن و سکون قائم رکھنے کی اپیل کی تھی ۔ پٹیل برداری اپنے لئے ریزرویشن کا مطالبہ ایک عرصہ سے کررہی ہے تاہم ایک ماہ بعد مہا کرانتی ریالی کا اہتمام کیا گیا ۔ ہاردک نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہا گر ہمیں ہمارا جائز حق نہیں ملا تو ہم حق چھین لینا بھی جانتے ہیں ۔ بعض مقامات پر پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے اشک آور گیس شل بھی استعمال کئے ۔ پولیس انسپکٹر ڈی آر دھمال نے بتایا کہ اتفاق سے ایک مقام پر پٹیل اور دلت گروپ کے درمیان جھڑپ ہوگئی تھی ۔ پٹیل برداری کے احتجاجیوں نے مبینہ طور پر وداج پولیس چوکی کے قریب علاقہ میں دکانات اور بسوں کو نقصان پہنچایا ۔ اس کے بعد دلت برادری کے ساتھ اس کی جھڑپ ہوئی۔ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر احمد آباد اور سورت میں را ت دیر گئے کرفیو نافذ کردیا گیا۔

After Hardik Patel's huge quota rally, wave of violence across Gujarat

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں