پی ٹی آئی
سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے آج کہا کہ پٹیل برادری نے بی جے پی کے خود ساختہ گجرات ماڈل کو بے نقاب کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریزرویشن کا تقاضہ اس وقت کیاجاتا ہے جب لوگوں کو ملازمت ، تعلیم اور روزگار کے مواقع سے محروم کردیاجاتا ہے ۔ یچوری نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پٹیل برادری جیسی خوشحال کمیونٹی کی جانب سے ریزرویشن کا مطالبہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ گجرات ماڈل کوئی انکلیوزیو ماڈل نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس احتجاج میں وزیر اعظم کے تمام دعوؤں کو مکمل طور پر بے نقاب کردیا ہے اور ان کی جانب سے کئے جانے والے تمام پروپیگنڈہ کو غلط ثابت کردیا ہے جسے ہم پچھلے دو سالوں سے خود ساختہ گجرات ماڈل کے نام پر سن رہے تھے۔ پٹیل برادری میں پھیلی بے اطمینانی کے بارے میںبات کرتے ہوئے یچوری نے کہا کہ اس سے ثابت ہوگیا ہے کہ گجرات ماڈل سے عوام کی بڑی تعداد کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا ہے اور یہ صرف انتہائی کم لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ گجرات ماڈل مکمل طور پر ناکام ہے ۔ سی پی آئی ایم لیڈر نے کہا کہ جہاں موجودہ تشدد کو روکنے کیلئے فوج کی طلبہ ایک اچھا اقدام ہے وہیں یہ سوال اٹھتا ہے کہ2002کے فرقہ وارانہ فسادات کے وقت اس قسم کی چستی و پھرتی کا مظاہرہ کیوں نہیں کیا گیا ۔ یاد کیجئے کہ2002ء کے فسادات میں انہوں نے ایک طویل وقت تک فوج طلب نہیں کی لیکن اب ایسا کرنے سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ اس وقت ان کا واضح کردار تھا۔ واضح رہے کہ پٹیل کمیونٹی کی جانب سے ریزرویشن کے مطالبہ پر منگل کو شروع ہونے والے احتجاج اور تصادم میں اب تک 9افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اور پورے گجرات میں تناؤ پھیلا ہوا ہے ۔ بڑے شہروں میں تشدد کو روکنے کے لئے فوج طلب کرلی گئی ہے ۔ حکومت کی جانب سے مذہب کی بنیاد پر مردم شماری کے جاری کئے گئے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے یچوری نے کہا کہ بہار اسمبلی انتخابات میں فائدہ اٹھانے کے لئے ان کو اس وقت جاری کیا گیا۔ سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت اس وقت سے اس بے عملی کا مظاہرہ کررہی ہے جو ہم پچھلی منموہن سنگھ حکومت میں دیکھ چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ابھی تک ایسا نہیں دیکھا کہ انتخابات کے موقع پر مردم شماری کے اعدا د و شمار جاری کئے گئے ہو ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعداد و شمار ، ڈاٹا کا صرف ایک حصہ ہے جس میں کسی قسم کا تجزیہ اور جدول شامل ہنیں ہے ۔ کل بہار کی جے ڈی یو حکومت نے اس ڈاٹا کو جاری کرنے پر مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ذات پات پر مبنی ڈاٹا جاری کرنے کے بجائے مذہب پر مبنی ڈاٹا جاری کرتے ہوئے این ڈی اے حکومت ریاست میں ہونیو الے انتخابات سے قبل مذہبی فرقہ واریت پیدا کررہی ہے۔ اس دوران مرکزی حکومت کی معاشی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے یچوری نے کہا کہ حکومت پیاز کی قیمتوں میں کمی کے لئے عارضی اقدامات اٹھارہی ہے ۔ تاہم انہوں نے سوال کیا کہ اناج اور اشیائے ضروریہ پر بنائی گئی ان کی امپورٹ و ایکسپورٹ پالیسی کیا ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہر چیز الل ٹپ طریقہ سے چل رہی ہے ۔ اور معاشی عبہ میں کسی قسم کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے ۔ یچوری نے کہا کہ مودی نے24ممالک کا دورہ کیا اور ہزاروں و کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کروانے کا وعدہ کیا لیکن ابھی تک کچھ نہیں آیا۔ پوری دنیا معاشی بحران سے گذر رہی ہے ۔ سنسیکس بری طریقہ سے چرمرا رہا ہے ۔ اس صورتحال میں حکومت نے ہماری معیشت کے تحفظ کے لئے کیا اقدامات اٹھائے ۔ بات صر ف اسٹاک مارکٹ کی ہی نہیں ، عوام کے تحفظ کے لئے کیا اقدام اٹھا رہے ہیں ۔ ہم ایک سال بعد بھی نئی حکومت میں وہی بے عملی دیکھ رہے ہیں جو منموہن سنگھ حکومت میں دیکھی گئی تھی۔
Patel agitation exposed BJP's claims on Gujarat model, CPI(M) General Secretary Sitaram Yechury
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں