پی ٹی آئی
پاکستان نے ہندوستان پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے باہمی مذاکرات میں مسئلہ کشمیر کی شمولیت پر اعتراض کرتے ہوئے امن مساعی کو سبو تاج کیا ہے اور علاقائی سلامتی و استحکام کو داؤ پر لگایا ہے ۔ وزیر داخلہ نثار علی خان نے کہا کہ پاکستان علاقہ میں امن کا واضح تصور رکھتا ہے اور پڑوسی ممالک سے اس کے دوستانہ تعلقات ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ دوسری جانب سے ایسا معاملہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری قائدین سے تبادلہ خیال پر حکومت ہند کا اعتراض غیر منصفانہ ہے ۔ خان نے کہا کہ ہندوستان کسی نہ کسی بہانہ قیام امن کی کوششوں کو سبوتاج کررہا ہے اور علاقائی سلامتی و استحکام کو داؤ پر لگارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر، دونوں ممالک کے تعلقات معمول پر لانے میں بڑی رکاوٹ ہے ۔ خان نے لندن میں کل برطانوی معتمد دفاع فلپ ریمنڈ سے ملاقات کی ۔ یو این آئی کے بموجب وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے احساس ظاہر کیا کہ کشمیری قائدین کے ساتھ پاکستان کی مشاورت پر حکومت ہند کا اعتراض بالکل بے جا تھا ۔ خان نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک اور حکومتوں کے درمیان معمول کے مطابق تعلقات کی راہ میں سب سے بڑا مسئلہ کشمیر حائل ہے ۔ اس مسئلہ کی یکسوئی کے بغیر خطہ میں امن و امان کے قیام کا کوئی امکان نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ مسئلہ کشمیر کو شامل کئے بغیر یا اس پر تبادلہ خیال کئے بغیر مذاکرات عمل میں پیشقدمی ناممکن ہے ۔ برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ کے ساتھ لندن میں بات چیت کرتے ہوئے چودھری نثار نے کہا کہ حکومت پاکستان کا نظریہ امن بالکل واضح ہے ۔ اسلامی جمہوریہ اپنے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ خوشگوار اور پر امن تعلقات کا خواہاں ہے ۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ ہندوستان کی جانب سے کبھی اس کا ناسب جواب نہیں ملا۔ پاکستان کے سیکوریٹی اداروں کے علاوہ حکومت نے بھی افغانستان میں مذاکرات عمل کی راہ میں سہولتیں فراہم کی ہیں۔ تاہم علاقائی ممالک کے جانب سے اس سلسلہ میں ہمیں مثبت جواب نہیں ملا ۔ اس سے زیادہ افسوناک بات یہ ہے کہ بین الاقوامی برادری نے بھی اس پر توجہ نہیں دی ۔ پاکستان اور ہندوستان کے ساتھ بات چیت پر افسوس اور تشویش ظاہر کرتے ہوئے ہیمنڈ نے کہا کہ برطانیہ ماضی میں کئی بار اعادہ کرچکا ہے کہ دونوں ممالک کو مذاکرات کے ذریعہ اپنے تمام مسائل حل کرلینے چاہئے ۔ ہم آج بھی اپنے موقف پر اٹل ہیں ۔ برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر اور برطانوی وزارت خارجہ کے سینئر عہدیدار اجلاس میں شریک تھے۔
Pakistan accuses India of sabotaging peace efforts
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں