مرکز اور حکومت کشمیر نے این ایس اے بات چیت کو سبوتاژ کیا - عمر عبداللہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-23

مرکز اور حکومت کشمیر نے این ایس اے بات چیت کو سبوتاژ کیا - عمر عبداللہ

سری نگر
پی ٹی آئی
جموں و کشمیر کے سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے آج مرکز اور ریاستی حکومت پر الزام عائد کیاکہ انہوں نے پاکستان کے قومی سلامتی مشیر سرتاج عزیز سے ملاقات سے قبل علیحدگی پسند قائدین کو حراست میں لیتے ہوئے این ایس اے سطح کی بات چیت کو سبوتاج کیا ہے ۔ عمر عبداللہ نے ٹوئٹر پر کہا مفتی محمد سعید اور نریندر مودی کی جگل بندی ۔ پہلے میں انہیں حراست میں لوں گا ، پھر آپ انہیں حراست میں رکھیں ۔ پھر ہم مل جل کر اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ یہ بات چیت نہ ہو ۔ واہ! نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر، سینئر علیحدگی پسند قائد شبیر احمد شاہ کو دہلی ایر پورٹ پر حراست میں لیے جانے پر تبصرہ کررہے تھے ، جو کل سرتاج عزیز سے ملنے وہاں پہنچے تھے ۔ عمر عبداللہ نے چیف منسٹر جموں و کشمیر کو یہ کہتے ہوئے نشاہ تنقید بنایا کہ سری نگر۔ مظفر آباد شاہراہ کو کھولنے اور ہند۔ پاک لڑائی بندی سے متعلق ان کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا یہی وہ مفتی سعید تھے جنہوں نے یہ دعوی کیا تھا کہ وہ سری نگر ۔ مظفر آبادشاہراہکی کشادگی عمل میں لائیں گے اور ہند۔ پاک کے مابین لڑائی بندی ہوگی۔کتنی بڑی ناکامی ہے ۔ عمر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حکمرانی کے لئے پی ڈی پی اور بی جے پی اتحاد کا ایجنڈہ آج تار تار ہوگیا ہے ۔ قبل ازیں دن میں عمر عبداللہ نے ہند۔ پاک کے قومی سلامتی مشیروں کی بات چیت کا مقام تبدیل کرتے ہوئے اسلام آباد میں بات چیت رکھنے کی پیشکش کی تھی تاکہ پاکستان کے جھوٹ کا بھانڈا پھوڑا جاسکے۔ انہوں نے توئٹر پر کہا تھا کہ میری ایک تجویز ہے کہ ہندوستانی قومی سلامتی مشیر، پاکستان کے جھوٹ کا بھانڈا کیوں نہیں پھوڑتے اور بات چیت کے مقام کو تبدیل کرتے ہوئے اسلام آباد کیوں نہیں کیاجاتا ، کیوں کہ دونوں ہی فریق بات چیت سے اتنی دلچسپی رکھتے ہین؟ہند۔ پاک کے مابین قومی سلامتی مشیروں کی سطح کی بات چیت پر غیر یقینی کیفیت کے دوران عمر عبداللہ نے یہ تجویز پیش کی تھی ۔ اس کی وجہ پاکستان کا اس بات پر اصرار تھا کہ کل سرتاج عزیز کے دورہ نئی دہلی کے موقع پر وہ حریت قائدین سے ملاقات کریں گے ۔ ہندوستان نے کہا ہے کہ سرتاج عزیز اور علیحدگی پسندوں کی ملاقات روس کے شہر اوفا میں وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے پاکستانی ہم منصب نواز شریف کی ملاقات میں ہوئی مفاہمت کے مطابق نہیں ہے ۔

Omar hits out at Centre, J&K govt over NSA-level talks

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں