پی ٹی آئی
انسداد غیر قانونی رقمی منتقلی کی ایک خصوصی عدالت نے تحقیقاتی ایجنسی ، انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) کی درخواست پر رقمی منتقلی کے ایک مقدمہ میں آج آئی پی ایل کے سابق سربراہ للت مودی کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا۔ خصوصی جج پی آر بھاوا کے نے ناقابل ضمانت وارنٹ (این بی ڈبلیو) جاری کرتے ہوئے ای ڈی سے کہا کہ آپ کی درخواست سماعت کے لئے قبول کی گئی ہے۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے گزشتہ ہفتہ خصوصی عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے للت مودی کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کی تھی کیونکہ کئی سمن جاری کرنے کے باوجود للت مودی اس کا جواب دینے میں ناکام رہا ہے ۔ ای ڈی ذرائع کے بموجب یہ وارنٹ وزارت خارجہ کو روانہ کیاجائے گا، وزارت خارجہ اس سمن کو برطانیہ روانہ کرے گی۔للت مودی نے2009میں اپنے خلاف ای ڈی کی تحقیقات شروع ہونے کے فوری بعد ملک چھوڑ کر برطانیہ چلا گیا تھا۔ تاہم للت مودی کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ حاصل کرنا تحقیقاتی ایجنسی ، ای ڈی کے لئے آسان کام نہیں تھا ۔ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے سے قبل خصوصی جج نے مختلف سوالات کئے جس میں این بی ڈبلیو درخواست داخل کرنے میں ای ڈی کی جانب سے تاخیر کی وجوہات پر استفسار کیا گیا۔ اس کے علاوہ خصوصی جج نے کیس کے نوعیت کے قانونی دائرہ اختایر پر بھی سوالات اٹھائے ۔ عدالت تحقیقاتی ایجنسی سے یہ جاننا چاہتی تھی کہ کیوں کر ایجنسی نے للت مودی کو گرفتار نہیں کیا جب کہ اب ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کررہی ہے ۔ اس کے علاوہ جج نے ایجنسی سے پوچھا کہ آیا اس سے قبل للت مودی کے خلاف کوئی وارنٹ جاری کیا گیا تھا یا نہیں۔ گزشتہ ماہ عدالت نے اس مقدمہ میں مدد حاصل کرنے کے لئے سنگا پور اور ماریشیس کو التماسی مکتوبات روانہ کئے تھے۔ بی سی سی آئی نے سال2910میں چینائی مٰں للت مودی کے خلاف آئی پی ایل سے متعلق ایک ایف آئی آر دائر کی تھی۔ یہ ایف آئی آر سونی چینل کی مالک ایم ایس ایم سنگاپور اور اسپورٹنگ مارکٹنگ اور ایونٹ مینجمنٹ کمپنی، ڈبلیو ایس جی میڈیا کے درمیان ہوئی معاملت کے سلسلہ میں تھی ۔ سال2008میں بی سی سی آئی نے ڈبلیو ایس جی کو918ملین امریکی ڈالر کے عوض10سال کے لئے صحافتی حقوق فراہم کئے تھے۔ ڈبلیو ایس جی نے تب ایم ایس ایم کمپنی سے سونی کو ا پنی سرکاری براڈ کاسٹر کمپنی مقرر کرنے کے لئے معاہدہ کیا تھا ۔ بعدا ازاں اس معاہدہ کو9سال کے لئے کیا گیاتھا جسے میں ایم ایس ایم کمپنی نے1۔63بلین امریکی ڈالر ادا کئے تھے۔ سال2009میں ای ڈی نے بیرونی رقمی تبادلہ کے قانون فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ( ایف ای ایم اے) کے تحت اس معاملت کی تحقیقات شروع کیں۔ یہ تحقیقات مبینہ طور پر 425کروڑ روپے ایم ایس ایم سنگا پور کو ڈبلیو ایس جی مارشیش کے ذریعہ غیر قانونی طور پر فیس کیا ادا کی گئی تھی۔ ای ڈی کے وکیل ہیتن سینگسر کرنے کہا کہ جب سے للت مودی ہندوستان میں موجود نہیں ہے اس لئے اس کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا گیا ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ للت مودی2009ء سے اس کے خلاف جاری کردہ کئی سمن کا جواب نہیں دے رہا ہے ۔ جج بھاؤ کے نے استفسار کیا کہ اگر للت مودی عدالت کے روبرو ایک مجرم قرار پاتا ہے جب کہ ای ڈی نے اس کے خلاف ابھی تک چارج شیٹ پیش نہیں کی ہے ۔ کسی شخص کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کے لئے اسے عدالت میں ملزم گردانا جانا چاہئے۔ ای ڈی کے وکیل نے کہا کہ یہ مقدمہ ہنوز قبل از تحقیقات مرحلہ میں ہے اور سپریم کورٹ نے اپنے گزشتہ پچھلی رولنگ میں کہا ہے کہ تحقیقات کے دوران بھی ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیاجاسکتا ہے ۔
Non-bailable Warrant Issued against Lalit Modi
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں