یو این آئی
وائے ایس آر کانگریس پارٹی نے آج الزام لگایا کہ نوٹ برائے ووٹ کیس میں اینٹی کرپشن بیورو نے آندھرا پردیش چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کا نام22مرتبہ لیا ہے چنانچہ اس اسکام میں انہیں ملزم نمبر ایک بنایاجائے ۔ یہ بھی الزام لگایا گیا کہ اس کیس کو مٹانے کے لئے ٹی ڈی پی صدر نے نئی دہلی کا دورہ کیا تھا ۔ پارٹی لیڈر بوتسا ستیہ نارائنا نے آج یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نائیڈو کا دہلی کا دورہ ریاست کے لئے خصوصی موقف کے حصول کے لئے نہیں تھا بلکہ اس کیس میں اپنی جان بچانے کے لئے تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ نوٹ برائے ووٹ اسکام چندرا بابو نائیڈو کی نگرانی میں ہوا ہے چنانچہ ہمارا مطالبہ کے ثبوتوں کو دیکھتے ہوئے انہیں ملزم نمبر ایک قرار دیاجائے ۔ ان کا حالیہ دورہ دہلی اپنے ذاتی مفادات کے بدلے ریاست کے مفادات کو رہن رکھنے کے لئے تھا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ریاست کے خصوصی موقف کے لئے مرکز پر دباؤ نہیں ڈال سکے ۔ اس سے قبل29اگست کے دھرنا پوسٹر کو جاری کرتے ہوئے وائے ایس آر ریڈی اوم ریڈی نے کہا کہ وائی ایس جگن موہن ریڈی کی جانب سے ریاست کے خصوصی موقف کے لئے دہلی میں دھرنا دیاگیا جب کہ چندرا بابو نائیڈو اس معاملہ پر خاموش رہے۔ ڈی ٹی پی لیڈروں نے مرکزی وزیر فینانس سے ملاقات کی تاہم وہ ریاست کے لئے کسی خصوصی پیکیج کے حصول میں ناکام رہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ٹی ڈی پی کی جانب سے ریاست کے لئے خصوصی موقف کے حصول میں ناکامی کے بعد جگن موہن ریڈی نے 29اگست کو بند منانے کا اعلان کیاتھا ۔ آج یہاں پارٹی کی ضلع کمیٹیاں اس دھرنا کے پروگرام کی منصوبہ بندی کے لئے جمع ہوئی تھی۔
Name Chandrababu as A1 in Cash for Vote: Botsa
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں