اپوزیشن سے مصالحت کے لئے حکومت آگے آنے تیار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-06

اپوزیشن سے مصالحت کے لئے حکومت آگے آنے تیار

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر خارجہ سشما سوراج، کو اثاثہ قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر پارلیمانی امور وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ حکومت آگے بڑھ کر اپوزیشن پارٹیوں کی مصالحت کی خواہاں ہے لیکن حکومت غیر واجبی مطالبہ کو تسلیم کرے گی۔ کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے وینکیا نائیڈو نے کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت حکومت کی کامیابیوں پر اپوزیشن پارٹی حقیقی معنی میں جھنجھلائی ہوئی ہے اسی لئے ملک کی ترقی کو روکنے کے لئے پارلیمنٹ کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کررہی ہے۔ سشما سوراج ، چیف منسٹر وسندرا راجے اور چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیوراج سنگھ چوہان کوللت مودی معاملت اور ویاپم اسکام کے سلسلہ میں کے استعفیٰ کے لئے کانگریس کے مطالبہ کو مسترد کردیا ۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ سشما سوراج ایک اثاثہ ہے جب کہ سندھیا اور چوہان نے نمایاں وممتاز کارکردگی کے حامل ہیں ۔سشما سوراج ملک کے لئے عظیم اثاثہ ہے ۔ ان پر کسی قسم کے الزامات نہیں ہیں ، ہنوز وہ ان کے استعفیٰ چاہتے ہیں ۔ کانگریس کے ان کے خلاف تمسخرانہ انداز میں کہہ رہی ہے کہ اسکے دور حکومت میں چھ وزراء کو مستعفیٰ ہونے پر مجبور کیا گیاانہوں نے کہا کہ یوپی اے وزراء کے خلاف کرپشن کے الزامات تھے ، ابھی چند وزرا کی گرفتاری عمل میں آئی ہے ۔ انہوں نے سشما سوراج چاہتی ہیں کہ تمام سوالات کا جواب دیاجائے لیکن کانگریس ایوان میں مباحثہ نہیں چاہتی ۔ وینکیا نائیڈو نے کانگریسی ارکان کو ایوان سے معطل کرنے اسپیکر سمترا مہاجن کے اقدام کی مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ارکان ایوان میں گڑ بڑ کررہے تھے۔ نائیڈو نے کہا کہ جب کانگریس بر سر اقتدار تھی ، کئی مواقعوں پر اسی طرح کے اقدامات کرچکی ہے۔ کانگریس نے1989میں 63ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا تھا اور اسی طرح کا اقدام2013میں کیا گیا تھا۔ پارلیمنٹ میں گجرات ماڈل کو لاگو کئے جانے کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے وینکیا نائیڈو نے سوال کیا کہ آیا1989میں کیا کوئی گجرات ماڈل تھا، انہوں نے سوچو ہے کھاکر بلی حج کو چلی کا محاورہ استعمال کرتے ہوئے وینکیا نائیدو نے مزید کہا کہ چند قائدین کہہ رہے ہیں کہ ایمرجنسی جیسی صورتحا ل پیدا کی گئی ہے اس طرح وہ ایمرجنسی پر تنقید کررہے ہیں جسے سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے نافذ کیا تھا اور کئی قائدین کو جیل میں قید کردیا گیا تھا۔

صدر کانگریس سونیا گاندھی ، نائب صدر راہول گاندھی ، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور چھ دیگر اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے آج دوسرے دن بھی احاطہ پارلیمنٹ میں منظم کردہ دھرنا میں حصہ لیا جو کانگریس کے25ارکان کی پانچ دن کی معطلی کے خلاف کیا گیا ۔ جنتادل یو کے شرد یادو اور کے سی تیاگی، سماج وادی پارٹی کے دھرمیندر یادو، آر جے ڈی کے جئے پرکاش نارائن یادو ، سی پی آئی ایم کے کروناکرن، سی پی آئی کے ڈی راجہ اور انڈین یونین مسلم لیگ کے ای احمد اور دیگر سیاسی قائدین نے مظاہرہ میں حصہ لیا ۔ صدر کانگریس نے دیگر مظاہرین کے ساتھ نعرے لگانے میں جوش کا مظاہرہ کیا اور نریندر مودی حکومت کی مذمت کی ۔ مظاہرین سیاہ پرچم تھامے ہوئے تھے ، انہوں نے آمریت کو ختم کرو، وزیر اعظم خاموشی توڑو، اچھے دن کہاں گئے ، سشما سوراج استعفیٰ دو جیسے نعرے لگائے ۔ سونیا گاندھی نے صحافیوں سے کہا کہ ہم کل بھی احتجاج جاری رکھیں گے ۔ ایک سوال پر کانگریس لیڈر نے کہا کہ کانگریس کے25ارکان کی معطلی منسوخ کرنے یا پارلیمنٹ کے تعطل کو ختم کرنے حکومت کی جانب سے کسی تجویز سے وہ واقف نہیں ہے ۔ نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے کہا کہ کانگریس کے ارکان کی معطلی سے متعلق اسپیکر لوک سبھا کے فیصلہ کو ہم نے پسند نہیں کیا لیکن ہم ان کے عہدہ کا احترام کرتے ہیں۔ لوک سبھا میں پارٹی کے چیف وہپ جیوتر آدتیہ سندھیا نے کہا کہ معطل ارکان پارلیمنٹ اسپیکر سمترا مہاجن سے معذرت خواہی نہیں کریں گے۔ اسپیکر نے صرف کانگریس ارکان کے خلاف جانبداری کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ رواں سشن میں ہی بی جے پی کے تقریبا200ارکان نے پلے کارڈ دکھائے لیکن ان میں سے ایک کو بھی معطل نہیں کیا گیا ۔ چنانچہ مذرت خواہی کا سوال کہاں پیدا ہوتا ہے؟ کیا غلطی ہوئی ہے؟ پلے کارڈ دکھانے کا عمل گزشتہ65سالوں سے چلا آرہاہے ۔ ایس پی لیڈر دھرمیندر یادو نے کہا کہ ہم لوک سبھا میں ایک بیان دینے کی کوشش کررہے تھے لیکن ہمیں اس کی اجازت نہیں دی گئی چنانچہ ہم نے ایوان کا واک آؤٹ کردیا ۔ جب تک ایوان میں ہمیں بولنے کا موقع نہ دیاجائے تب تک ہم بائیکاٹ جاری رکھیں گے ۔ آر جے ڈی کے رکن جے پرکاشیادو نے کہا کہ کانگریسی ارکان کی معطلی جمہوریت کے لئے سیاہ دن ہے ۔ آر جے ڈی لیڈر نے بی جے پی کے آمرانہ اقتدار کے خلاف لڑائی میں شدت پیدا کرنے کی دھمکی دی اور کہا کہ ہم لڑائی کو سڑکوں پر لے جائیں گے ۔ بی ایس پی لیڈر مایاوتی نے کہا کہ کانگریس کے25ارکان کی معطلی درست نہیں ہے اسے منسوخ کیا جانا چاہئے ۔ اپوزیشن کے ارکان نے آج بھی مجسمہ گاندھی کے روبرو مظاہرہ کیا، وہ بازوؤں پر کالی پٹیاں باندھے ہوئے تھے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں