ون رینک ون پنشن مسئلہ کی جلد یکسوئی کی توقع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-18

ون رینک ون پنشن مسئلہ کی جلد یکسوئی کی توقع

نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
تینوں مسلح افواج کے 10سابق سربراہان ، نے ایک عہدہ ایک وظیفہ کامطالبہ کررہے سابق فوجیوں کی حمایت میں پہلی بار اترتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک کھلا مکتوب تحریر کرتے ہوئے اس مسئلے کو جلد از جلد اور اندرون مقررہ وقت حل کرنے کی اپیل کی ہے ۔ یہ سابق فوجی سربراہان جنتر منتر پر ون رینک ون پنشن کے مطالبے پر بتدریج بھوک ہڑتال کررہے سابق فوجیوں کے ساتھ14اگست کو پولیس کی طرف سے کی گئی بد سلوکی سے ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور وہ مغموم ہیں ۔ پولیس کی اس حرکت سے فوج اور سابق فوجیوں کے حوصلے پر اثر پڑا ہے ۔ شاید یہ پہلا موقع ہے کہ جب کسی ایک معاملہ پر اتنی بڑی تعدا د میں سابق فوجی سربراہان نے ایک ساتھ اپنی آواز اٹھائی ہے ۔ ان میں جنرل وی این شرما ، جنرل شنکر رائے چوہدری، جنرل ایس پدمنا بھن، جنرل این سی وج، جنرل جے جے سنگھ ، جنرل دیپک کپور ، جنرل بکرم سنگھ ، ایڈ مرل مادھویندر سنگھ ، ایر چیف مارشل این سی سوری اور ایئر چیف مارشل ایس پی تیاگی شامل ہیں ۔ سابق فوجی سربراہان نے اپنے مکتوب میں لکھا ہے کہ ہمیں ملک کی سیاسی قیادت پر مکمل یقین ہے لیکن اس مسئلے کو حل نہیں ہونے سے مایوسی ہوئی ہے، ہم اس معاملے پر پوری طرح اپنے ساتھیوں کے ساتھ ہیں اور ان کے جائز مطالبات کی حمایت کرتے ہیں ۔ وقار کی وجہ سے ہم ابھی تک خاموش تھے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک ون رینک ون پنشن کا سوال ہے تو اس میں فوجیوں کا احترام اور وقار داؤ پر ہے اور ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ سابق فوجیوں کی طویل عرصے سے زیر التوا مانگ کو لے کر ہم بھی فکر مند ہیں ۔ انہوں نے حکومت سے اس مسئلے کو جلد از جلد ایک طے شدہ وقت کے اندر حل کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اس میں مزید تاخیر کرنے سے سابق فوجیوں اور تینوں افواج کا حوصلہ کرے گا۔ ملک ایسی حالت کو برداشت نہیں کرسکتا ۔ سابق فوجی سربراہان نے کہا کہ ون رینک ون پنشن کے مطالبے پر جنتر منتر پر بتدریج بھوک ہڑتال پر بیٹھے سابق فوجیوں کے ساتھ پولیس کی طرف سے14اگست کو کی گئی بد سلوکی سے ان کے جذبات مجروؓ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق فوجی 12جون سے پر امن مظاہرہ کررہے تھے اور حکومت تک اپنی آواز پہنچانے کی کوشش کررہے تھے۔ انہوں نے سابق فوجیوں پر پولیس کی کارروائی کی سخت مذمت کرتے ہوئے حکومت سے اس معاملے کی تحقیقات کرنے اور فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ وہی فوجی ہیں، جنہوں نے اپنی ڈیوٹی پر قوم اور آئین سے وفاداری دکھائی اور آج بھی ملک کے لئے مرمٹنے کے جذبے سے پر ہیں ۔ بد قسمتی سے آج ان کے احترام اور وقار کو ٹھیس پہنچی ہے، جو شدید تشویش کا موضوع ہے ۔ سابق فوجی سربراہان نے کہا کہ انہوں نے اس سلسلے میں پہلے وزیر اعظم سے اس لئے رابطہ نہیں کیا کیونکہ انہیں ملک کی اعلیٰ قیادت کی طرف سے وقت وقت پر کئے گئے اعلانات پر مکمل اعتماد تھا اور انہیں امید تھی کہ یوم آزادی کے موقع پر ون رینک ون پنشن کو نافذ کرنے کا اعلان کیاجائے گا ۔ افسوس کہ ایسا نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ ون رینک ون پنشن کی ایک ہی تعریف ہے اور موجودہ اور گزشتہ پارلیمنٹ اور وزیر دفاع نے سابق فوجیوں کے سامنے اسے تسلیم کیا ہے ۔ وزیر دفاع نے فوجی ہیڈ کوارٹر کے نمائندوں، سابق فوجیوں اور وزارت دفاع کے حکام سے صلاح مشورہ کرنے کے بعد فروری2014میں83ارب روپے منظور کئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس معاملے میں بار بار تکنیکی مشکلات کا حوالہ دیاجاتا ہے جب کہ حکومت کی معیاری پنشن کی فہرست یکساں حساب و کتاب پر مبنی ہے ۔اس تاخیر سے یہ لگتا ہے کہ معیار میں تبدیلی کرنے کے لئے ایسا کیا جارہا ہے جو ہمارے لئے قطعی قابل قبول نہیں ہوگا۔

Good news expected soon on One Rank One Pension

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں