ریپبلکن صدارتی امیدوار کا انتخاب - فاکس نیوز کا پرائم ٹائم مذاکرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-08

ریپبلکن صدارتی امیدوار کا انتخاب - فاکس نیوز کا پرائم ٹائم مذاکرہ

واشنگٹن
پی ٹی آئی
امریکہ کے صدارتی امید وار کی نامزدگی کے لئے17میں سے10اہم ریپبلکن امیدواروں کے درمیان پہلی بحث میں ارب پتی ریئل اسٹیٹ بزنس مین اور ٹیلی ون شخصیت دونلڈ ٹرمپ مرکزی کھلاڑی تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اور9دیگر امید وار اوہائیو کے شہر کلیو لینڈ میں بحث میں ایک دوسرے کے مد مقابل تھے ۔ جس میں آئیوا کے پہلے انتخابی مرحلے سے6ماہ قبل امریکہ کے اہم ریپبلکن امیدواروں کے طور پر متعارف ہوئے ۔ اپنی صاف گوئی کے لئے مشہور ڈونلڈ ٹرمپ بحث میں کھری بات کہنے کی امید وں پر پورے اترے ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر وہ ریپبلکن پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے میں ناکام رہے تو کیا آزاد امید وار کے طور پر انتخاب نہ لڑنے کا عہد کریں گے تو انہوں نے اس سے انکار کردیا ، میں اس وقت یہ عہد نہیں کروں گا ۔ جب ان سے ماضی میں عورتوں کے بارے میں ان کے تبصروں کے بارے میں سوال کیا گیا جس میں انہوں نے عورتوں کے لئے غلیظ استعمال کئے تھے ، تو انہوں نے اس پر معافی مانگنے سے انکار کردیا۔ اس ملک کا ایک بڑا مسئلہ سیاسی طور پر درست بات کہنا ہے ۔ ایمانداری کی بات ہے کہ میرے اپس سیاسی طور پر مکمل درست رہنے کا وقت نہیں اور سچ کہوں تو اس ملک کے پاس بھی اس کے لئے وقت نہیں ۔ ریاست اوہائیو امریکہ کی ان ریاستوں میں شامل ہے جس کے نتائج کسی بھی پارٹی کے حق میں ہوسکتے ہیں ۔ اوہائیو میں ہونے والی اس بحث میں ٹرمپ کے مد مقابل تجربہ کار گورنر ، نو منتخب سینیٹر اور کبھی منتخب نہ ہونے والے افراد شامل تھے ، جن کی اکثریت ٹرمپ کو براہ راست نشانہ بنانے سے گریز کیا ۔ حالیہ جائزوں کے مطابق ٹرمپ سب امید واروں سے آگے ہیں ۔ فلوریڈا کے سابق گورنر جیب بش کو اس دوڑ کے اہم کھلاڑی اور ریپبلکن پارٹی کے قدامت پسند طبقے کے پسندیدہ امید وار کے طور پر دیکھا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں خود کو اپنے بھائی اور سابق صدر جارج ڈبلیو بش اور اپنے والد جارج ایچ ڈبلیو بش سے مختلف ثابت کرنا ہوگا، شاید میرے لئے اپنے آپ کو منوانا اور بھی مشکل ہے، مگر ٹھیک ہے۔ فلوریڈا میں میرے کام کی ایک تاریخ ہے ۔ مجھے اپنے والد پر فخر ہے ۔ مجھے اپنے بھائی پر فخر ہے ۔ اپنے بھائی کی ایک پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ2003میں عراق پر کیاجانے والا حملہ ایک غلطی تھا۔ مگر ساتھ ہی انہوں نے عرعاق میں داعش کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کا ذمہ دار صدر اوباما کو قرار دیا۔ بارک اوباما صدر بنے اور انہوں نے عراق کو تنہا چھوڑ دیا ۔ اور جب وہ وہاں سے نکلے تو وہاں پیدا ہونے والے خلا نے داعش کو جنم دیا اور وہ خلا انڈیانا ریاست جتنی بڑی خلافت کے روپ میں آپ کے سامنے ہے ۔ بحث میں صدر اوباما کی داعش کے خلاف جنگ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ، اور بہت سے امید واروں نے اس شدت پسند گروپ کو شکست دینے کے لئے امریکہ کی لڑاکا فوج کے استعمال کا مطالبہ کیا مگر امریکہ کی دوسری ملکوں میں مداخلت کو کم کرنے کے حامی سینیٹررینڈ پال نے کہا کہ امریکہ کو داعش کے خلاف لڑنے والے باغیوں کی معاونت کرنے سے قبل سوچنا چاہئے۔ داعش کے شدت پسند اربوں ڈالر مالیت کی امریکی ہموی گاڑیوں میں گھومتے پھرتے ہیں یہ بات شرمناک ہے ۔ ہمیں اپنے آپ کو روکنا ہوگا۔ خدا کے لئے ہمیں ان لوگوں کی معاونت نہیں کرنی چاہئے، جو مستقبل میں ہمارے ہی خلاف ہوجائیں گے ۔ بحث کا ایک اور اہم نقطہ نیشنل سیکوریٹی ایجنسی کی جانب سے امریکیوں اور غیر ملکیوں کی نگرانی تھا جس پر سینیٹر پال اور نیو جرسی کے گورنر کرس کرسٹی نے اظہار خیال کیا۔ پال کا خیال تھا کہ حکومت کو عام امریکیوں کی بجائے دہشتگردوں سے متعلق مواد اکٹھا کرنا چاہئے جس کے جواب میں کرسٹی نے کہا کہ یہ خیال بالکل احمقانہ ہے کیونکہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ امریکیوں کو تحفظ فراہم کرے اور جس طرح پال کہہ رہے ہیں اس طرح یہ نظام کام نہیں کرسکتا۔
بحث سننے اور امید دواروں کی حوصلہ افزائی کے لئے4,500افراد ہال میں جمع تھے۔ امید واروں میں آرکنسا کے گورنر مائیک ہکابی ، اوہائیو کے گورنر جان کیسک، سینیٹرز مارکو روبیو اور ٹیڈ کروز اور ایک ریٹائر نیورو سرجن بین کارسن بھی شامل تھے ۔ ریپبلکن پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے کی دوڑ میں17امید وار شامل ہیں مگر مرکزی بحث میں سب سے مقبول دس امیدواروں کو شامل کیا گیا ۔ مرکزی بحث شروع ہونے سے قبل کم مقبول سات امیدواروں کے درمیان ایک علیحدہ مباحثہ ہوا جس میں انہوں نے ٹرمپ کے قدامت پسند ہونے کے متعلق سوال اٹھایا۔ بحث میں ڈیمو کریٹک پارٹی کی اہم امید ودار ہلری کلنٹن کو بھی تنقیدکا نشانہ بنایا گیا خصوصا جب امید واروں سے خارجہ پالیسی کے متعلق سوالات پوچھے گئے ۔ ڈیمو کریٹک پارٹی نے بھی امید واروں کے درمیان مباحثوں کے شیڈول کا اعلان کردیا ہے ۔ پہلا ڈیمو کریٹک مباحثہ13اکتوبر کو نیواڈاریاست میں منعقد کیاجائے گا۔

Fox News Republican Presidential Primary Debate

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں