پی ٹی آئی
آر ایس ایس کی حمایت یافتہ مسلم تنظیم، مسلم راشٹریہ منچ (ایم آر ایم) کل یہاں منعقدہ شدنی علماء کانفرنس میں تشدد اور دہشت گردی پر تبادلہ خیال کرے گی۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور جمعیۃ العلماء ہند نے اس میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ایم آر ایم کے کنوینر محمد افضل نے پی ٹی آئی کو فون پر بتایا کل ہونے والی کل ہند علماء کانفرنس کے ایجنڈہ میں فسادات ، دہشت گردی، ظلم و جبر اور تشدد سے پاک ہندوستان شامل ہے اور ہمارے علماء ملک میں امن و ہم آہنگی کی اپیل کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ علماء کی جانب سے یہ اپیل بھی کی جائے گی کہ ملک میں مذہب کے نام پر کوئی فساد نہ ہو۔ افضل نے بتایا کہ 9اگست 1942کو شروع کئے گئے بھارت چھوڑو آندولن کے طرز پر اس کانفرنس میں تشدد اور دہشت گردی اور فسادات بند کرنے کی پرزور اپیل کی جائے گی ۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ فرقہ ورانہ فسادات مسلمانوں کی پسماندگی کی اہم وجہ ہیں انہوں نے کہا کہ ہر فساد کے بعد غریب مسلمان مزید مجرم ہوجاتے ہیں ۔ ہم سارے ملک اور وزیر اعظم نریندر مودی کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ اب وقت آچکا ہے کہ ہم متحدہ طور پر ملک کی ترقی کے لئے کام کریں ۔ جب امن و ہم آہنگی ہوگی تو پسماندہ مسلمان اصل دھارے میں شامل ہوجائیں گے اور ملک کی ترقی کے لئے کام کریں گے ۔ اس ضمن میں کانفرنس میں ایک تجویز منظور کی جائے گی اور اس کی نقل وزیر اعظم کو روانہ کی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف مسلم اداروں اور تنظیموں بشمول سرکردہ مسلم تنظیم کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ ، آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے علاوہ مدارس کے اساتذہ اور مساجد کے ائمہ کو مدعو کیا گیا ہے ۔ ایم آر ایم کے آر ایس ایس کے ساتھ روابط سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سنگھ پریوار ورکنگ کمیٹی کے رکن اندریش اس ادارے کے سرپرست ہیں اور کانفرنس میں موجودرہیں گے ۔ اسی دوران کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان عبدالرحیم قریشی نے کہا کہ ایم آر ایم کی جانب سے کوئی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا ہے اور اگر مدعو کیاجاتا ہے تب بھی بورڈ کا کوئی نمائندہ اس کانفرنس میں حصہ نہیں لے گا۔ قریشی نے کہا کہ اگر سنگھ ہندوستان کو ہندو راشٹربنانے کے اپنے منصوبے ترک کردے اور مسلمانوں کو درپیش مسائل کا ہمدردانہ جائزہ لے اور اگر وہ ان کے تئیں اپنے نظریات تبدیل کرنے تیار ہو تو اس صورت میں بورڈ مستقبل میں ایسے کسی پروگرام میں حصہ لینے کے بارے میں سوچ سکتا ہے ۔ جمعیۃ لعلماء ہند کے ریاستی صدر مولانا اشہد رشادی نے کہا کہ سنگھ پریوار سے تعلق رکھنے والی کسی بھی تنظیم کے زیر اہتمام کسی کانفرنس میں حصہ لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ آل انڈیا شیعہ پرسنل لا ء بورڈ کے ترجمان مولانا یاسوب عباس نے بہر حال کہا کہ انہیں دعوت نامہ موصول ہوا ہے اور آر ایس ایس کی نیت اچھی ہے تو اس کانفرنس میں حصہ لینے پر غور کیاجاسکتا ہے ۔
RSS affiliate organises Muslim clerics' meet in Lucknow
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں