احمد آباد کے تشدد میں خود پولیس جوان ملوث - سی سی ٹی وی کیمرے کی تصاویر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-28

احمد آباد کے تشدد میں خود پولیس جوان ملوث - سی سی ٹی وی کیمرے کی تصاویر

احمد آباد
پی ٹی آئی
سی سی ٹی وی کیمرے کی ان تصاویر پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جس میں پولیس جوانوں کو کاروں کو توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے گجرات ہائی کورٹ نے پولیس کمشنر کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملہ کی تحقیقات کے بعد دو ہفتوں کے اندر رپورٹ پیش کریں ۔ یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ پٹیل برادری کے تحفظات کے مطالبہ کے دوران شہر میں پیش آئے تشدد کے واقعات میں خود پولیس ملوث رہی ہے۔ انہوں نے ہوا میں فائرنگ کی اور اثاثہ جات کو نقصان پہنچاتے ہوئے دہشت پیدا کرنے کی کوشش کی۔ سی سی ٹی وی کیمرے میں دکھایا گیا ہے کہ خود پولیس والے املاک کو نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ ہائیکورٹ نے دریافت کیا کہ اگر پولیس خود ایسا کرنے لگے تو فسادیوں اور محافظین میں کیا فرق رہ جائے گا۔ عدالت شہر کے ایک وکیل رایٹ پوپٹ اور ان کے ساتھی تیرتھ داوے کی درخواست سماعت کررہی تھی ۔ جنہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ25اگست کو40پولیس جوان ان کی ہاؤزنگ سوسائٹی میں داخل ہوئے اور املاک کو نقصان پہنچانا شروع کریا۔ درخواست گزاروں نے اس واقعہ کی سی سی ٹی وی کیمرے کی تصاویر بھی بطور ثبوت پیش کی ۔ بحث کے دوران عدالت نے ریاستی عہدیداروں سے دریافت کیا کہ خاطی پولیس والوں کے خلاف کیوں کارروائی نہیں کی گئی ۔ آپ لوگوں کو کیا پیام دینا چاہتے ہیں ۔ ہائیکورٹ کے جج جے بی پاردی والا نے کہا کہ سینئر عہدیداروں کو اس بات کا سنجیدگی سے نوٹ لینا چاہئے اور پولیس پر عوام کے اعتماد کو بحال کرنا چاہئے۔ جج نے پولیس کمشنر کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملہ کی تحقیقات کراتے ہوئے اندرون پندرہ یوم رپورٹ پیش کرے ۔ ہائیکورٹ نے ریاستی حکومت، محکمہ داخلہ اور ڈائرکٹر جنرل پولیس کو بھی نوٹسیں جاری کیں۔ عدالت نے علاقہ سولہ پولیس اسٹیشن کے انچارج کے نام بھی نوٹس جاری کیا جس کے حدود میں یہ سوسائٹی آتی ہے۔ مبینہ واقعہ اس دن پیش آیا جس دن شہر میں پٹیل برادری اپنے لیڈر ہاردک پٹیل کی گرفتاری کے بعد تشدد پر اتر آئی تھی ۔ درخواست گزاروں نے کہا کہ دہشت کا ماحول خود پولیس نے پیدا کیا ۔ انہوں نے کسی وجہ کے بغیر ہوا میں چار راؤنڈ فائرنگ کی اور آنسو گیس شل داغے اور پرائیویٹ سوسائٹی میں داخل ہوکر کسی وجہ کے بغیر املاک کو نقصان پہنچایا۔ درخواست میں انہوں نے خاطی پولیس عہدیداروں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ریاست شہریوں کے تحفظ میں یکسر ناکام ہوگئی ہے۔ درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ سوسائٹی میں کوئی بھی شخص نہ تو سڑک پر آیا تھا اور نہ تو احتجاج کررہا تھا۔ بغیر کسی وجہ کے سوسائٹی کے مکینوں کو دہشت زدہ کرنے کی کوشش کی گئی ۔ انہوںنے پولیس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دینے کی بھی خواہش کی ۔
اسی دوران گجرات میں پٹیل برادری کی جانب سے او بی سی کوٹہ کے مطالبہ پر دو دن کے تشدد کے بعد جس میں مہلوکین کی تعداد دس ہوگئی ہے آج اضطراب آمیز سکون دیکھا گیا۔ پٹیلوں کے لیڈر ہاردک پٹیل نے احتجاج میں مزید شدت پیدا کرنے کی دھمکی دی ہے اور تشدد میں ہلاک ہونے والوں کے افراد خاندان کو35لاکھ روپے ایکس گریشیا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہاردک پٹیل نے اپنے برادری کے کسانوں سے خواہش کی ہے وہ ملازمتوں اور تعلیم اور تحفظات فراہم کرنے کا مطالبہ پورا ہونے تک ترکاری اور دودھ کی شہروں کو سربراہی بند کردیں۔ اس مسئلہ پر آج گجرات اسمبلی میں بھی زبردست ہنگامہ آرائی ہوئی۔ فوج نے کل احمد آباد میں صورتحال کو قابو میں لانے کے لئے فلیگ مارچ کیا تھا ۔ سورت اور مہسانہ میں بھی فوج کو تعینات کیا گیا ہے۔ مختلف علاقوں کو چلائی جانے والی ٹرینیں آج بھی متاثر رہیں کیوںکہ احتجاجیوں نے کم از کم آٹھ مقامات پر پٹریوں کو اکھاڑ دیا ۔ کلکٹر راج کمار بینی وال نے بتایا کہ احمد آباد ضلع میں آج کہیں سے کوئی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ فوج کی پانچ کمپنیوں (ہر ایک کمپنی میں500جوان) نے فلیگ مارچ میں حصہ لیا تھا۔

Gujarat Violence: Leaked Video Shows Police Vandalising

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں