یو این آئی
تلنگانہ آئی ٹی اور پنچایت راج منسٹر کے ٹی راما راؤ نے آج کہا کہ حکومت ریاست کے ہر گاؤں کا فیس بک پیچ کھولنا چاہتی ہے تاکہ وہاں جاری ترقیاتی کام پر نظر رکھی جاسکے ۔ وہ یہاں، فیس بک کی مدد سے اپنے بزنس کو بڑھائیں، نامی پروگرام میں شریک تھے ۔ نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت 2اکتوبر کو گاندھی جینتی کے موقع پر ای پنچایت پروگرام کے ساتھ اس اقدام کی شروعات کرے گی ۔ ریاست کے8700دیہاتوں میں سے پہلے مرحلہ مٰں 750دیہاتوں پر کام شروع کیاجائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ گاؤں کی ترقی کے لئے فیس بک کی مدد سے عطیات لیے جاسکتے ہیں ۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا سوسائٹی میں ایک اہم رول ادا کررہا ہے اور چیف منٹر کے فیس بک پیج کے2۔7لاکھ فالوورز ہیں۔ پورے ملک میں پہلی مرتبہ حیدراباد ہی سے فیس بک نے اپنے پروگرام کی شروعات کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ یہ چھوٹی اور میڈیم صنعتوں کے لئے کا رآمد ہوگا اور انہیں اپنا بزنس عالمی سطح پر لے جانے کے قابل بنائے گا۔ فیس بک انڈیا نے آج کہا کہ وہ ملک کے چھوٹے کاروبار میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کررہا ہے اور چھوٹے کاروباروں کو بڑھانے کے لئے اس نے کئی بزنس ایونٹ رکھنے کا عندیہ دیا جن کی شروعات حیدرآباد سے ہوگی۔ فیس بک انڈیا کے معاشی نمو اقدامات کے ذمہ دار رتیش مہتا نے کہا کہ فیس بک سے تقریبا1۔49بلین(پندرہ کروڑ) لوگ جڑے ہیں ۔ کسی ایسے چھوٹے تاجر کے لئے جو صارفین کی تلاش میں ہو یہ بہت بڑی تعداد ہے ۔ وہ ان سے ربط بڑھا کر اپنی تجارت کو فروغ دے سکتا ہے ۔ حکومت کی ڈیجیٹل انڈیا اور اسکل انڈیا ویژن کے فروغ میں مد دیتے ہوئے فیس بک کا یہ پروگرام ہندوستانی تاجروں کو معلومات ہنر اور تکنالوجی سے آراستہ کرنے کے لئے ترتیب دیا گیا ہے جس کی مددسے تاجر ان اندرون و بیرون ملک کے صارفین سے جڑ سکتے ہیں ۔ کمپنی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں یہ بات کہی گئی ۔ فیس بک کے اس پروگرام کو فروغ دینے کے لئے تلنگانہ کی آئی ٹی وزارت ایک مشترکہ پروگرام کا انعقاد کرے گی جس میں آئی ٹی وزیر کے ٹی آر اس پروگرام کا افتتاح کریں گے ۔ کے ٹی آر بھی اس میٹنگ میں شریک تھے اور انہوں نے کہا کہ ملک میں تقریبا36ملین چھوٹے کاروبار ہیں جن سے80ملین افراد وابستہ ہیں اور یہی ہندوستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ جیسا کہ آج کل لوگ اسمارٹ فونوں پر اپنا اچھا خاصا وقت گزارتے ہیں ، چھوٹے تاجروں کے لئے بہتر موقع ہے کہ وہ اس سے فائدہ اٹھائیں اور اپنے بزنس کو سوشل میڈیا پر بڑھائیں۔
Telangana villages to have page on FB: KTR
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں