گنبد قطب شاہی کے احاطے کی کھدائی - مسجد حوض برتن سرنگ کتابیں برآمد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-08

گنبد قطب شاہی کے احاطے کی کھدائی - مسجد حوض برتن سرنگ کتابیں برآمد

حیدرآباد
اعتماد نیوز
400سالہ گنبد ان قطب شاہی کے احاطہ میں کھدائی کے دوران صرف2میٹر کی کھدائی پر وسیع و عریض مسجد ، وضو کا حوض ، قالین، قدیم چینی برتن، ایک سرنگ، کئی اسلامی کتابیں و دیگر اشیاء برآمد ہوئیں۔ ہندوستان میں امریکہ کے نائب سفیر مائیکل پلیٹائر نے آغاخاں ٹرسٹ فار کلچر کے پراجکٹ ڈائرکٹر رتیش نندا کے ہمراہ گنبدان قطب شاہی میں اخباری نمائندوں کو اس کھدائی سے واقف کروایا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں تاریخی و تہذبی یادگاروں کے تحفظ اوراس کی نگہداشت کے لئے یو ایس ایمبیسیڈرس فنڈ فار کلچرل پریزرویشن( اے ایف سی پی) قائم کیا گیا ہے ۔ امریکہ کا یہ ہندوستان میں دوسرا بڑا پراجکٹ ہے جسے آغاخاں ٹرسٹ کے تعاون سے روبہ عمل لایاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آغا خاں ٹرسٹ نے گنبدان قطب شاہی کی مرمت ، نگہداشت اور تزئین نو کا بیڑا اٹھایا ہے اس کے لئے امریکی سفیر کے خصوصی فنڈ سے101612ڈالرس آغا خاں ٹرسٹ کو دئیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گنبدان قطب شاہی کے احاطہ میں کھدائی کا کام ستمبر2014میں شروع کیا گیا ، یہ کام آغا خاں ٹرسٹ کی پارٹنر شپ اور محکمہ آر کیا لوجی اور میوزیم حکومت تلنگانہ کے تعاون سے کیا گیا ہے۔ کھدائی کے دوران گنبدان کے احاطہ دارالامان سے جو آثار برآمد ہوئے ہیں وہ اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ یہاں ایک شاندار مسجد کے علاوہ ایک مدرسہ بھی قائم ہے جہاں پر قرآن خوانی ہوتی تھی اور بچوں کو دینی تعلیم دی جاتی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ آغا خاں ٹرسٹ نے400سالہ قدیم گنبدان قطب شاہی کی جو تزئین نو کا کام شروع کیا ہے اس کے سبب اس کو5صدیوں تک بہتر رکھا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قطب شاہی دور کی طرز تعمیر بے مثال ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کھدائی کے دوران جو چیزیں برآمد ہوئی ہیں اسے عوام کے مشاہدہ کے لئے رکھا جائے گا ۔ گنبدوں کی تزئین کے لئے وہی تعمیراتی اشیاء استعمال کی جارہی ہیں جو400سال قبل اس کے لئے استعمال کی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ قدیم تاریخی و تہذیبی آثار کے تحفظ کے اس بڑے کام میں 30گریجویٹ طلبہ کو خصوصی تربیت دیتے ہوئے ان کی خدمات حاصل کی گئیں ان میں حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے15اور مولانا آزادنیشنل اردو یونیورسٹی کے15طلبہ شامل ہیں ۔ آغا خاں پراجکٹ کے ڈائرکٹر رتیش نندا نے بتایا کہ گنبدان قطب شاہی کی مرمت و تزئین نوکا کام ایک بڑا عالمی پراجکٹ ہے اور یہ کام آئندہ دس سال میں مکمل ہوجائے گا جو کام مکمل ہوچکا ہے اسے عوام کے مشاہدہ کے لئے کھول دیا گیا ہے ۔ امریکی نائب سفیر مائیکل پلیٹ نے بتایا کہ تہذیبی تحفظ کے لئے امریکی سفیر کی جانب سے فنڈ2001ء میں شروع کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا میں تقریبا125ممالک میں تاریخی و تہذیبی یادگاری تحفظ سے متعلق800پراجکٹس پر کام ہورہا ہے ۔ امریکی سفارتکار نے بتایا کہ اس سے قبل حیدرآباد میں 106200امریکی ڈالرس کی امداد سے مولا علی کے مقام پر عظیم شاعرہ و فنکارہ مہ لقا بائی کے مقبرے کی اور اس سے متصل باغیچہ کی تزئین نو کی گئی ہے۔ انہوں نے قطب شاہی دور کی تہذیب و تمدن کو ایک عالمی ورثاء سے تعبیر کیا۔

Excavation at Qutb Shahi tombs leads to fresh discoveries

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں