مودی کی جانب سے بیرونی ملکوں میں سابق حکومتوں پر تنقید پر کانگریس کی جوابی تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-18

مودی کی جانب سے بیرونی ملکوں میں سابق حکومتوں پر تنقید پر کانگریس کی جوابی تنقید

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس نے آج یہ کہتے ہوئے کہ وزیر اعظم کو چاہئے تھا کہ بیرون ملک ہندوستان کی داخلی سیاست کا مسئلہ نہ اٹھائے ۔ پارٹی نے ابو ظہبی میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ریمارک کہ سست روی سابقہ حکومتوں سے ورثہ میں ملی ہے پارٹی ترجمان م افضل نے کہا کہ وزیر اعظم کو چاہئے تھا کہ وہ اپنے عہدہ کے وقار کو برقرار رکھتے ۔ اندرون ملک اگر وہ سابق حکومتوں کو نشانہ تنقید بناتے تو کوئی مسئلہ نہیں تھا، لیکن انہیں بیرون ملک ایسا کرنے سے گریز کرنا چاہئے تھا ۔ م افضل نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے قبل ازیں ایسی حرکتوں کے خلاف بار بار کھلی تنقید کے باوجود مودی کو اندرون ملک سیاست کے مسائل اٹھانا مناسب نہیں تھا ۔ وزیر اعظم جو اس وقت متحدہ عرب امارات میں ہیں ، نے کہا کہ انہیں ورثہ کے طور پر کچھ مسائل ملے ہیں اور کہا تھا کہ وہ صرف اچھی باتوں کو قبول نہیں کرسکتے اور مسائل سے گریز نہیں کرسکتے ۔ سابقہ حکومتوں کی عدم فیصلہ سازی صلاحیت اور سست روی کے سبب بعض مسائل زیر التوار ہے ہیں اور یہ ان کی اولین ترجیح ہے کہ ان مسائل کو فوری حل کریں ۔ دنیا کی تیسری بڑی مسجد شیخ زائد جامع مسجد کے مودی کے تاریخی دورہ کا نوٹ لیتے ہوئے افضل نے کہا کہ یہ بہتر ہوتا کہ اگر مودی ہندوستان میں بھی کسی مسجد کا دورہ کرتے ۔ کانگریس کے ایک اور ترجمان سنجے جھا نے اپنے ٹوئٹر پر تحریر کیا کہ یہ ایک قابل مذمت بات ہے کہ مودی بیرون ملک اپوزیشن پارٹیوں پر اپنی رکیک تنقید جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ یہ بہت بڑی پریشان کن بات ہے ۔ امارات سے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے وزیر اعظم وہاں کی تاجر برادری سے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) عالمی بینک(ڈبیلیو بی) اور مالیاتی ادارہ موڈی متفق ہیں کہ ہندوستان دنیا کی تیز ترین ترقی پذیر معیشت ہے ۔ میم افضل نے وزیر اعظم کو یاد دلایا کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ تجارت مین160ملین ڈالر سے60بلین ڈالر ترقی سابقہ حکومتوں جن میں یو پی اے بھی شامل ہے، کی کوششوں کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو عرب امارات میں بر سر کار26لاکھ غیر مقیم ہندوستانیوں سے سالانہ10بلین ڈالر وصول ہوتے ہیں ۔ جب کہ خلیجی ملکوں سے15بلین دالر کی سرمایہ کاری کی جاتی ہے ۔
نئی دہلی سے ایجنسی کی اطلاع کے بموجب کانگریس نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو ہندوستانی سرحدوں پر پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی اور عوام اور فوجیوں کی ہلاکتوں پر شرمندہ ہونا چاہئے۔ قوم اس وقت شدید صیانتی و معاشی مشکلات کا سامنا کررہا ہے ۔ ہمیں اس وقت سرحدوں پر پاکستان کی جانب سے بھاری شیلنگ کے باعث جوانوں اور عوامی ہلاکتوں کا سامنا ہے ۔ کانگریس کے ترجمان آر پی این سنگھ نے میڈیا سے نئی دہلی میں کہا۔ وزیر اعظم کو جنگ پر آمادہ پاکستانی حملوں پر شرمندہ ہونا چاہئے ، جو تسلسل کے ساتھ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جوانوں اور عوام کی جانوں کو اتلاف کررہا ہے۔ بھاری مارٹر شیل یوم آزادی کی دوپہر کشمیر کے سرحدی گاؤں بالاکوٹے پر داغے گئے ۔ وزیر اعظم نے لال قلعہ میں یوم آزادی کے خطاب میں پاکستان کو کوئی سخت جواب نہیں دیا۔ انہوں نے کہا در حقیقت کانگریس قائد نے کہا مودی نے اپنی خارجہ پالیسی یا سرحد پر دہشت گردی کے بارے میں اپنے دیڑھ گھنٹہ طویل خطاب میں ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ سال2003میں ہوئی دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان کے مارٹر شیلز منجا کوٹے علاقہ میں گرائے گئے۔15اگست سے اب تک تقریبا ایک درجن شیلز گرائے گئے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مودی کی پاکستان پالیسی ہوا میں معلق لٹک رہی ہے ۔ ہندوستان نے کل پاکستانی سفیر کو پاکستان کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ اور اعلیٰ درجہ کے ہتھیاروں کو ہندوستانی عوام اور فوجیوں پر استعمال کرنے پر اپنے احتجاج کا اظہار کیا۔ سنگھ نے طنزیہ طور پر کہا کہ بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ مودی ہندوستان کو دنیا کے اسٹیج پر ترجمانی کرتے ہوئے ہندوستان کے وقار کو بلند کررہے ہیں ۔ جب کہ در حقیقت وہ پہلے مشکوک قائد ہیں جو بیرونی ممالک میں اپنے پچھلے قائدین کو لعنت ملامت اور ان کی توہین کرتے ہوئے ہندوستانی وقار کی نفی کرتے ہیں، جو صرف سیاسی مقاصد کے لئے ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں