کانگریس کے مغربی بنگال بند کا جزوی اثر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-19

کانگریس کے مغربی بنگال بند کا جزوی اثر

کولکتہ
پی ٹی آئی
مغربی بنگال میں کانگریس کی جانب سے آج منائے گئے12گھنٹے کا بند ریاست کے میٹرو شہروں میں عوام کا زیادہ رد عمل حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ تاہم چند اضلاع میں بند کا اثر دیکھا گیا ۔ کانگریس ضلع مغربی مدنا پور میں ایک طالب علم کی ہلاکت اور ریاست میں حکمراں جماعت کی جانب سے اپوزیشن ارکان پر حملہ، انہیں دہشت زدہ کرنے اور تشدد کے مسائل پر اس بند کی اپیل کی گئی ہے ۔ شہر کلکتہ میں اکثر دوکانات ، تجارتی ادارے، مارکٹس کھلے رہے ۔ سرکاری بسیں، ٹرامس معمول کے مطابق چلائے جارہے تھے تاہم سڑکوں پر خانگی بسوں ، منی بسوں اور ٹکسیز کی تعداد کم دیکھی گئی ۔ میٹرو ریلوے بھی معمول کے مطابق چلای اگیا ۔ ریاستی حکومت نے کل اعلان کیا تھاکہ منگل کو بند کے دن اس کے تمام دفاتر کھلے رہین گے ۔ تمام سرکاری ملازمین کو ڈیوٹی حاضری کو لازمی قرار دیا گیا تھا ۔ کل مغربی بنگال حکومت نے ایک حکم نامہ میں جاری کرکے کہا تھا کہ سرکاری و امداد یافتہ اداروں کے دفاتر حسب دستور کھلے رہین گے اور غیر حاضر ملازمین کی تنخواہ کاٹ لی جائے گی۔ حکومت کے حکم نامہ کے مطابق2012میں محکمہ کی طرف سے جاری میمورنڈم کے مطابق ہڑتال کے دن غیر حاضر رہنے والے ملازمین کی اس دن کی تنخواہ کاٹ لی جائے گی ۔ کئی تعلیمی اداروں میں صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کی اہلیہ کے انتقال کی وجہ سے تعطیل دی گئی تھی۔ وی این آئی کے بموجب مغربی بنگال کانگریس کی جانب سے12گھنٹے بند کا ملا جلا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ کلکتہ شہر اور اطراف کے اضلاع میں بند کا کوئی خاص اثر نہیں پڑا ہے جب کہ کانگریس کے گڑھ کہے جانے والے اضلاع مالدہ ، مرشدآباد اور شمال بنگالی کے کئی اضلاع میں بند کا اچھا خاصا اثر دیکھنے کو ملا ہے ۔ مرشد آباد کے بہرام پور میں مغربی بنگال پولیس نے مارکیٹ اور دکانیں جبرا بند کرانے کے الزام میں کئی کانگریسی کارکنوں کو گرفتار کیا ہے ۔ کانگریس کا گڑھ کہے جانے والے مرشدآباد ضلع میں ہیڈ کوارٹر کے سامنے کانگریسی کارکنوں کے احتجاج کے دوران پولیس لاٹھی چارج اور ورکروں کی گرفتاری سے پریشان کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے پولیس پر حکومت کے ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی انارکی کو پولیس کی حمایت حاصل ہے ۔ کانگریسی کارکنوں پر لاٹھی چارج کے خلاف ادھیر رنجن چودھری نے احتجاج میں شرٹ نکال کر پولیس کو چیلنج کیا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو مجھے گولی ماردیں یہ کانگریسی کارکنوں پر لاٹھی چارج سے زیادہ آسان کام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پولیس سے ڈرنے والے نہیں ہیں ، پولیس ریاستی حکومت کے ایجنٹ کے طور پر کام کررہی ہے سابق مرکزی وزیر مملکت برائے ریلوے ادھیر رنجن چودھری نے الزام عائد کیا کہ ایک خاتون رکن اسمبلی کے ساتھ پولیس نے ظالمانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے انہیں بہت بری طرح سے زدوکوب کیا۔ پولیس انتظامیہ نے اس الزام کی تردید کی ہے ۔ سینئر کانگریسی لیڈر شبانگ رکن اسمبلی مانس بھوئیاں نے کہا کہ پر امن احتجاج کو پولیس نے لاٹھی چارج کے ذریعہ تشدد زدہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالدہ، مرشدآباد ، اور مدنا پور میں بند مکمل کامیاب رہا۔7اگست کو شبانگ کالج کے بی اے کے طالب علم کرشن پرساد جانا کے قتل کے خلاف بند کی عوام کی حمایت حاصل ہے ۔ بھوئیاں نے کہا کہ پولیس کے ذریعہ ترنمول کانگریس اس احتجاج کی آواز کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔ مالدہ سے رکن پارلیمنٹ بے نظیر نور اور رکن اسمبلی ابو ہاشم خان چودھری نے کانگریسی کارکنوں کے ساتھ مل کر مالدہ ڈی ایم آفیس کے سامنے مظاہرہ کیا ہے ۔ اکا دکا واقعات کو چھوڑ کر یہاں بند مکمل طور پر پرامن ہے۔ کانگریس کا گڑھ کہے جانے والے چند اضلاع مٰں بند کا اچھا خاصا اثر ہے ۔ اس بند پر بائیں بازو کی اپوزیشن جماعتوں نے کہا کہ ہم نہ اس بند کی تائید کرتے ہیں اور نہ اس کی مخالفت کرتے ہیں ۔ کل بایاں بازو محاذ کے صدر نشین بمان بوس نے کہا کہ کانگریس جن مسائل پر بند کی اپیل کی ہے اس سے بایاں محاذ متفق ہے۔ ریاست میں امن و امان کی صورتحال بدتر ہوتی چلی جارہی ہے ۔ مگر محاذ اس بند کی حمایت کرے گا اور نہ ہی مخالفت کرے گی ۔ بی جے پی نے بھی جن مسائن پر بند منایا گیا ہے اس کی تائید کی لیکن بند کی اپیل کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا۔

Congress Bengal shutdown evokes partial response

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں