دفاعی آلات کی برآمد کے لئے ہندوستان کوشاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-27

دفاعی آلات کی برآمد کے لئے ہندوستان کوشاں

نئی دہلی
یو این آئی
ہندوستان پر بھلے ہی دنیا کے سب سے بڑے ہتھیار خریدار ملک کو ٹھپہ چسپاں ہو، لیکن اب یہ بھی دفاع کے آلات کی برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہونے کی طرف آہستہ آہستہ قدم بڑھا رہا ہے ۔ ہندوستان سے دفاعی آلات خریدنے والے ممالک میں امریکہ، روس، برطانیہ، اور اسرائیل جیسے طاقتور ملک شامل ہیں۔ وزارت دفاع سے حاصل ایک فہرست کے مطابق ہندوستان نے گزشتہ ایک سال کے دوران کم سے کم22ممالک کو فوجی آلات فراہم کیے ہیں ۔ ان میں ہیلی کاپٹروں کے علاوہ سکھوئی30، چیگوار اور مگ جیسے اہم لڑاکا طیاروں کے پرزوے شامل ہیں۔ ہندوستان سے دفاعی آلات خریدنے والے ممالک کی فہرست میں امریکہ ، روس، برطانیہ اور اسرائیل کے علاوہ پڑوسی ملک نیپال ، سری لنکا ، ماریشس اور افغانستان بھی شامل ہیں ۔ دفاعی آلات کے برآمد کے معاملے میں ہندوستان کا28واں مقام ہے اور یہ چین سے بہت پیچھے ہے ۔ چین دنیا کے ٹاپ10سب سے بڑے ہتھیار برآمد کرنے والے ممالک میں شامل ہے ۔ بین الاقوامی سطح پر ہتھیاروں کی در آمد ، برآمد کو لے کر اسٹاک ہوم انٹر نیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے جاری نئے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ پانچ سال میں ہندوستان نے جتنے ہتھیار خریدے ہیں ، وہ کل عالمی ہتھیار درآمد کا15فیصد ہے ۔ یہ اعداد و شمار چین کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے ۔
ڈراس
پی ٹی آئی
فوج نے آج اسلحہ کی کمی کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اقدامات کرتے ہوئے اس مسئلہ کو حل کرلے گی ۔ فو ج کے شمالی کمانڈر لیفٹننٹ جنرل ڈی ایس ہوڈا نے میڈیا ارکان سے کہا کہ دیکھئے اس مسئلہ کی پارلیمنٹ کو رپورٹ کی گئی ہے ، چند موجودہ اسلحہ کے ذخائر کی کمی ہے، ہندوستانی فوج میں اسلحہ سازی عام ہے ، لیکن چند اسلحہ کی قلت ہے اور ہتھیاروں کے ذخیرہ میں اضافہ کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ہوڈا نے کہا کہ فوج کی روزانہ کی کارروائی میں ہتھیاروں کی قلت کا کوئی اثر نہیں پڑتا ۔ جنگ جیسے صورتحال میں ان اسلحہ کو بڑے پیمانہ پر تیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ روزانہ کی کارروائی میں اسلحہ کی قلت کا کوئی اثر نہیں پڑ رہا ہے ۔ اس طرح کی کارروائی کے لئے اسلحہ کا ذخیرہ موجود ہے لیکن اگر ہم جنگی صورتحال کے لحاظ سے سونچیں تو تب ہمیں بہت زیادہ تعداد میں ہتھیاروں کے ذخیرہ کی ضرورت ہوگی ۔ ہتھیاروں کی کچھ حد تک کمی ہے اور حکومت اس مسئلہ سے نمٹ لے گی ۔ ہوڈا نے فوج میں ایک عہدہ ، ایک وظیفہ کے مسئلہ پر کہا کہ حکومت نے اس مطالبہ کو قبول کرلیا ہے ، مجھے امید ہے کہ اس پر بہت جلد عمل آوری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ فوج اس کے سپاہیوں کی ضرورتوں کو سمجھتی ہے اور ان کی ضرورتوں پر بہت حساس ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں