کسانوں کی خودکشیوں پر حکومت کے جواب پر تنازعہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-27

کسانوں کی خودکشیوں پر حکومت کے جواب پر تنازعہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کسانوں کی خود کشیوں پر حکومت کے جواب پر تنازعہ میں شدت اختیار کرتے ہوئے سابق جنتا پریوار کی جماعتوں نے مرکزی وزیر زراعت رادھا موہن سنگھ کے استعفیٰ کے لئے دباؤ ڈالنے اور کل پارلیمنٹ میں ان کے خلاف ایک تحریک مراعات شکنی پیش کرنے کا فیصلہ کیا ۔ جنتادل یو جب کہ کل راجیہ سبھا میں مرکزی وزیر کی جانب سے دانستہ طور پر حقائق کی غلط نمائندگی کا الزام عائد کرتے ہوئے مراعات شکنی نوٹس پیش کرے گی ۔ سابق وزیر اعظم و صدر جنتادل ایس ایچ ڈی دیوے گوڑا اس مسئلہ پر وزیر فینانس ارون جیٹلی کے بشمول سینئر بی جے پی لیڈروں کے ریمارکس اور اس تعلق سے دئیے گئے جواب کے خلاف جنتر منتر پر کسانوں کی ریالی کو مخاطب کریں گے۔ جنتا پریوار کی رکن جماعتیں ایسے وقت اس تنازعہ میں شد ت پیدا کررہی ہیں جب کہ جنتادل یو کانگریس اور آرجے ڈی کے ساتھ بہار میں ایک سخت انتخابی مقابلہ میں شریک ہیں جہاں آئندہ چند ماہ میں اسمبلی انتخابات مقرر ہین۔ سنگھ کے بیان میں کسانوں کی خود کشی کے اسباب میں محبت میں ناکامی کے حوالے پر جمعرات کے دن پارلیمنٹ میں ہنگامہ کھڑا ہوگیا اور اس پر اپوزیشن پارٹیوں نے حکومت پر بے حس ہونے کا الزام عائد کیا ۔ جنتادل یو جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے فون پر پی ٹی آئی کو بتایا کہ دیوے گوڑا ، وزیر زراعت کے استعفیٰ کا مطالبہ کے لئے کل کسانوں کی مختلف تنظیموں کے ایک جلسہ کو مخاطب کریں گے ۔ جنتادل یو اس دھرنا پروگرام کی تائید کرتی ہے ۔ انہوں نے جنتا پریوار کے لیڈر ملائم سنگھ یادو پر زور دیا کہ وہ بھی کسانوں کے مفاد میں یکجہتی ظاہر کرنے دیوے گوڑا کے ساتھ دھرنا پر بیٹھے ۔ انہوںنے بائیں بازو کی جماعتوں سے بھی اپیل کی کہ وہ پیشقدمی کریں اور اس مسئلہ پر یکجہتی ظاہر کریں ۔ تیاگی نے کہاکہ کسانوں کی خود کشی کے مسئلہ پر سنگھ کا جواب اور جیٹؒی کے بشمول مرکزی وزراء اور سینئر بی جے پی لیڈروں کے ریمارکس کسانوں کے تئیں حکومت کی بے حسی کو ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ کرپشن سے بھی زیادہ بڑا ہے ۔ یہ کسانوں کی توہین ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کا احساس ہے کہ سنگھ بھی مستعفیٰ ہوں اور اب اپوزیشن کی جانب سے چار بی جے پی لیڈروں جن میں وزیر خارجہ سشما سوراج ، چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے اور چیف منسٹر مدھیہ پردیش راجیش چوان شامل ہیں کے استعفیٰ کا مطالبہ کیاجائے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں