صدر منصور ہادی کی یمنی حکومت مشروط طور پر جنگ بندی پر آمادہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-10

صدر منصور ہادی کی یمنی حکومت مشروط طور پر جنگ بندی پر آمادہ

ریاض
رائٹر
یمن کی جلا وطن حکومت نے مشروط طور پر جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کردی ہے اور اس نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اس پر آئندہ چند روزمیں عمل در آمد کا آغا ز ہوسکتا ہے۔ سعودی دارالحکومت ریاض میں یمنی حکومت کے ترجمان راجح بادی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمنی حکام نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کیمون کو اس فیصلہ سے آگاہ کردیا ہے کہ وہ آئندہ دنوں میں جنگ بندی پر عمل درآمد کے لئے تیار ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ صدر عبد ربہ منصور ہادی نے اس جنگ بندی کے لئے بعض شرائط رکھی ہیں ۔ ان میں سے ایک شرط یہ ہے کہ حوثی ملیشیا اپنے زیر حراست قیدیوں کو رہا کردے اور وہ اس کے اتحادی ان چار صوبوں سے نکل جائیں ، جہاں اس وقت وہ مقامی ملیشیا ؤں سے لڑ رہے ہیں ۔ حوثی باغیوں نے فوری طور پر صدرمنصور ہادی کی حکومت کی جانب سے جنگ بندی کی اس مشروط پیشکش پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے ۔ یمن کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی قاصد اسماعیل ولد شیخ احمد نے گزشتہ دو روز کے دوران صنعا میں حوثی باغیوں کی قیادت سے جنگ بندی سے متعلق بات چیت کی ہے ،، لیکن اس کے نتائج کے بارے میں کچھ معلوم نہیں کہ آیا حوثیوں نے بھی یمنیوں کی مشکلات کو کم کرنے کے لئے لڑائی روکنے سے اتفاق کیا ہے یا نہیں۔ سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد26مارچ سے حوثی ملیشیا اور ان کے اتحادیوں کے خلاف فضائی حملے کررہا ہے ۔ قبل ازیں اس اتحاد نے 5روز کے لئے حوثیوں کے خلاف فضائی حملے روک دئیے تھے لیکن حوثیوں نے تب مثبت رد عمل ظاہر نہیں کیا تھا اور سعودی عرب کی جانب سے فضائی حملے روکے جانے کے باوجود انہوں نے صدر منصور ہادی کی وفادار فورسس اور مسلح قبائل پر حملے جاری رکھے تھے جس کے بعد سعودی اتحادیوں نے دوبارہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کردئیے تھے یمن میں حوثیوں کی پیش قدمی کو روکنے کے لئے فضائی مہم کے آغاز کے بعد سے تین ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن کی ڈھائی کروڑ آبادی میں سے80 فیصد کو اس وقت ہنگامی بنیاد پر انسانی امداد کی ضرورت ہے ۔ جنگ سے متاثرہ یمنیوں کو خوراک، پینے کے صاف پانی ادویہ اور ایندھن کی شدید قلت کا سامنا ہے ۔ یمن اپنی غذائی ضروریات کا پورا کرنے کے لئے اجناس در آمد کرتاہے لیکن سعودی اتحادیوں کی جانب سے یمن کی بحری ناکہ بندی کے بعد مال بردار جہازوں کی یمنی بندرگاہوں پر آمد کا سلسلہ معطل ہوچکا ہے اور حالیہ مہینوں کے دوران چند ایک جہاز ہی غذائی اجناس لے کر یمنی بندرگاہوں پر لنگر انداز ہوئے ہیں کیونکہ یمنیوں کو اسلحہ کی ترسیل کے خدشہ کے پیش نظر بحری جہازوں کی تلاشی لی جاتی ہے جس کی وجہ سے جہاز راں کمپنیاں اب یمن کا رخ کرنے سے گریزاں ہیں ۔

Yemen tells U.N. it agrees to conditional truce

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں