قومی اسکل ڈیولپمنٹ مشن - ہندوستانی نوجوانوں کی صلاحیتوں کو فورغ دینے وزیر اعظم کا عزم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-03

قومی اسکل ڈیولپمنٹ مشن - ہندوستانی نوجوانوں کی صلاحیتوں کو فورغ دینے وزیر اعظم کا عزم

نئی دہلی
یو این آئی
مرکزی کابینہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوئے آج کے اپنے اجلاس میں صلاحیتوں کی ترقی سے متعلق قومی مشن کے لئے ایک ادارہ جاتی نظام کو منظوری دے دی ۔ مرکزی کابینہ کا یہ فیصلہ2015-16کی بجٹ تقریر میں کئے گئے وعدہ کے عین مطابق ہے ۔ نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ مشن ملک میں ہنر مندی کی سر گرمیوں پر عمل آوری کے لئے مرکز اور ریاستی حکومتوں کو ایک مضبوط ادارہ جاتی نظام فراہم کرائے گا۔ اس مشن میں ایک تین سطحی اعلیٰ اختیاری فیصلہ لینے والا شامل ہوگا۔ سب سے اوپر مشن کی گورننگ کونسل ہوگی، جو وزیر اعظم کی صدارت میں مجموعی رہنمائی اور پالیسی ہدایات جاری کرے گی۔ اس مشن کی اسٹیئرنگ کمیٹی، ہنر مندی کے فروغ کے محکمے کے نگراں وزیر کی سربراہی میں گورننگ کونسل کے ذڑیعہ مرتب کئے گئے خطوط کی روشنی میں مشن کی سر گرمیوں کا جائزہ لے گی ۔ مشن کا ڈائرکٹوریٹ سبھی مرکزی وزارتوں، محکموں اور ریاستی حکومتوں میں ہنر مندی کی سر گرمیوں کے اشتراک ، عمل آوری اور نظم و ربط کو یقینی بنائے گا۔ مشن کے ڈائرکٹوریٹ میں ہنر مندی کے فروغ کے محکمے کے سکریٹری مشن کے ڈائریکٹر کے فرائض انجام دیں گے۔ علاوہ ازیں یہ مشن بعض اعلیٰ ترجیحی علاقون میں کچھ مخصوص ذیلی مشن بھی شروع کرے گا ۔ مزید برآں نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ ایجنسی نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور ڈائرکٹوریٹ آف ٹریننگ مشن کی مجموعی رہنمائی میں کام کریں گے۔ ہنر مندی کے فروغ اور کاروباری سر گرمیوں کی وزارت کی جانب سے مشن کے لئے ایک فطری مقام یعنی نیچرل ہوم فراہم کرایاجاتا ہے ، جو فیصلہ سازی کے تینوں مذکورہ بالا سطحوں سے مربوط ہے اور تمام مرکزی وزارتوں ، محکموں اور ریاستی سر کاروں کے درمیان رابطہ کاری کے فروغ کے لئے کام کرتا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جولائی2014میں کہا تھا آج تو دنیا کی نگاہیں سامان کی تجارت پر مرکوز ہیں لیکن مستقبل میں کلیدی مسئلہ یہ ہوگا کہ ہنر مند افراد کیسے حاصل کئے جائیں گے ۔ ہمیں اس سمت میں کام کرنا ہوگا۔ ہندوستان کی زبردست آبادی کا ایک بڑا حصہ ہنر مند طبقے سے تعلق رکھتا ہے ۔ ہندوستان کوہنر مندر بنانے کے لئے فوری اور موثر اقدام کی ضرورت ہے تاکہ ہندوستان کے نوجوانوں کی جغرافیائی صلاحیتوں سے استفادہ کیاجاسکے ۔ این ایس ایس او کے68ویں دور سے حاصل اعداد و شمار کی بنیاد پر اندازہ کیا گیا ہے کہ ہندوستان میں با صلاحیت طبقے کے محض4۔69فیصد کو ہی ہنر مندی کی تربیت دی جاسکی ہے ، جس کے مقابلے امریکہ میں52فیصد، برطانیہ میں68فیصد ، جرمنی میں75فیصد، جاپان میں 80فیصد اور جنوبی کوریا میں96افراد کو ہنر مندی کی تربیت دی جاتی ہے ۔ ہندوستان کو ہنر مندی کی سر گرمیوں کے زبردست چیلنج در پیش ہیں ۔2011ء کی مردم شماری اور این ایس ایس او کے68ویں دور کے اعداد و شمار کی روشنی میں ایسے اندازہ کاری کی گئی ہے کہ کام کاج شروع کرنے والے تقریبا104ملین افراد کو2022ء تک ہنر مندی کی تربیت دی جانی لازمی ہوگی اور موجودہ با صلاحیت طبقے کے298ملین افراد کو اسی مدت کے دوران ہنر مندی کی اضافی تربیت دئے جانے کی ضرورت ہوگی ۔ اس زبردست چیلنج کے پیش نظر سر کار نے پہلے ڈپارٹمنٹ آف اسکل ڈیولپمنٹ اینڈ انٹر پرینیور شپ کی تشکیل کا اعلان 31جولائی 2014ء کو کیا تھا جسے 9نومبر2014کو ایک مکمل وزارت کی حیثیت د دی گئی ، جس کے تحت این ایس ڈی اے ، این ایس ڈی سی اور این ایس ڈی ایف جیسے بڑے ادارے کام کریں گے ۔

Cabinet approves India's first national policy for skills development and entrepreneurship

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں