مودی۔ شریف ملاقات بے معنی - سنجیدگی سے عاری - کانگریس ترجمان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-15

مودی۔ شریف ملاقات بے معنی - سنجیدگی سے عاری - کانگریس ترجمان

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس نے آج وزیر اعظم نریندر مودی کی گزشتہ ہفتہ اوفامیں پاکستانی ہم منصب نواز شریف سے ملاقات کو بے معنی قرار دیا اور کہا کہ مودی کو یہ وضاحت کرنی چاہئے کہ انہوں نے کن بنیادوں پر یہ بڑا قدم اٹھایا۔ پارٹی ترجمان آنند شرما نے ممبئی حملہ کیس کے سلسلہ میں ہندوستان سے مزید ثبوت اور معلومات طلب کرنے پر پاکستان کے خلاف سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ بیان کی قدر اور اہمیت کاغذ جتنی بھ نہیں ہے جس پر یہ تحریر کیا گیا ہے اور اب یہ بات واضح ہوچکی ہے ۔ اس مسئلہ پر مودی کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے شرما نے کہا وزیر اعظم کو قوم کو یہ جواب دینا ہوگا کہ انہوں نے کس بنیاد پر یہ قدم اٹھایا ہے۔ ایسا کیا تیقن دیا گیا تھا کہ جس پر انہوں نے مطمئن ہوکر اتنا بڑا قدم اٹھایا ۔ وزیر اعظم کی ملاقات کے بعد مشترکہ بیان جاری کرنے کی کوئی وجہ نہیں تھی اور اب پاکستان اس بیان کو مختلف اندازمیں پیش کررہا ہیتاکہ عالمی اسٹیج پر ہندوستان کو پشیمان کیاجاسکے ۔ وہ وزیر اعظم پاکستان کے قومی سلامتی مشیر و مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے بیان پر رد عمل ظاہر کررہے تھے ، جنہوں نے کل یہ واضح کردیا ہے کہ جب تک ایجنڈا میں کشمیر مسئلہ کو شامل نہیں کیا جاتا ، ہندوستان کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوگی ۔ اوفا میں شریف اور مودی کی ملاقات کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھاکہ دونوں ملک ممبئی حملوں کی عاجلانہ سماعت کے طریقے اور ذرائئع تلاش کریں گے ۔ تاہم سرتاج عزیز نے کل اشارہ دیا کہ اس کے لئے کچھ وقت درکار ہوگا۔ انہوں نے اس کی تمام تر ذمہ داری ہندوستان پر ڈال دی اور ممبئی حملوں کے بارے میں ہندوستان مزید معلومات اور ثبوت فراہم کرنے کی خواہش کی۔ شرما نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے دئیے گئے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ملاقات محض نمائشی تھی ۔ اس میں کوئی سنجیدگی نہیں تھی ملک کو شرمندہ کیا گیا ہے ۔ پاکستان کے مسئلہ سے نمٹنے کے طریقہ پر مرکزکو نشانہ تنقید بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو بھی واقعات پیش آئے ہیں انہیں ذہن میں رکھتے ہوئے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان سے مختلف مسائل پر بات چیت کے لئے کوئی رہنمایانہ خطوط یا واضح منصوبے نہیں ہیں۔ مشترکہ بیان پر اعتراض کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ اہم سوالات کو جوں کا توں چھوڑ دیا گیا جیسے مرتبین کو قانون کے مطابق سزا۔ دونوں ملکوں کے مابین معاشی روڈ میاپ کا بھی کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا۔

Modi-Sharif meeting just an eyewash: Congress

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں