ججوں کے علاج کے اخراجات کا افشا نہیں کیا جا سکتا - سپریم کورٹ کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-03

ججوں کے علاج کے اخراجات کا افشا نہیں کیا جا سکتا - سپریم کورٹ کا فیصلہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
سپریم کورٹنے آج کہا کہ ججوں اور ان کے افراد خاندان کے علاج معالجہ پر ہونے والے اخراجات کا قانون حق معلومات کے تحت افشا نہیں کیا جاسکتا۔ چیف جسٹس ایچ ایل دتو کی قیادت میں ایک بنچ نے دہلی ہائی کورٹ کے ایک فیصلہ میں مداخلت سے انکار کردیا جس میں عدالت العالیہ نے سپریم کورٹ ججوں کے علاج معالجہ کے اخراجات کی بازادائیگی کی تفصیلات فراہم کرنے کی خواہش سے متعلق درخواست کو مسترد کردیا تھا۔ بنچ نے کہا کہ یہ نجی معلومات ہیں اور ان کی فراہمی نجی زندگی میں مداخلت کے مترادف ہوگی ۔ بنچ نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے علاج معالجہ کے اخراجات کی باز ادائیگی عوامی رقم سے کی جاتی ہے اور ججوں کی خدما ت کے قواعد کے مطابق ہم اس کا استحقاق رکھتے ہیں ۔ بنچ نے جس کے دیگر ججوں میں جسٹس ارون مشرا اور جسٹس امیتو رائے تھے احساس ظاہر کیا کہ نجی زندگی کا کچھ پاس و لحاظ ہونا چاہئے ۔ اگر ایسی معلومات کا افشا کیاجائے تو پھر کوئی حد باقی نہیں رہے گی ۔ آج وہ میڈیکل اخراجات کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی خواہش کررہے ہیں کل پوچھیں گے کہ ججوں نے جو دوائیں خریدی ہیں اس کی تفصیل دی جائے ۔ پھر پوچھا جائے گا کہ ججوں کو کس نوعیت کی بیماری لاحق ہے ۔ یہ ایک طرح سے شروعات ہین اس کا اختتام نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کی بنچ آر ٹی آئی جہد کار سبھاش چند اگروال کی جانب سے دائر کردہ ایک اپیل کی سماعت کررہی ہے۔ قبل ازیں ایک رکنی بنچ نے مرکزی اطلاعاتی کمیشن کو اس ہدایت کو کالعدم کردیا تھا کہ ججوں کو اس طرح کی معلومات فراہم کرنا چاہئے ۔

Medical Bills of Judges Cannot be Disclosed Under RTI, SC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں