یو این آئی
مہاراشٹر میں ہوئے ایک دہشت گردانہ واقعہ اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملے میں اگلے پیر یعنی6جولائی سے باقاعدہ سماعت شروع کیے جانے کے احکامات آج خصوصی مکوکا عدالت کے جج انیکر نے صادر کئے اور استغاثہ کو حکم دیا کہ مقدمہ کی اگلی سماعت پر دو سرکاری گواہوں کو عدالت میں پیش کرے تاکہ اس کے بیان کا اندراج عمل میں آسکے۔ ممبئی کی آرتھر روڈ جیل میں قائم خصوصی مکوکا عدالت میں آج ریاستی حکومت کی طرف سے ایک اے ٹی ایس افسر حاضر ہوا اور اس نے عدالت کو مطلع کیا کہ خصوصی جج کی نو ٹفکیشن میں جو تکنیکی خامی ہوئی تھی اسے دور کرلیا گیا ہے اور اگلے چند دنوں میں ریاستی صدر دفتر منترالیہ سے تازہ نوٹیفکیکشن جاری کردیاجائے گا۔ اور اگلے ہفتہ سے باقاعدہ مقدمہ کی روزانہ کی اساس پر سماعت کا آغاز کیاجائے گا ۔ ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظین کے دفاعی وکلا ایڈوکیٹ انصار تنبولی ، ایڈوکیٹ شاہد ندیم انصاری ، ایڈوکیٹ افضل نواز نے عدالت کو بتایا کہ اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملے کی روز بہ روز سماعت کرنے کا عدالت عظمی نے حکم جاری کیا ہے لیکن اس کے باوجود استغاثہ اس پر عمل نہیں کررہا ہے۔ دفاعی وکلاء نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ ایک ہی دن میںبقیہ پانچویں گواہوں کو گواہی کے لئے طلب کرے تاکہ جلد از جلد سرکاری گواہان کے بیانات کا اندراج مکمل کیاجاسکے ۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد خصوصی جج انیکر نے استغاثہ کو حکم دیا کہو ہ بروز پیر کسی بھی حالت میں دو سرکاری گواہوں کو عدالت میں گواہی کے لئے طلب کرے نیز اس ضمن میں عدالت نے گواہوں کو عدالت میں گواہی دینے آنا ہے اس تعلق سے سمن بھی جاری کیا۔ جمعیۃ علماء مہاراشٹرا قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے اس موقع پر کہا کہ اب جب کہ خصوصی جج نے گواہوں کو عدالت میں گواہی کے لئے طلب کرنے کے لئے سمن جاری کردیا ہے انہیں امید ہے کہ مقدمہ کی اگلی سماعت پر باقاعدہ سرکاری گواہوں کے بیانات کا اندراج شروع ہوجائے گا۔
Aurangabad arms seizure case 6 july hearing orders
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں