ونجارا اینڈ کمپنی نے ٹارچر کیا - سپریم کورٹ سے بری مفتی عبدالقیوم کی کتاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-07

ونجارا اینڈ کمپنی نے ٹارچر کیا - سپریم کورٹ سے بری مفتی عبدالقیوم کی کتاب

ریٹائرڈ آئی پی ایس آفیسر نے101کروڑ روپے کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا
نئی دہلی
پی ٹی آئی
ریٹائرڈ آئی پی ایس آفیسر ڈی جی ونجارا نے آج مفتی عبدالقیوم منصوری کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے، جنہوںنے2002ء کے اکشر دھام حملہ کیس میں سپریم کورٹ کی جانچ میں بری ہونے کے بعد حال ہی میں اپنی یادداشتیں شائع کی ہیں۔ ونجارا نے ان سے101کروڑ روپے ہرجانہ کا مطالبہ کیا ۔ ایڈیشنل سشن جج جے وی پانڈیا نے منصوری اور5دوسروں کو نوٹسیں جاری کیں اور اس معاملہ کی سماعت31جولائی کو مقرر کی ۔ ونجارا نے جن دوسروں کو فریق بنایا ہے ان میں جمعیۃ العلماء مہاراشٹر ، جمعیۃ العلماء احمد آباد ، احمد آباد کا مدرسہ تربیت الاطفال، رسول بھائی مون لائٹ اور مولوی نظام آباد ہیں۔ ونجارا عشرت جہاں اور سہراب الدین شیخ فرضی انکاؤنٹر میں ملزم ہے اور فی الحال ضمانت پر رہا ہے ۔ اس نے الزام لگایا ہے کہ منصوری کی کتاب"11سال سلاخوں کے پیچھے" میں اسے بدنام کیا گیا ہے ۔ ونجارا نے نشاندہی کی کہ ایک سماعتی عدالت نے منصوری کو قصور وار قرار دیا تھا اور سزائے موت سنائی تھی جسے گجرات ہائیکورٹ نے بھی برقرار رکھا تھا۔ انہوں نے ادعا کیا کہ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ تحقیقات ناپاک مقاصد کے تحت نہیں کی گئی تھیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ منصوری کی کتاب دہشت گردی سے لڑنے والے محب وطن پولیس آفیسرس کی حوصلہ شکنی کی ایک وسیع سازش کا حصہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مجھے نشانہ بنانے کی ایک کوشش ہے ۔ اس کتاب میں ایسی کہانیاں ہیں جو بالکل بے بنیاد، جھوٹی، قوم دشمن اور اہانت آمیز نوعیت کی ہیں ۔ ونجارا نے بالخصوص منصوری کے اس دعوے کو مسترد کردیا کہ سٹی کرائم برانچ نے17اگست2003ء کو ان کا اغوا کیا تھا اور ونجارا اینڈ کمپنی نے انہیں ٹارچر کیا ۔ انجارا نے کہا کہ کئی کیسوں میں سپریم کورٹ ملزمین کو بری کرتی ہے اور سزائے موت منسوخ کرتی ہے اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ پولیس آفیسرس نے جھوٹی جانچ کی تھیں۔

DG Vanzara files Rs 101 crore suit against author for defamatory remarks in book

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں