کولکتہ میں مسلم نوجوان داڑھی رکھنے پر ملازمت سے محروم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-05

کولکتہ میں مسلم نوجوان داڑھی رکھنے پر ملازمت سے محروم

Md-Ali-Ismail-Adhunik-Group-of-Industries
کلکتہ
یو این آئی
ممبئی کے بعد اب کلکتہ بھی ایک مسلم نوجوان کو داڑھنے رکھنے کی وجہ سے ملازمت سے نہ صرف ہاتھ دھونا پڑا ہے بلکہ کمپنی کے منیجنگ ڈائرکٹر نے دہشت گرد قرار دے کر کمپنی سے نکال باہر کردیا۔ جنوبی کلکتہ کے تو پسپا علاقے کے پکنگ گارڈن کے رہنے والے محمد علی اسماعیل گزشتہ6سالوں سے ادھونک گروپ آف انڈسٹریزی میں جنرل منیجر کے عہدہ پر کام کررہے ہیں ۔ محمد علی نے گزشتہ سال حج کرنے کے بعد داڑھی رکھ لی تھی ۔ اس کے بعد ہی تنخواہ نصف کردی گئی ، مارچ تک کمپنی اور اسماعیل کے درمیان تنازعہ جاری رہا اس درمیان وہ کمپنی کے منیجنگ ڈائرکٹر منوج اگروال سے ملاقات کرنے کے لئے وقت مانگا۔ میٹنگ کے دوران اسماعیل نے اپنی بقیہ تنخواہ کا مطالبہ کیا تو اسماعیل کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے سیکوریٹی گارڈکے ذریعہ باہر نکال دیا گیا ۔ اسماعیل نے کہا کہ حج سے واپس آنے کے بعد میں نے داڑھی رکھ لی تھی، کمپنی کے ایم ڈی نے مجھے ڈراتے ہوئے کہا کہ تم دہشت گرد کیوں بن رہے ہوِ ایم ڈی کے اس جملہ نے مجھے حیران کردیا کہ مجھے اپنے ہی آفس میں دہشت گرد کہاجارہا ہے ۔ اس کے بعد اسماعیل نے اقلیتی کمیشن، حقوق انسانی کمیشن اور وزیر اعلیٰ کے دفتر سے رابطہ کرکے اس معاملہ کی شکایت کی مگر اس کی کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ بالی گنج تھانہ میں کمپنی کے ایم ڈی کے خلاف شکایت بھی درج کرانے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوئی ۔ اسماعیل نے اب کلکتہ ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اقلیتی کمیشن کے چیر مین انتاج علی شاہ نے یو این آئی سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ محمد علی نے ان سے تحریری طور پر شکایت نہیں کی ہے، اس لئے کمپنی کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی ہے اگر تحریری شکایت کمیشن کے پاس آتی ہے تو اس معاملہ کی جانچ کی جائے گی اور قصور وار ثابت ہونے پر کارروائی کی جائے گی ۔ دوسری جانب کمپنی نے ان تمام الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک دھوکہ باز اور جھوٹا شخص ہے ۔ منیجنگ ڈائرکٹر منوج اگر وال کے بھائی مہیش اگر وال نے کہا کہ اس نے ہمیں دھمکایا اور آفس میں توڑ پھوڑ کرنے کی دھمکی دی ۔ اس خبر کے عام ہونے کے بعد کمپنی سے اسماعیل کو ایس ایم ایس کرکے معاملہ کو آپس میں طے کرنے کی پیشکش کی گئی مگر اسماعیل نے کمپنی کی اس پیش کش کو یہ کہہ کر ٹھکرادیا کہ اسے اپنے بقایا نہیں چاہئیں بلکہ وہ اس معاملہ میں انصاف چاہتا ہے ۔ مغربی بنگال اسمبلی میں بایاں محاذ کے ممبران اسمبلی نے بالی گنج تھانہ کے آفیسر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جس نے شکایت درج ہونے کے بعد کمپنی کے خلاف کارروائی نہیں کی ۔

Man loses job for sporting a beard, termed as a 'terrorist'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں