عالمی یوم یوگا تقریب - حامد انصاری کی عدم شرکت پر تنازعہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-23

عالمی یوم یوگا تقریب - حامد انصاری کی عدم شرکت پر تنازعہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
یوم یوگا تقاریب میں نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کی عدم شرکت پر بی جے پی لیڈ ر رام مادھو کی تنقید پر حکومت نے آج معذرت خواہی کی ہے ، جب کہ کانگریس نے اس پر تفرقہ اندازی کی سیاست کرنے کا الزام عائد کیا ۔ مرکزی وزیر شری پدنائک نے پروٹوکول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نائب صدر جمہوریہ کو ایسی تقریب میں مدعو نہیں کیا جاسکتا جس میں وزیر اعظم مہمان خصوصی ہوں۔ انہوں نے مادھو کے متنازعہ ٹوئیٹر پیامات پر تبصرہ کرنے کی خواہش پر کہا کہ انجانے میں کچھ ہوجاتا ہے۔ ہم اس کے لئے معذرت خواہی کرتے ہیں۔ اس سے بچنا چاہئے تھا۔ یہ ایک غلطی ہے مادھو اس سے اتفاق کرتے ہیں۔ انہوں نے معافی مانگ لی ہے اور اپنا بیان واپس لے لیا ہے۔ قبل ازیں موصولہ اطلاع کے بموجب بی جے پی جنرل سکریٹری رام مادھو کی جانب سے یوگا ڈے تقاریب میں نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کی عدم شرکت پر سوال اٹھانے کا تنازعہ آج شدت اختیار کر گیا ۔ کانگریس نے حکمراں جماعت پر تفرقہ اندازی کی سیاست کرنے کا الزام عائد کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کی وضاحت کرے کہ پروٹوکول کے مسائل کی وجہ سے انہیں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ مرکزی مملکتی وزیر برائے آیوش شری پدنائک نے جن کی وزارت نے کل راج پتھ پر عالمی یوم یوگا کا اہتمام کیا تھا ، کہا کہ جب کسی پروگرام میں وزیر اعظم مہمان خصوصی ہوتے ہیں تو پروٹوکول کے مطابق صدر جمہوریہ یا نائب صدر جمہوریہ کو مدعو نہیں کیا جاسکتاکیونکہ یہ دونوں وزیر اعظم سے رتبہ میں بڑے ہیں۔ انہوں نے کہا جب وزیر اعظم چیف گیسٹہوتے ہیں تو نائب صدر جمہوریہ کو مدعو کرنا مناسب نہیں ۔ اسی لئے ہم نے انہیں دعوت نامہ نہیں بھیجا۔ صدر جمہوریہ اور نائب صدر کا رتبہ وزیر اعظم سے بڑا ہے اور ہم انہیں مدعو نہیں کرسکتے تھے ۔ نائک نے تنازعہ کی اہمیت کو گھٹا نے کی کوشش کرتے ہوئے کہاکہ مادھو نے اپنے بیان سے دستبرداری اختیار کرلی ہے ، شاید انہوں نے غلطی سے ایسا کہا ہوگا ۔ اس مسئلہ پر حکومت کی وضاحت کے پیش نظرنائب صدر جمہوریہ کے دفتر نے کہا کہ فی الحال اس معاملہ کو بند باب تصور کیاجائے کیونکہ وزیر کا بیان منطقی معلوم ہوتا ہے ۔ ہمارے لئے یہ معاملہ اب ختم ہوتا ہے ۔ بہر حال کانگریس نے جو حکومت کی وضاحت سے غیر مطمئن ہے بی جے پی پر عالمی یوم یوگا کے موقع پر حامد انصاری کو نشانہ بناتے ہوئے تفرقہ اندازی کی سیاست کرنے کا الزام عائد کیا ۔ پارٹی نے رام مادھو سے معذرت نامہ پیش کرنے کے لئے کہا۔ پارٹی ترجمان آر پی این سنگھ نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا عالمی یوم یوگا کے موقع پر نائب صدر جمہوریہ کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔ یوگا تو شمولیاتی ہے لیکن بی جے پی نے ایسی حرکت کرتے ہوئے اپنی تفرقہ پسندانہ سیاست کو نمایاں کیا ہے۔ رام مادھو کو معافی مانگنی چاہئے ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ نریندر مودی حکومت یوگا کے مسئلہ پر سارا سہرا اپنے سر باندھنے کا دعویٰ نہیں کرنا چاہئے ، آر پی این سنگھ نے زور دے کر کہا کہ روحانی اور جسمانی ورزش کی یہ شکل ہندوستان میں عرصہ دراز سے رائج ہے ۔
جموں سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب بی جے پی لیڈر رام مادھو نے یوگا کے مسئلہ پر نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کو نشانہ تنقید بنانے کے بعد آج کہا کہ وہ اس تنازعہ کا خاتمہ چاہتے ہیں ۔ بی جے پی جنرل سکریٹری اور پارٹی میں آر ایس ایس کے نمائندے نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ دیکھئے میں چاہتا ہوں کہ یوگا تقریب کو یاد رکھاجائے ۔ لاکھوں افراد نے اس میں حصہ لیا ۔ میں مزید کوئی تنازعہ نہیں چاہتا ۔ یہ معاملہ یہاں ختم ہوتا ہے ۔ رام مادھو جو جموں و کشمیر میں صورت حال کا جائزہ لینے بی جے پی اجلاس کی صدارت کے لئے یہاں آئے ہوئے ہیں، کل یوگا تقاریب میں حامد انصاری کی عدم شرکت پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کیے گئے ٹوئٹر پیامات سے پیدا شدہ تنازعہ پر سوالات کا جواب دے رہے تھے ۔ ان کے ٹوئٹر پیامات کے بعد کل رات نائب صدر جمہوریہ کے دفتر نے ایک بیان جاری کیا اور کہا کہ انہیں مدعو نہیں کیا گیا تھا ۔ انصاری کو یوگا ڈے کے لئے مدعو نہ کئے جانے سے متعلق سوال پر مادھو نے اس سلسلہ میں لا علمی کا اظہار کیا ۔ مرکزی وزیر جتیندر سنگھ تومر نے بھی جن کا تعلق جموں سے ہے، اس تنازعہ کی اہمیت کو گھٹا کر پیش کرنے کی کوشش کی ۔ انہوں نے کہا کہ رام مادھو نے اپنا موقف واضح کردیا ہے، لہذا اس پر مزید گفتگو کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔

'Not invited for yoga event': Ansari says after questions on absence

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں