G-7 چوٹی اجلاس - روسی جارحیت کے خلاف آواز اٹھائیں - اوباما - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-08

G-7 چوٹی اجلاس - روسی جارحیت کے خلاف آواز اٹھائیں - اوباما

کروین (جرمنی)
اے ایف پی
امریکی صدربارک اوباما نے اپنے ہم وطن G-7 کے قائدین پر زور دیا ہے کہ وہ یوکرین میں روسی جارحیت کے خلاف کھڑے ہوجائیں، جب کہ وہ G-7 کے قائدین کئی مسائل میں سے ایک پر دو روزہ چوٹی اجلاس کے دوران مباحث کریں گے اور روسی جارحیت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے۔ اوباما نے یہ بات جرمن کی چانسلر انجیلا مرکیل کی جانب سے خیر مقدم کے افتتاحی ریمارکسکے بعد کہی۔ یکساں موقف کا مظاہرہ کرنے کے طور پر جس کے ذریعہ غیر حاضر صدرروسی پوٹین کو یہ دکھانا مقصود ہے کہ G-7 کا اتحاد یوکرین بحران کے تعلق سے یکساں نوعیت کا ہے ۔ اوباما نے کہا کہ امریکہ اور جرمنی کے درمیان دنیا کے طاقتور ترین اتحاد میں سے ایک ہے، جسے دنیا جانتی ہے ۔ انہوں نے پائیدا ر دوستی کی بھی ستائش کی ۔ بڑھتی ہوئی تشدد کی کارروائیوں کا جواب دیتے ہوئے وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ G-7 سربراہ اجلاس کے دوران، صدر اوباما یورپی یونین کے قائدین پر زور دیں گے کہ وہ روس کی جانب سے مشرقی یوکرین میں کی جانے والی جارحیت پر روس کے خلاف عائد تحدیدات جاری رکھیں گے ۔ امریکہ اور جرمنی کے درمیان پائیدار دوستی کی ستائش کی ہے ۔ اپنے حصہ کے طور پر مرکیل نے یہ کہتے ہوئے ستائش کی کہ وہ ایک لازمی شراکت دار ہے۔ باوجود بسا اوقات دونوں کے خیالات میں متضاد ہوتے ہیں ۔ روایتی طور پر مضبوط۔ امریکی۔ جرمن روابط کی آزمائش جاسوسی اسکینڈل کے ذریعہ ہوئی جن میں یہ الزام بھی شامل تھا کہ جس میں مبینہ طور پر موبائل فون بھی ریکارڈ کئے گئے تھے اور حالیہ عرصہ میں یہ رپورٹ بھی ملی تھی کہ امریکہ اور جرمن کی جانب سے یوروپی ، سیاسی اور معاشی نشانوں کو نگرانی کی جارہی ہے جس کی وجہ سے مرکیل کو گھریلو طور پر دباؤ کا سامنا ہے ۔ امریکہ اور جرمن مشترکہ اقدام میں شریک ہیں۔ مرکیل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جو بظاہرپوٹین کا حوالہ دے رہی تھیں ، کیونکہ روس کو ماسکو کی جانب سے کریمیا میں ضم کرنے کے بعد اسے G-7 سے خارج کردیا گیا ۔ یوروپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک بھی میٹنگ میں شرکت کررہے ہیں، کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ G-7 کے اتحاد کی دوبارہ توثیق کی جائے جو روس کے خلاف تحدیدات کی پالیسی کے تعلق سے ہے۔ اوباما اور مرکیل دو روزہ چوٹی اجلاس سے قبل ایلمو کے قریب ایک چھوٹے سے گاؤں میں اظہار خیال کررہے تھے ۔ بہر حال یوکرین کے علاوہ دیگر قائدین یونان کے بحران اور دنیا بھر میں جہادیوں سے لاحق دہشت گردی کے خطرہ پر بھی مباحث کریں گے ۔ روس، یوکرین، فارنس اور جرمنی نے فروری میں منسک میں ایک سمجھوتے پر دستخط کئے تھے جس میں دونوں فریق سے کہا گیا تھا کہ وہ لائن آف کانٹیکٹ پر نصب بھاری ہتھیار ہٹالیں ،تاہم بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ ان شقوں کو بری طرح سے نظر اندازکیاجاتا رہا ہے۔ دریں اثناء دنیا کے بڑے خیراتی ممالک کی پالیسیوں کے خلاف ہزاروں مظاہرین نے آج احتجاج کرتے ہوئے پولیس سے متصادم ہوگئے۔ یہ سالانہ چوٹی اجلاس ہے جو جرمن کے تفریحی مقام کے قریب ایلو مو میں منعقد کیا ہے۔ اس سلسلہ میں ایک پر امن مارچ ٹاون سے نکالا گیا جس میں مخالف سرمایہ دار کارکنوں نے حصہ لیا جو گلوبلائزیشن کے خلاف ہے ۔ اس میں ماہرین ماحولیات اور دیگر گروپس بھی شامل ہیں۔ یہ احتجاج اس وقت تشدد پر اتر ایا جب احتجاجیوں نے پولیس عہدیداروں پر بوتلیں اور پتھر پھینکے ، جنہیں رکاوٹیں کھڑا کرتے ہوئے روک دیا گیا تھا ، تاکہ امایو جانے والی سڑک تک رسائی حاصل نہ کرسکے جو چوٹی اجلاس کا مقام ہے ۔ پولیس نے آنسو گیاس ، پیپر اسپرے اور لاٹھی چارج کے ذریعہ مظاہرین کو منتشر کردیا ۔ اس واقعہ میں کئی افراد دونوں جانب کے زخمی ہوگئے ۔ جھڑپیں کل شام پیش آئیں۔ اسٹاپ G-7ایلومو، جو مختلف ممالک کے احتجاجیوں کا ایک نعرہ تھا جس کا بیانر کے ذریعہ اظہار کیا گیا، یہ بیشتر مظاہرین نے بتائی جو جھڑپوں کے درمیان زخمی ہوئے ۔ چند مظاہرین کو دواخانہ میں علاج کے بعد گھر بھیج دیا گیا۔اس واقعہ کے لئے پولیس کو ذمہ دار ٹھہرایا گیااور عزم ظاہر کیا گیا کہ G-7 لیڈرس اس علاقہ سے جانے تک احتجاجی مارچ کا سلسلہ جاری رہے گا۔

United against 'Russian aggression', G7 to focus on jihadists

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں