تومر جیسے دیگر تمام جماعتوں کے افراد کی اسناد کی بھی جانچ ہو - یوگیندر یادو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-14

تومر جیسے دیگر تمام جماعتوں کے افراد کی اسناد کی بھی جانچ ہو - یوگیندر یادو

نئی دہلی
ایس این بی ، یو این آئی
عام آدمی پارٹی سے نکالے جانے کے بعد ’سوراج مہم‘ کا قیام کرنے والے لیڈ ریوگیندر یادو کا کہنا ہے کہ دہلی کے سابق وزیر قانون جتیندر سنگھ تومر کی فرضی ڈگری سے متعلق فائل چار ماہ سے پارٹی کے پاس پڑی تھی لیکن وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے اس کی جانچ نہیں کروائی ۔ یادو نے آج یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ سوال صرف تومر کی ڈگری کا نہیں ہے ، بلکہ تمام پارٹیوں میں ایسے مشتبہ لیڈر ہیں ، جن کی ڈگری کی جانچ ہونی چاہئے لیکن میں چار ماہ سے پارٹی کے اندر یہ سوال اٹھا رہا تھا کہ تومر کے معاملے کی کم سے کم جانچ تو ہو۔ اگر یہ جانچ ہوجاتی تو آج یہ نبوت نہیں آتی ۔ انہوں نے کہا کہ تومر اکیلے ایسے لیڈر نہیں ہیں، بلکہ تمام جماعتوں میں ایسے لوگ شام ہیں ، جنہوں نے غلط حلف نامے دیے ہیں ۔ ان سب کی جانچ ہونی چاہئے لیکن جن لوگوں نے ایمانداری اور اخلاقیات کی بات سے اپنی سیاست شروع کی تھی ، ان کا فرض پہلے بنتا تھا ۔ کہ وہ اپنی پارٹی کے اندر تحقیقات تو کروالیں لیکن مسٹر کجریوال نے جانچ نہیں کروائی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چاہے فروغ انسانی وسائل کی مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کا معاملہ ہو یا وزیر اعظم نریندر مودی کا معاملہ یا کسی دوسرے کا معاملہ ہو جن جن لوگوں نے الیکشن کمیشن کے سامنے غلط حلفنامے دیے ہیں ان سب کی جانچ کرائی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ تومر کی ڈگری کا مسئلہ اٹھاتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کی ڈگری کی جانچ نہ ہو ۔ جو لوگ ایمانداری کی بات کرتے ہیں ، انہیں پہلے اپنی پارٹی کے اندر بھی جانچ کرانی چاہئے۔ یوگیندر یادو نے کہا کہ تومر معاملے سے ان تمام لوگوں کو دھچکا لگا ہے جو متبادل یا ایمانداری کی سیاست میں یقین رکھتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ جس مسئلے کے لئے عام آدمی پارٹی کے اندر لڑ رہے تھے اب اس کی حقیقت ملک کے سامنے آگئی ۔ سوراج مہم کے کنوینر یوگیندر یادو نے بتای اکہ ان کی قیادت میں تقریبا چار ہزار کارکن ایک لاکھ گاؤں جائیں گے اور تحویل اراضی بل کے خلاف کسانوں میں بیداری لائیں گے ۔ یادو نے کہا کہ ان کی جے کسان یاترا آج سے شروع ہورہی ہے اور ملک کے تمام ریاستوں کے گاؤں سے ہوتے ہوئے چھ ہفتوں کے اندر یہ یاترا پوری ہوگی۔ اس دوران قریب4ہزار کارکن ایک لاکھ گاؤں جائیں گے اور کسانوں کے درمیان تحویل اراضی بل کے خلاف مہم چلائیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں کسانوں کے مفادات کے ساتھ کھلواڑ نہیں کیا جاسکتا لیکن یہ بل ان کے ساتھ سب سے بڑا دھوکہ ہے ۔مودی حکومت تین بار یہ آرڈیننس لاچکی ہے۔ یہ جمہوریت کے ساتھ ہی نہیں بلکہ آئین کے ساتھ بھی مذاق ہے ۔ یادو نے کہا کہ جب ایک لاکھ گاؤں یاترا کر کے چار ہزار کارکن دہلی آئیں گے تو وہ یکم گاست سے10اگست تک پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دے کر مظاہرہ کرٰں گے ۔ اور تحریک کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ بل سے کسانوں کی اجازت کے بغیر ان کی زمین چھیننے کا حق ہر حال میں ہٹنا ہی چاہئے اور زمین کا معاوضہ چارگنا یقینی کیاجانا چاہئے ۔ اتنا ہی نہیں ، زمین کے حصول کے قانون2013میں بھی کچھ ایسے نکات ہیں جنہیں ہٹانا ضروری ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں