سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر پابندی کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-02

سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر پابندی کا امکان

ریاض
عرب نیوز
سعودی عرب کی مجلس شوریٰ نے دہشت گردی کے فروغ اور سائبر کرائم میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ کو استعمال کیے جانے کے بعد"فیس بک"، ٹیوٹر اور یوٹیوب سمیت کئی دوسری سوشل ویب سائٹس کی سروس بند کرنے پر غور شروع کیا ہے۔سعودی عرب کی مجلس شوریٰ کے رکن ڈاکٹر فائز الشھری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سوشل ویب سائٹس بالخصوص فیس بک، ٹیوٹر اور یوٹیوب پر پابندی ان کی حکومت کا آئینی حق ہے۔ دنیا کے کئی دوسرے ممالک نے بھی جرائم کی روک تھام کی خاطر ان ویب سائٹس کو بلاک کررکھا ہے۔ سعودی عرب بھی اسکا حق رکھتا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ جب سوشل میڈیا معاشرے میں فتنہ فساد پھیلانے کا موجب بنجے تو اس پر پابندی ناگزیر ہوجاتی ہے ۔ خیال رہے کہ ڈاکٹر فائز الشھری نے حال ہی میں مجلس شوری میں بعض دوسرے ارکان کے ساتھ مل کر سائبر کرائمز کی روک تھام کے حوالے سے ایک بل پیش کیا ہے جس میں بتای اگیا ہے کہ سماجی رابطے کی کون کون سی ویب سائٹس سعودی عرب میں انارکی اور معاشری ضرر رسانی کا موجب بن رہی ہیں۔ مجوزہ بل میں کہا گیا ہے کہ سرچ انجن"گوگل" اور یاہو جیسی ویب سائٹ صرف کمرشیل مقاصد کے لئے اپنی خدمات کا فورم مہیا کرتی ہیں ۔ ان کے پیش نظر سعودی عرب کے عوام کو نفع پہنچانے کا کوئی پروگرام نہیں ہے ۔ یوں کئی دوسری ویب سائٹس بھی جرائم کے فروغ کا موجب بن رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ویب سائٹ جب بھی معاشرے میں ضرر کا موجب بنے گی اسے اسی وقت بلاک کیاجائے گا۔ یہ سعودی عرب کا آئینی اور قانونی حق ہے ۔ سعودی عرب کی مجلس شوریٰ میں سائبر کرائمز بل جسے8سال پہلے پیش کیا گیا تھا میں مزید ترامیم کے ساتھ اسے آئندہ منگل کے دن دوبارہ پیش کیاجائے گا ۔ بل میں مزید ترامیم تجویز کی گئی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق سائبر کرائمز بل میں ان تمام ویب سائٹس پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کی گئی ہے جو دہشت گردی کے فروغ ، بے حیائی ، فحش مواد مہیا کرنے، انتہا پسندی کی حمایت ، تفرقہ بازی پھیلانے، جادو ٹونے، تعویذ گنڈے اور قمار بازی جیسے سماجی جرائم میں ملوث کو بلاک کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔ موجودہ حالات میں سائبر کرائمز بل کی منظوری اس لئے بھی اہمیت کی حامل ہوچکی ہے کیونکہ حال ہی میں سیکوریٹی فورسز نے مملکت میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے والے کئی شدت پسندوںکو حراست میں لیا ہے جن کا تعلق داعش اور القاعدہ سے بتایا جاتا ہے ۔ شدت پسندوں نے تسلیم کیا ہے کہ وہ باہمی رابطے کے لئے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے رہے ہیں ۔

Saudi Arabia Decides To Ban Social Media

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں