حکومت چلانے والے تاریخی کتابیں تحریر نہ کریں - نصاب تعلیم پر نظرثانی ضروری - ڈاکٹرعبدالکلام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-29

حکومت چلانے والے تاریخی کتابیں تحریر نہ کریں - نصاب تعلیم پر نظرثانی ضروری - ڈاکٹرعبدالکلام

نئی دہلی
پی ٹی آئی
تاریخ کی نصابی کتابوں کو از سر نو اشاعت پر تنازعہ سے قطع نظر سابق صدر جمہوریہ اے پی جے عبدالکلام نے کہا کہ اس کے بارے میں شفاف ریسرچ کی ضرورت ہے اور ایسی نظر ثانی کی کوشش ان لوگوں کی جانب سے نہ کی جائے جو انتظامیہ چلا رہے ہیں بلکہ ایسے افراد یہ کام انجام دیں جو علمی میدان میں امتیازی حیثیت کے حامل ہیں ۔ انہوں نے یہ خیال بھی ظاہر کیا کہ اقدار پر مبنی تعلیم اور والدین کی جانب سے موزوں تربیت سے کم عمر بچوں کی جانب سے کیے جانے والے جرائم کے انسداد میں مدد مل سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کی کتابیں زیادہ تر حکمرانوں کی جانب سے لکھی گئی ہیں جو ملک پر حکمراں تھے ، لہذا ہمیں ریسرچ ، شفاف ریسرچ کرکے پتہ چلانا چاہئے کہ تاریخی اعتبار سے کیا ہوا تھا۔83سالہ ڈاکٹرکلام جو سال2002سے 2007تک ہندوستان کے گیارہویں صدر جمہوریہ تھے ۔ نے پی ٹی آئی کو دئیے گئے ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ اچھی ریسرچ کے بعد تاریخی کتب لکھی جائیں ، تاہم انہوں نے احساس ظاہر کیا کہ سائنس اور ٹکنالوجی سے متعلق کتابوں پر بار بار نظر ثانی کی جائے کیونکہ ہر دن نئی معلومات دستیاب ہورہی ہیں۔ ڈاکٹر کلام جنہیں1997میں بھار ت رتن ایوارڈعطا کیا گیا کہا کہ سائنس اور ٹکنالوجی میں عظیم ترقی ہوئی ہے، چند دہوں پہلے انٹر نیٹ کے بارے میں کوئی نہیں جانتا تھا ۔ اب ہمیں اسے شامل کرنا ہے۔ اب ایک نئے قسم کا مواصلاتی نظام95 Ghz wبیانڈ آرہا ہے ، لہذا ہمیں تعلیمی نصاب پر نظر ثانی کرنا ہوگا کیوں کہ ٹکنالوجی بدل رہی ہے ۔ اور طریقہ کار میں بھی تبدیلی آرہی ہے ۔ ڈاکٹر کلام نے کہا کہ سائٹنفک برادری کو در پیش سب سے بڑا چیلنج زلزلوں کی پیش قیاسی ہے ۔ اس کے لئے ماہرین طبقات الارض مادیات کے سائنسداں، طبیعات کے ماہرین، ریموٹ سنسنگ ماہرین، چٹانوں کی بناوٹ کے ماہرین اور آئیل کی کھوج کے ماہرین پر مبنی ایک جامع ٹیم تشکیل دی جائے ۔ ڈاکٹر کلام نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے ۔ زلزلوں سے ہونے والے نقصانات کو دیکھ کر اس میں ریسرچ بہت ضروری ہوجاتا ہے اور کہا کہ اس کے لئے ہمہ قومی کوشش کی ضرورت ہے ۔

'People Running the Show' Shouldn't Write History Books: Former President APJ Abdul Kalam

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں