ایک رینک ایک پنشن معاملہ - منصوبہ کے نفاذ پر تعطل برقرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-07

ایک رینک ایک پنشن معاملہ - منصوبہ کے نفاذ پر تعطل برقرار

نئی دہلی
ایس این بی
فوجیوں کے لئے ایک رینک ایک پنشن کی سہولت فراہم کرنے کے مسئلہ پر تعطل برقرار ہے۔ آج سابق فوجیوں کی وزیر دفاع منوہر پاریکر سے دو دور کی بات چیت میں بھی یہ فیصلہ نہیں ہوسکا کہ سرکار اس اسکیم کو کب منظور کرے گی اور کب اس پر نفاذ شروع ہوگا ۔ مرکزی وزیر سے کوئی یقین دہانی نہیں ملنے سے ناراض سابق فوجیوں نے آج دھمکی دی کہ اگر ان کی بات نہیں مانی گئی تو وہ14جون سے ملک گیر تحریک شروع کریں گے ۔ سابق فوجیوں کی تنظیم انڈین ایکس سروسمین موومنٹ کے نمائندوں نے یہاں وزیر دفاع منوہر پاریکر سے ملاقات کر کے ایک رینک ایک پنشن معاملے پر گفتگو کی لیکن یہ بے نتیجہ رہی ۔ سابق فوجیوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے خط میں ان سے اس معاملے میں مداخلت کرنے اور جلد از جلد ایک رینک ایک پنشن منصوبہ کو لاگو کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ایک رینک ایک پنشن منصوبہ کے تحت اس بات کو یقینی بنایاجائے گاکہ ایک رینک اور برابر مدت تک خدمت کر کے ریٹائرڈ ہونے والے فوجیوں کو برابر پنشن ملے چاہے ان کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ کوئی بھی ہو ۔ بتایاجارہا ہے کہ اس منصوبہ کے نفاذ سے تقریباً22لاکھ سابق فوجیوں، اور چھ لاکھ سے زیادہ شہید فوجیوں کی بیواؤں کو فائدہ ہوگا ۔ موومنٹ کے صدر میجر جنرل (ریٹائرڈ) ستبیر سنگھ نے بتایا کہ ایک رینک ایک پنشن کے مسئلے پر ہم نے منوہر پاریکر سے ملاقات کی مگر اس میٹنگ میں ہماری شکایتیں اور دلیلیں سننے کے باوجود انہوں نے مسئلے کے حل کے لئے کوئی مدت طے نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر پاریکر کے ساتھ دو دور کی بات چیت ہونے کے بعد بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت ایک رینک ایک پنشن منصوبہ لاگو کرنے کے لئے ایک مقررہ مدت طے نہیں کرتی ہے تو سابق فوجی14جون سے تحریک شروع کردیں گے جس کے تحت ریلی نکالی جائے گی اور پھر بھوک ہڑتال بھی کی جاسکتی ہے ۔ حالانکہ انہوں نے وزیر اعظم پر بھروسہ جتاتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ وہ اس مسئلہ کا جلد حل نکالیں گے ۔ دلبیر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ اس مسئلہ پر منوہر پاریکر سے ان کی چار بار ملاقات ہوچکی ہے اور ہر مرتبہ انہی یہی تیقن ملا کہ ایک یا دو ہفتہ میں یہ اسکیم نافذ ہوجائے گی ۔ منوہر پاریکر نے تو فوجیوں سے خصوصی خطاب میں یہاں تک کہا تھا کہ30اپریل تک اسے منظورکرلیاجائے گا مگر مئی بھی بیت چکی ہے ۔ سابق فوجیوں نے آج بلائی گئی ایک میٹنگ میں یہ بھی طے کیا ہے کہ اگر وزیر دفاع یا کوئی اہم سرکاری نمائندہ15جولائی تک اس منصوبہ کو نافذ کرنے کی تاریخ طے کردے تو وہ اپنی مجوزہ تحریک کو روک دیں گے ۔واضح ہو کہ ایک رینک ایک پنشن کے معاملے پر مودی حکومت اپوزیشن اور سابق فوجیوں کے نشانے پر ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس منصوبے کے حق میں ہے لیکن اس نے اسے لاگو کرنے کے لئے کوئی مدت کا تعین کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ مسٹرمودی نے بھی ریڈیو پ روگرام من کی بات میں فوج میں ایک رینک ایک پنشن کے مسئلے پر بات چیت کی تھی۔ اس معاملے پر سابق فوجیوں کے غصے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ کچھ وقت دیں اس کا حل ضرور نکلے گا ۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ معاملہ40سال سے زیر التوا ہے ۔ افسران اس کا حل نکالنے میں مصروف ہیں ۔ ہر بات کی جانکاری میڈیا کو دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔

Second round of talks over 'One Rank One Pension' between ex-servicemen and Manohar Parrikar remain inconclusive

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں