یوگا تقاریب کا انعقاد غیر دستوری اور اسلامی عقائد پر یلغار - مسلم پرسنل لا بورڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-24

یوگا تقاریب کا انعقاد غیر دستوری اور اسلامی عقائد پر یلغار - مسلم پرسنل لا بورڈ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈنے این دی اے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے اس پر یوگا اور سوریہ نمسکار جیسے پروگراموں کے زریعہ آر ایس ایس کے ایجنڈہ پر عمل کرنے اور سیکولر ہندوستان کے دستور کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا ہے ۔ مسلم تنظیموں اور ائمہ تک راست طور پر پہونچتے ہوئے ملک میں مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والی تنظیم نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو محتاط رہنا چاہئے کیونکہ ایسی کئی تنظیمیں ہیں جو اسلامی عقائد پر حملہ کررہی ہیں ۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے یوگا پر اصرارکے لئے حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ یہ سیکولر دستور کی پامالی ہے جو حکومت کی جانب سے مذہبی سر گر میوں کے فروغ کی اجازت نہیں دیتا ۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ورکنگ جنرل سکریٹری مولانا ولی رحمانی نے ایک خط میں کہا کہ موجودہ حالات میں حکومت اور اس کی آڑ میں کئی تنظیمیں اور افراد ستور کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ مختلف مسلم تنظیموں اور افراد تک کو ایک خط لکھتے ہوئے مولانا رحمانی نے الزام لگایا کہ یوم یوگا تقاریب اور اسکولوں میں وندے ماترم اور سوریہ نمسکار کے آغاز کا مقصد آر ایس ایس کے ایجنڈہ پر عمل کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ محض اتفاق نہیں ہے کہ بین الاقوامی یوم یوگااور آر ایس ایس کے نظریہ ساز کے بی ہیڈ گوار کی برسی ایک ہی دن یعنی21جون کو تھی ۔ انہوں نے حکومت پر حقیقی مسائل جیسے قیمتوں میں اضافہ وغیرہ سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے ایسی حرکتیں کرنے کا الزام لگایا ۔ انہوں نے عوام، اداروں اور مساجد کے ائمہ سے کہا کہ وہ اس تعلق سے بیداری پیدا کریں ۔ گیتا کے باب6کا حوالہ دیتے ہوئے رحمانی نے کہا کہ یوگا اور سوریہ نمسکار ہندو مذہب کے طریقے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسلمانوں کے نظریات کے خلاف ہیں۔ مولانا رحمانی نے کہا کہ مسلمانوں کو محتاط رہنا چاہئے کیونکہ بعض تنظیمیں اسلامی عقائد پر یلغار کررہی ہیں ۔ بزرگ عالم دین نے اپنے دو صفحات کے خط میں علما سے کہا کہ وہ اپنے جمعہ کے خطبوں کے دوران اس بارے میں بات کریں اور مسلمانوں کو ایک تحریک کے لئے تیار کریں ۔ خط میں کہا گیا کہ لکھنو میں7جون کو ورکنگ کمیٹی میٹنگ کے موقع پر مسلم پرسنل لاء بورڈ نے یوگا کے خلاف ایک قرار دادمنظور کی اور اسے غیر اسلامی قرار دیا۔ مولانا رحمانی نے ان قدیم مساجد کو نماز کے لیے کھولنے کا مطالبہ کیا جو حکومت کے کنٹرول میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تو بورڈ دہلی ہائیکورٹ سے رجوع ہوگا ۔ مولانا رحمانی نے کہا کہ کسی بھی مذہب ، تہذیب کو مستحکم کرنے کے لئے سرکاری وسائل کا استعمال دستور کے خلاف ہے۔ سوریہ نمسکار اور یوگا کو سرکاری اسکول میں مسلط نہیں کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ یہ واضح کرنا چاہتا ہے کہ ملک کے شہریوں کو اپنی پسند کے مذہب پر عمل کی آزادی دی گئی ہے اور حکومت دستور سے متعلق سیکولر رہے گی ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ دوسرے مذاہب پر ایک مذہب کے عقائد کو تھوپنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ مولانا رحمانی نے کہا کہ اس کے خلاف ایک ایجی ٹیشن کی ضرورت ہے اور تمام مساجد میں جمعہ کے خطبوں کے دوران بارے میں بات کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ ملک میں بعض ایسے لوگ ہیں جو ان کے حقوق چھیننا چاہتے ہیں ۔ خط میں کہا گیا کہ بورڈ، دستور کے مطابق کام کرنا چاہتاہے اور دستور کے خلاف کسی بھی سر گرمی کو روکنے کی کوشش کرے گا۔

Muslim Law Board to campaign against Yoga

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں