للت مودی کی مدد کرنا قانونی اور اخلاقی طور پر غلط - بی جے پی ایم پی آر کے سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-24

للت مودی کی مدد کرنا قانونی اور اخلاقی طور پر غلط - بی جے پی ایم پی آر کے سنگھ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
للت گیٹ پر آج خود بی جے پی کے اندر سے ناراضگی سامنے آئی ہے ۔ سابق مرکزی معتمد داخلہ اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ آر کے سنگھ نے آج کہا کہ ایک بھگوڑے( للت مودی ) کی مدد کرنابالکل غلط ہے ۔ آر کے سنگھ نے حکومت پر زور دیا کہ وہ للت مودی کو واپس ہندوستان لانے اور قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کے لئے تمام تر اقدامات کرے ۔ سنگھ کا یہ شدید تبصرہ للت مودی کو وزیر خارجہ سشما سوراج اور چیف منسٹر راجستھان وسندرا راجے کی جانب سے پیش کردہ مدد کے خلاف حکمراں پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ کی جانب سے کی جانے والی پہلی بر سر عام تنقید ہے، جس سے اپوزیشن کو اپنی مہم میں مزید ایندھن مل سکتا ہے ۔ نریندر مودی حکومت اگرچہ دونوں قائدین کا دفاع کررہی ہے لیکن وہ ایک بڑے سیاسی طوفان میں گھرتی ہوئی نظر آرہی ہے ۔ آر کے سنگھ نے کہا اگر کوئی بھگوڑے کی مدد کرتا ہے تو یہ غلط ہے ۔ قانونی طور پر بھی غلط اور اخلاقی طور پر بھی غلط ہے۔ جس کسی نے بھی ان کی مدد کی میرے خیال میں وہ مکمل طور پر غلط تھا ۔ انہوں نے کہا کہ للت مودی عدالتی وارنٹ اور سمن سے بچتے رہے تھے اور واضح طور پر وہ اشتہاری مجرم تھے اور انہیں مدد فراہم کرنا یا ان سے ملاقات کرنا غلط تھا۔ سنگھ نے سوراج اور راجے کا نام لئے بغیر یہ تنقید کی ۔ اس سوال پر کہ آیا للت مودی کو بچایا گیا ۔ سنگھ نے کہا کہ متعلقہ محکموں کو اپنا کام کرنا چاہئے ، میں نے اپنا نکتہ نظر ظاہر کردیا ہے۔ اس سوال پر کہ بی جے پی نے دونوں قائدین کا دفاع کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ میں افراد کا نام لینا نہیں چاہتا۔ سنگھ نے کہا کہ حکومت کو دہلی ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل کرنا چاہئے جس میں سابق آئی پی ایل سربراہ کے پاسپورٹ کو بحال کیا گیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر ضرورت پڑے تو للت مودی کی جائیدا د کی قرقی کی جانی چاہئے ۔
جئے پور سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب للت مودی تنازعہ پر بی جے پی قیادت پر دباؤ بڑھاتے ہوئے کانگریس نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی وزیر خارجہ اور چیف منسٹر راجستھان کو بچانے کی کوشش کرتے ہوئے سیاسی مرکز پر گرفت کھوتے جارہے ہیں ۔ پارٹی نے الزام لگایا کہ مرکزی وزرا نے بھی دونوں قائدین کو معاملہ کی تحقیقات کے بغیر ہی کلین چٹ دے دی ہے جس سے بی جے پی کا دوہرا معیار بے نقاب ہوگیا ۔ راجستھان پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر سچن پائلیٹ نے آج اس تمام معاملہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وسندرا راجے اور وزیر خارجہ سشما سوراج کو اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دینا چاہئے ۔ اگر وہ عہدوں سے چمٹے رہتے ہیں تب تحقیقات متاثر ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کل صبح گیارہ بجے کانگریسی کارکن ادیوگ میدان میں جمع ہوں گے اور سیول لائنس تک مارچ کریں گے ۔ انہوں نے دونوں قئادین سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ الزامات للت مودی نے خود ہی لگائے ہیں کانگریس پارٹی نے نہیں۔ ان الزامات کی بنیاد پر کانگریس قانونی اور اخلاتی بنیادوں پر ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کررہی ہے ۔ پائلیٹ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ حکومت ہند کے وزرا نہ ہی تحقیقاتی اداروں کے سربراہ ہوتے ہیں اور نہ ہی عدالتوں کے ججس ہوتے ہیں لیکن اس کے باوجود حیرت و تعجب کی بات یہ ہے کہ وہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے تحقیقات کی تکمیل یا انجام دہی کے بغیر ہی ان افراد کو کلین چٹ دے رہے ہیں جن کے خلاف سنگین الزامات ہیں۔ صدر پی سی سی نے کہا کہ دستاویزات کو حکومت یا پارٹی میں سے کسی نے بھی جھٹلایا نہیں ہے ۔ بی جے پی نے کہا ہے کہ جب تک دستاویزات کی جانچ نہیں کی جاتی ان سے استعفیٰ کی خواہش نہیں کی جائے گی۔ حالانکہ حکومت ہند ان دستاویزات کی صرف ایک گھنٹہ میں جانچ کرواسکتی ہے ۔ وزیر اعظم کو نشانہ بناتے ہوئے پائلیٹ نے کہا کہ اس مسئلہ پر ان کی خاموشی نے انہیں بے نقاب کردیا ہے اور وہ دن بدن سیاسی مرکز پر گرفت کھوتے جارہے ہیں ۔ وزیر اعظم کے الفاظمیں نہ رشوت لوں گا اور نہ کسی کو کھانے دوں گا ، خود ان کے لئے دامن گیر ہوگئے ہیں۔ اس مسئلہ پر خود وزیر اعظم اور ان کی پارٹی پوری طرح بے نقاب ہوگئے ۔

Lalit Modi row: BJP MP RK Singh speaks out against Sushma, Vasundhara Raje

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں