ڈھاکہ میں تین سیکولر بلاگروں کی ہلاکت - پاکستان پر شبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-24

ڈھاکہ میں تین سیکولر بلاگروں کی ہلاکت - پاکستان پر شبہ

ڈھاکہ
پی ٹی آئی
بنگلہ دیش میں حالیہ عرصہ کے دوران تین سیکولر بلاگر کی ہلاکت کے بارے میں یہ شبہ کیاجاتا ہے کہ بنیاد پرستوں کا اس میں ہاتھ ہے۔ ملک کے دانشوروں نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان کا اس وحشیانہ حملہ میں ہاتھ ہوسکتا ہے اور یہ محسوس کیا کہ بین الاقوامی مداخلت کی ضرورت ہے تاکہ ان کے تحفظ کو یقینی بنایاجاسکے ۔ یہ حملے بنیاد پرست عناصر کی جانب سے انجام دئے گئے ہوں لیکن ان کے پس و پشت پاکستانی اداروں کا ہاتھ ہوسکتا ہے جو ہمیشہ قطعی طور پر جنگی مجرمین کے خلاف سزاؤں اور مقدمات کی مخالفت کرتے ہیں ۔ المران ایچ سرکار، ملک کے سرکردہ بلاگرنے یہ بات بتائی ۔2013شاہ باغ احتجاج کے پس و پشت ان کا ہاتھ تھا۔ بلاگر جو مسلسل ایسے خطرہ کے سایہ میں جی رہے ہیں ان بنیاد پرستوں کی جانب سے ہلاک کیاجارہا ہے ۔ یہ محسوس کیاجارہا ہے کہ حکومت بنگلہ دیش کو اس قسم کے بلاگروںاور دانشورں کے خلاف کئے جانے والے حملوں کو روکنے کے لئے مزید چوکسی اختیار کی جانی چاہئے ۔ بلاگرس پر کئے جانے والے ان حملوں سے آزاد خیال دانشوروں کو خطرات لاحق ہیں اور یہ جماعت اسلامی اور دیگر بنیاد پرست عناصر کی کارروائی ہوسکتی ہے ۔ گزشتہ چھ ماہ کے دوران تین بلاگرس کو وحشیانہ طور پر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ۔ جو مذہبی بنیاد پرستی کے خلاف آواز اٹھائی تھی اور مطالبہ کیا کہ1971جنگ آزادی کے مجرمین کے خلاف سخت سزائیں دی جائیں ۔ بلاگرس کے وحشیانہ ہلاکتوں کا آغاز اس سال فروری میں شروع ہوا ، جس میں امریکی نژاد بنگلہ دیش مصنف ابھیجیت رائے 42 کو فروری میں ہلاک کردیا گیا ۔ جس کے بعد ایک اور بلاگر وثیق الرحمن27سالہ کو بھی مارچ کے مہینہ میں ہلاک کیا گیا ۔ اسی طرح33سالہ اننتا وجے داس کو مئی میں قتل کردیا گیا ۔ یہ تمام تینوں بنیاد پرستی کے خلاف اپنی آواز اٹھائی تھی اور جنگی جرائم کے مرتکب افراد کو شدید سزائیں دینے کا مطالبہ کیا تھا ۔ آن لائن پر دیگر کارکنون اور بلاگرسکو اس قسم کی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔ ہم تمام خوف کے سائے میں جی رہے ہیں ۔ کسی بھی دن ہمیں ہلاک کیاجاسکتا ہے ۔ ہمارے دلوں میں خوف پیدا کرنے کے لئے ان تینوں افراد کا وحشیانہ طور پر قتل کیا گیا ۔ کیونکہ بنیاد پرست اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ طاقت اور حرکت کی وجہ سے آن لائن کارکنوں کو منظم کیاجاسکتا ہے ۔

Many Bangladeshis suspect Pakistan’s hand behind attacks on secular bloggers

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں