من کی بات میں للت مودی مسئلہ پر وزیر اعظم کی لب کشائی نہ کرنے سے مایوسی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-29

من کی بات میں للت مودی مسئلہ پر وزیر اعظم کی لب کشائی نہ کرنے سے مایوسی

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی کے من کی بات ریڈیو پروگرام کو ایک سیاسی پروپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے کانگریس نے آج للت مودی پر ان کی خاموشی پر مایوسی کا اظہار کیا ۔ سینئر کانگریس لیڈر و راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے یہاں اخباری نمائندوں سے کہا کہ ہمیں مایوسی ہوئی کہ وزیر اعظم نے من کی بات پروگرام میں للت مودی کے بارے میں لب کشائی نہیں کی۔ نریندر مودی نے آل انڈیا ریڈیو پر من کی بات پروگرام میں عوام کو مخاطب کرتے ہوئے بین الاقوامی یوگا ڈے ان کی حکومت کی اسکیموں اور بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ اسکیم پر ہی توبہ مبذول کی لیکن ان کی حکومت کو در پیش تنازعہ سے پہلو تہی کی جس میں اپوزیشن کی جانب سے سابق آئی پی ایل سربراہ للت مودی کو مدد کرنے میں وزیر خارجہ سشما سوراج اور چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیاجارہا ہے ۔وزیر اعظم کی جانب سے ان کی حکومتکو کارکرد اور دوڑتی سرکار قرار دئیے جانے پر غلام نبی آزاد نے کہا کہ ملک من کی بات سیلفی یا یوگا کے ذریعہ نہیں چلایاجاسکتا ۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت دوڑتی ہے ، ہاں وہ امریکہ ، جنوبی کوریا ، چین اور بنگلہ دیش میں دوڑتی ہے لیکن عام آدمی ہنوز رینگ رہا ہے ۔ مودی کا ایقان صرف خوابوں کی تجارت کرنا ہے عمل کرنا نہیں ۔سشما سوراج اور وسندھرا راجے داغدار سابق آئی پی ایل سربراہ للت مودی کو برطانیہ میں سفری دستاویزات کے حصول میں مدد دینے کے تنازعہ میں گھری ہوئی ہیں۔ للت مودی مسئلہ پر وزیر اعظم کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے آزاد نے کہا کہ وزیر اعظم مودی خود کو عالمی لیڈر جیسا ظاہر کرتے ہیں اور دنیا تمام کے بارے میں لب کشائی کرتے ہیں اور سوال کیا کہ کیا انہوں نے للت مودی کو ہندوستان واپس لانے کوئی مکتوب روانہ کیا ہے ؟ سب سے بڑا وعدہ انہوں نے کیا تھا کہ کالا دھن ہندوستان واپس لائیں گے ۔ ہماری ان سے درخواست ہے کہ وہ اپنے وعدہ کو پورا کریں ۔ سینئر کانگریس لیڈر پی سی چاکو ایک ٹی وی چیانل کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے مودی کے بیان کہ ان کی زیر قیادت حکومت، کار کرد حکومت ہے، پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی من کی بات نہیں ، بلکہ سیاسی پروپیگنڈہ ہے ۔ گزشتہ ایک سال میں مودی نے انتخابات کے دوران کئے گئے وعدوں پر عمل نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے مرکز کے فنڈس سے جاری اسکیموں کو یکے بعد دیگرے ختم کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسان مصائب زد ہیں ۔ سماج کا ہر طبقہ ناخوش ہے ۔ وہ نہیں جانتے کہ ان کی حکومت کیا کررہی ہے ۔
دریں اثنا پڈوکوٹائی سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب سابق مرکزی وزیر فینانس پی چدمبرم نے آج مہاراشٹرا کی وزیر پنکجا منڈے اور سابق آئی پی ایل سربراہ للت مودی کے بارے میں حالیہ تنازعات پر وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال کیا۔ چدمبرم نے یہاں ایک اجلاس میں راجستھان چیف منسٹر وسندھر ا راجے اور مہاراشٹرا کے وزیر پنکجا منڈے جو للت مودی تنازعہ میں گھرے ہوئے ہیں کے خلاف الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم جو منموہن سنگھ کی خاموشی پر تنقید کرتے تھے ، اب خاموش ہیں ۔ کانگریس پارٹی ترجمان راج ببر نے کہا کہ اگر وہ چار خاتون وزرا جن پر مبنی بد عنوانیوں کے لئے الزامات عائد سے استعفیٰ طلب کرنے میں بے بس ہیں تو مودی اپنا عہدہ چھوڑ دیں ۔ کانگریس کی جانب سے نشانہ تنقید بنائے جانے والی چار وزیروں میں چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے، وزیر خارجہ سشما سوراج، مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی اور مہاراشٹراکی وزیر پنکجا منڈے شامل ہیں ۔ بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت پر وار کرتے ہوئے چدمبرم نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عوام انتخابی وعدوں کے بارے میں لیڈروں سے وال کریں کیوں کہ نئی حکومت کو اقتدار حاصل کئے ہوئے ایک سال گزر چکا ہے ۔ کانگریس پارٹی کا پرچم لہرانے کے بعد انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ لوگ جو ٹاملناڈو میں آل انڈیا انا ڈی ایم کے ارکان پارلیمان اور مرکزی حکومت کو ووٹ دیئے ہیں سوال کریں کہ کیا وہ اپنے وعدوں کو کم از کم20فیصد پورا کئے ہیں یا نہیں کیوں کہ ان کی حکمرانی کی 20فیصد مدت ختم ہوچکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم وضاحت پیش کریں کہ ایک سال کی مدت میں انہوں نے کیا کیا ہے اور ان کے دئیے گئے تیقن کے مطابق اچھے دن آئے ہیں ۔ مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے چدمبرم نے کہا کہ کسانوں کے لئے اچھا وقت نہیں آیا ہے اور غریب طلبا اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لئے قرض حاصل کرنے کے قابل نہیں ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ100دن کے روزگار کا گیارنٹی پروگرام سکڑ کر40دن رہ گیا ہے ۔ اپنی پارٹی کا حوالہ دیتے ہوئے چدمبرم نے کہا کہ کانگریس کو کوئی پارٹی تباہ نہیں کرسکتی۔

Prime Minister silent on Lalit Modi in 'Mann ki Baat', draws oppn fire

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں