پی ٹی آئی
ہندوستان اور بنگلہ دیش نے آج41سال پرانے سرحدی تنازعہ کو حل کرتے ہوئے اپنے تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ار دوسرے شعبوں میں مزید کام کرنے کا وعدہ کیا جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پڑوسیملک کے لئے دو بلین امریکی ڈالر کے تازہ قرض کا اعلان کیا۔ مودی نے جو اپنے پہلے دورہ بنگلہ دیش پر ہیں ہندوستان کی ریاستی حکومتوں کی مدد سے تیستا اور فینی دریاؤں کے پانی کی تقسیم کے مسئلہ کا منصفانہ حل تلاش کرنے کا اعتماد ظاہر کیا ۔ اس موقع پر مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی بھی ان کے ساتھ تھیں ۔ نریندر مودی اور وزیر اعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ کے درمیان سر گرم بات چیت کے بعد دونوں ملکوں نے میری ٹائم سیفٹی میں تعاون، انسانی اسمگلنگ اور جعلی ہندوستانی کرنسی کے چلن کے انسداد کے بشمول مختلف شعبوں میں22معاہدوں پر دستخط کئے ۔ شیخ حسینہ نے جن کے ملک کو شمال مشرق ہندوستان کے شورش پسندوں کی پناہ گاہ سمجھاجاتا ہے دہشت گردی کو قطعی برداشت نہ کرنے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے بڑھتے ہوئے تجارتی خسارہ سے نمٹنے کے لئے دو اسپیشل اکنامک زونس بنانے سے اتفاق کیا ہے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنے پہلے دورہ بنگلہ دیش کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان بس سرویس کا بھی افتتاح عمل میں لایا۔ وزیراعظم نریندر مودی ، بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ اور مغربی بنگال کی چیف منسٹرممتا بنرجی کی موجودگی میں خارجہ سیکریٹری ایس جے شنکر اور بنگلہ دیش کے معتمد خارجہ محمد شہید الحق نے 1974کے سرحدی اراضی معاہدہ کی توثیق سے متعلق دستاویز پر دستخط کئے ۔ اس کے بعد دونوں نے ان دستاویزات کا تبادلہ کیا۔ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان1974میں سرحدی معاہدہ ہوا تھا ، جس کی توثیق حال ہی میں ہندوستانی پارلیمنٹ نے کی تھی ۔
India and Bangladesh inked 22 agreements including a historic one to settle the long standing border dispute and a bilateral trade
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں