لکھنو میں امام باڑوں کی کشادگی کے لئے ہائی کورٹ کا حکم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-24

لکھنو میں امام باڑوں کی کشادگی کے لئے ہائی کورٹ کا حکم

لکھنو
یو این آئی
اکھلیش یادو حکومت کو ایک بڑی راحت دیتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بنچ نے آج بڑے اور چھوٹے امام باڑوں کے تالوں کو فوراً کھولنے کا حکم جاری کیا۔ ریاستی دارالحکومت لکھنو کے یہ دونوں امام باڑے5جون سے بند تھے۔ عدالت نے محکمہ آثار قدیمہ کے زیر کنٹرول دونوں تاریخی یادگاروں کے دروازوں کو شیعہ وقف بورڈ کے سربراہ وسیم رضوی کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے شیعہ عالم مولانا کلب جواد کے حامیوں کے ہاتھوں5جون سے بند کئے جانے پر شدید ناراضگی ظاہر کی۔ جسٹس ارون ٹنڈن اور جسٹس انل کمار پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے لکھنو کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو دونوں امام بازوں کے قفل فورا کھولنے اور مناسب حفاظتی انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے یہ حکم مظفر حسین کی مفاد عامہ کی عذر داری کی سماعت کرتے ہوئے جس میں امام باڑوں کے تالے کھلوانے کی درخواست کی گئی تھی ، دیا۔ اب یہ معاملہ جولائی کے تیسرے ہفتہ میں عدالت میں پیش ہوگا ۔ اس سے پہلے شیعہ رہنما کو اپنی تحریک ختم کرنے کے لئے رضا مند کرنے اور رمضان کے آغاز کے بعد بھی امام باڑوں کو کھلوانے کی ترغیب دینے اتر پردیش حکومت کی ساری کوششیں ناکام ہوگئی تھیں۔ بڑے او چھوٹے امام باڑوں کو شیعہ رہنما مولانا کلب جواد کے حامیوں نے بند کردیا تھا جن کا مطالبہ تھا کہ شیعہ وقف بورڈ کے سربراہ وسیم رضوی کو جنہیں اتر پردیش کے وزیر محمد اعظم خان کا قریبی تصور کیا جاتا ہے ، برطرف کردیاجائے ۔ مسلم مہیلا جاگروک منچ کے پرچم تلے سینکڑوں خواتین روزانہ اھتجاجی مظاہرے کررہی تھیں اور انہوں نے4جون کو پہلے چھوٹا امام باڑہ کے باب الداخلہ کو مقفل کردیا تھا ، دوسرے روز جمعہ کی نماز کے بعد بڑے امام باڑے کو جس میں مشہور بھول بھلیاں بھی واقع ہے ، بند کردیا گیا ۔ وسیم رضوی نے جو کبھی مولانا جواد کے قریبی معاون تھے ، مولانا کو لکھنو کے چند شیعہ اوقافی جائیداودں کے متولی کے عہدہ سے برطرف کردیا تھا جس سے تنازعہ پیدا ہوا۔ رضوی نے جو پچھلے مہینہ شیعہ وقف بورڈ کے دوبارہ سربراہ منتخب ہوئے، مبینہ طور پر الزام لگایا کہ مولانا جوادوقف کی املاک کی غیرقانونی فروخت میں ملوث ہیں اور انہوں نے انہیں جیل بھیجنے کی دھمکی دی تھی ۔

Highcourt Orders To Open Lock From Bada Imambara In Lucknow

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں