گرین پیس انٹر نیشنل کے کارکن کا ہندوستان سے اخراج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-09

گرین پیس انٹر نیشنل کے کارکن کا ہندوستان سے اخراج

نئی دہلی
پی ٹی آئی
گرین پس انڈیا نامی غیر سرکاری تنظیم( این جی او) نے دعویٰ کیا کہ اس تنظیم کے ایک بین الاقوامی اسٹاف رکن کو اس کے پاس جائز اور کارکرد دستاویزات رہنے کے بعد ہندوستان کا ویزا دینے سے انکار کردیا گیا ہے ۔ گرین پیس انڈیا کے مطابق گرین پیس انٹر نیشنل کے رکن ایرون گرے بلاک، دہلی میں این جی اوز کے اسٹاف سے سلسلہ وار میٹنگز کے سلسلہ میں ہفتہ کو سڈنی سے یہاں پہنچے تھے ۔ وہ آسٹریلیائی پاسپورٹ پر سفر کررہے تھے۔ اپنے ایک بیان میں این جی اونے دعویٰ کیا ہے کہ بنکور کے ایمیگریشن حکام گرے بلاک کو واپس کرنے کے فیصلہ پر کوئی واضح جواب نہیں دے رہے ہیں ، جب کہ یہ اخراج غیر سرکاری ہے۔ دیویار گھونندن پروگرام ڈائرکٹر گرین پیس انڈیا نے کہا کہ ہمارے ساتھی کے پاس جائز بزنس ویزا موجود ہے اور انہیں ہندوستان آنے سے روکنا کے لئے وجہ نہیں بتائی گئی ہے ۔ تنظیم نے کہا کہ اس کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ گرین پیس کے ایک اسٹاف رکن کے ساتھ اس طرح کا غیر واجبی سلوک روا رکھا جائے۔ اس سلسلہ میں مکمل وضاحت کے لئے ہم وزارت داخلہ سے توقع رکھتے ہیں ۔ این جی او نے مزید کہا کہ گرے بلاک کو ہندوستان میں داخلہ کی اجازت نہیں دی گئی ، ان کا پاسپورٹ ضبط کرلیا گیا اور بعد ازاں انہیں دوسری فلائٹ کے ذریعہ کوالالمپور کو واپس کردیا گیا ۔ کوالالمپور پہنچے کے بعد ہی ان کا پاسپورٹ واپس کیا گیا۔ گرے بلاک اب آسٹریلیا پہنچ گئے ہیں۔ این جی او نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ گرین پیس سے تعلق رکھنے والے دیگر ممالک کے اسٹاف رکن کو ملک میں داخلہ کی اجازت نہیں دی گئی ۔ گرین پیس انٹر نیشنل کے ملازم کو جائز دستاویزات رہنے کے باوجود ملک میں داخلہ کی اجازت سے انکار سے اس بات کا ثبوت ملتا ہے کہ بین الاقوامی اور ہندوستانی دستور کے تحت گرین پیس کو حاصل حق آزادی اظہار کو حکومت ہند سلب کرنا چاہتی ہے۔ ماہ جنوری میں گرین پیس انڈیا کی کارکن پریا پلائی کو متنازعہ طریقہ سے لندن سے نئی دہلی ایئر پورٹ پر آمد کے بعد واپس کردیا گیا تھا۔

Greenpeace activist barred from entering India

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں