سشما سوراج اور ایرانی کے استعفیٰ کا مطالبہ مسترد - مرکزی حکومت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-25

سشما سوراج اور ایرانی کے استعفیٰ کا مطالبہ مسترد - مرکزی حکومت

نئی دہلی
پی ٹی آئی
حکومت نے للت گیٹ اور جعلی ڈگری تنازعات میں الجھنے والی مرکزی وزیر سشما سوراج اور سمرتی ایرانی کے استعفیٰ کے لئے کانگریس کا مطالبہ آج مسترد کردیا اور کہا کہ ہمارے وزرا نے وہ کچھ نہیں کیا جو یو پی اے کے وزرا کرتے رہے تھے ۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج کابینی اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ ہمارے وزرا کے استعفیٰ دینے کی کوئی وجہ نہیں ہے ۔ یہ کانگریس کی حکومت نہیں ہے بلکہ این ڈی اے کی حکومت ہے ۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ بی جے پی کے کم از کم تین وزرا سے تنازعات میں الجھنے پر کانگریس کی جانب سے استعفیٰ کے مطالبہ کے پس منظر میں مانسون سیشن پر سکون انداز میں کیسے چلایاجاسکے گا تو وزیر داخلہ نے کہا کہ مجھے کہنے دیجئے کہ ہمارے وزرا نے ایسے کام نہیں کئے جو یوپی اے کے وزرا کرتے رہے تھے ۔ انہوں نے یو پی اے دور میں مرکزی وزرا کے ملوث ہونے سے متعلق اسکینڈلس کا بظاہرہ حوالہ دیتے ہوئے یہ ریمارک کیا۔ وزیر مواصلات روی شنکر پرساد نے بھی یو پی اے کے وزرا سے این ڈی اے کے وزرا کا تقابل کرتے ہوئے استعفیٰ کا مطالبہ مسترد کردیا۔ دونوں سینئر وزرا کے یہ اریمارکس ایسے وقت سامنے آئے جب کہ ایک دن قبل ہی بی جے پی رکن پارلیمنٹ آر کے سنگھ نے اندرون پارٹی پائی جانے والی ناراضگی کا یہ کہتے ہوئے اظہار کیا کہ سابق آئی پی ایل سربراہ للت مودی بھگوڑا ہے اور اس کی قانونی یا اخلاقی کسی بھی طرح مدد غلط ہے ۔ اسی دوران طلبا تنظیم این ایس یو آئی نے ایرانی سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے شاستری بھون کے باہر احتجاج منظم کیا۔

ایجنسیوں کی علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس نے آج راجستھان کی چیف منسٹر وسندھرا راجے کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کا ایک خفیہ حلفنامہ منظر عام پر لایا جس میں متنازعہ سابق آئی پی ایل چیف للت مودی کی ایمگریشن درخواست کی تائید کی گئی تھی ۔ سینئر پارٹی لیڈر جئے رام رمیش نے اے آئی سی سی بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ پردہ اٹھ چکا ہے۔ راز باہر آچکا ہے ۔ برطانوی حکومت کے ساتھ للت مودی کے امیگریشن کیس کی تائید کرتے ہوئے وسندھرا راجے کی دستخط کے ساتھ دستاویز منظر عام پر آچکی ہے ۔ جب سب سے پہلے یہ معاملہ سامنے آیا انہوں نے لاعلمی ظاہرکی اس کے بعد انہوں نے کہا کہ انہیں یاد نہیں ہے ۔ جئے رام رمیش نے الزام لگایا کہ وہ اب تک جھوٹ بولتی رہی ہیں۔ وزیر اعظم کے پاس انہیں ہٹانے کا سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے ۔18اگست2011کی اس دستاویز کے مطابق وسندھرا راجے نے کہا تھا کہ میں للت مودی کی ایمگریشن درخواست کی تائید کرتے ہوئے یہ بیان دے رہی ہوں لیکن یہ سخت شرط ہے کہ میری معاونت کا علم ہندوستانی حکام کو نہیں ہونا چاہئے ۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ وسندھرا راجے نے چار قوانین توڑے جن میں تعزیرات ہند ، انسداد کرپشن قانو، پی ایم ایل اے اور پاسپورٹ ایکٹ شامل ہیں ، سینئر کانگریس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ اگر ان کی دستخط کے ساتھ کاغذات پیش کئے گئے تو وہ خاطی ہوں گی اب کسی اور ثبوت کی ضرورت نہیں ہے ۔ وسندھرا راجے بے نقاب ہوچکی ہیں ۔

Government rejects Congress' demand for resignation of Sushma Swaraj, Smriti Irani

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں