بہار کے راج گیر موضع میں فرقہ پرستوں کا تشدد - اقلیتوں کی دکانیں آگ کی نذر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-05

بہار کے راج گیر موضع میں فرقہ پرستوں کا تشدد - اقلیتوں کی دکانیں آگ کی نذر

بین الاقوامی سیاحتی مقام راج گیر میں لگنے والے میلے کے دوران قبرستان کی زمین پر سر کس اور ٹھیٹر لگانے کے مطالبے پر فرقہ پرستوں کی جانب سے راج گیر بند کے دوران کافی ہنگامہ کی اگیا اور ٹریفک جام کرکے آمد ورفت متاثر کی گئی ۔ اس کے علاوہ راج گیر سے دہلی جانے والی شرم جیوی ایکسپریس کو تقریبا 5گھنٹے تک روکے رکھا۔ فرقہ پرستوں نے سرکت ہاؤس کے سامنے والے قبرستان کے مزاروں اور برہم کندے کے پا س عید گاہ کو بھی نقصان پہنچایا ۔ بلوائیوں نے تھانہ روڈ پر کئی دکانوں کو نذر آتش کردیا ۔شرپسندوں کو قابو میں کرنے کے لئے پولیس کو کئی راؤنڈ فائرنگ کی۔ جب کہ پتھراؤ کے دوران کئی پولیس جوان زخمی ہوگئے ۔انتظامیہ نے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کردی، جس سے بے اعلان کرفیو کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ راج گیر کے مخدوم کنڈ میں کئی سیاح خوف کے عالم میں ہیں ۔ موصولہ اطلاع کے مطابق راج گیر میں ہر 3سال میں ملماس میلے کا انعقاد ہوتا ہے ۔ اس بار17جون سے میلہ شروع ہونے والا ہے، جس کے لئے ضلع انتظامیہ نے خاص انتظام کیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ میلہ مذہبی ہے، اس لئے میلے میں تھیٹر نہیں لگے گا ، جبکہ سرکٹ ہاؤس کے سامنے والے قبرستان کا معاملہ ہائی کورٹ کی ڈبل بنچ میں زیر غور ہے ۔ اس لئے پہلے کی طرح قبرستان بریکیٹنگ کی جائے گی اور سرکس دوسری جگہ لگے گا۔ اس معاملے کو فرقہ پرست عناصر بے وجہ طویل دے رہے ہیں اور گزشتہ2جون کو راج گیر کے ایک ہوٹل میں میٹنگ کرکے آج راج گیر بند کا اعلان کردیا گیا۔ مگر انتظامیہ نے اس پر حفاظتی اقدام نہیں کئے ۔ آج صبح سے ہی لوگوں نے ٹریفک جام کرکے مظاہرہ شروع کیا اور اس کے ساتھ ہی شہر کی تمام دکانیں بند کرادیں ۔ یہی نہیں شرم جیوی ٹرین کو بھی روکے رکھا ، جب اس پر بھی انتظامیہ خاموش رہی تو فرقہ پرستوں نے قبرستان کے مزاروں کو توڑنا شروع کردیا ۔ اس سلسلے میں راج گیر مخدوم کنڈ کے سکریٹری آفتاب عالم نے بتایا کہ ہم نے ساری باتوں کی اطلاع ضلع انتظامیہ وک دی تھی ، پھر بھی اس نے موثر کارروائی نہیں کی ، جن دکانوں کو نذر آتش کیا گیا ، یہ سبھی غریب مسلمانوں کی تھیں۔ راج گیرکی مسلم آبادی خوف کے عالم ہے ، جب پولیس نے حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کی تو شر پسندوں نے ان پر سنگ باری کی، جس سے کئی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ اس کے علاوہ پولیس جیپ کو بھی آگ کے حوالے کرنے کی خبر ہے۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے کئی راؤنڈ ہوائی فائرنگ کی۔ اس کے علاوہ راج گیر بس اسٹینڈ اور بازار میں پولیس اور شر پسندوں کے درمیان تصادم بھی ہوا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ راج گیر تھانہ انچارج کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی وجہ سے معاملے نے طول پکڑا ہے ۔

Communal tension in Bihar's Rajgir over annual mela

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں