نوٹ برائے ووٹ اسکام - نائیڈو اور نامزد ایم ایل اے کے درمیان بات چیت کا ٹیپ جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-08

نوٹ برائے ووٹ اسکام - نائیڈو اور نامزد ایم ایل اے کے درمیان بات چیت کا ٹیپ جاری

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
رقم برائے ووٹاسکام آج اس وقت ڈرامائی صورتحال اختیار کرگیا جب چیف منسٹر اے پی چندرا بابو نائیڈو اور نامزد ایم ایل اے ای اسٹفنس کے درمیان ہوئی بات چیت کا ٹیپ جاری کردیا گیا ۔ تلگو دیشم پارٹی نے ٹیپ میں آوازچندرا بابو ائیدو کی ہونے سے انکار کردیا ۔ بابو نے گورنر ای ایس ایل نرسمہن سے راج بھون میں ملاقات کی۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس اندھرا پردیش جے وی راموڈ اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں کا اجلاس منعقد کر کے تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا۔ آڈیو ٹیپ کوٹی وی چینلوں پر پیش کیا گیا لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ کس نے اسے جاری کیا۔ اس ٹیپ میں چندرا بابو نائیڈو کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا ، ہمارے لوگ نے مجھے بتادیا ہے ۔ میں آپ کے ساتھ ہوں، پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے ۔ وہ جو بھی کہتے ۃٰں اسے پورا کیاجائے گا۔31مئی کو تلگو دیشم کے ایم ایل اے اے ریونت ریڈی کو اسٹنفس کو50لاکھ روپے دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا ۔ کونسل کے انتخابات میں ووٹ دینے یا غیر حاضر رہنے کے لئے5کروڑ کا وعدہ کیا گیا تھا۔ اے سی بی نے ریونٹ ریڈی کے ساتھ ان کے دو مددگار سیباسٹین ہیری اور اودئے سمہا کو بھی گرفتار کرلیا تھا ۔ ریاستی وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے ورنگل میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ نائیڈو نے اسٹفنس سے بات چیت کی ۔ اس کا ریکارڈ موجود ہے ۔ ٹی آر ایس کے دوسرے ارکان سے بھی بات چیت کی گئی ہے ۔ عدلات نے ریونت ریڈی کو4دنوں کے لئے اے سی بی کی تحویل میں دیا ۔ آج دوسرے دن میں ریونت ریڈی سے پوچھ تاچھ کی گئی جس کے فوری بعد یہ ٹیپ منظر عام پر آگیا ۔ اس ٹیپ میں ہوئی بات چیت کے مطابق چندرا بابو نائیدو کو ایک اور مددگار نے ٹیلی فون پر اسٹیفنس سے بات چیت کی اور فون کو چندرا بابو نائیڈو کے حوالے کیااور کہا کہ ہیلو برادر، بابو گارو آپ سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔ اسٹفنس نے گوڈایوننگ سر کہا۔ جس کے جواب میں چندرا بابو نائیڈو نے گوڈ ایوننگ برادر ۔ آپ کیسے ہیں پوچھا۔ اسٹفنس نے کہا کہ گوڈ ایوننگ سر، میں ٹھیک ہوں ۔آپ کا شکریہ۔ بابو نے کہا میرے دوستوں نے مجھے تفصیلات بتائی ہیں۔ میں آپ کے ساتھ ہوں۔ فکر کی کوئی بات نہیں ۔ اسٹفنس نے کہا کہ ٹھیک ہے صاحب۔ بابو نے کہا : تمام چیزوں کے لئے میں آپ کے ساتھ ہوں۔ میرے ساتھیوں نے جو کچھ کہا اس کا احترام کیاجائے گا۔ آپ خود فیصلہ کرسکتے ہیں ۔ جو وعدہ کی اگیا ہے اسے پورا کیا جائے گا۔ اسٹفنس نے کہا: شکریہ صاحب۔ چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے گورنر سے ملاقات کی اور انہیں ٹیپ کے تعلق سے بتایا۔ چندرا بابو نائیدو نے شکایت کی کہ حیدرآباد، تلنگانہ اور آندھرا پردیش دونوں ریاستوں کا صدر مقام ہے ۔ اگر ایساکیا گیا تو صدر مقام حیدراباد سے آندھرا کی حکمرانی کرنا مشکل ہوجائے گا ۔ چندرا بابو نائیڈو نے ریونت ریڈی کی گرفتاری اور بعد کے تمام حالات سے گورنر کو واقف کروایا۔ گورنر، مرکز کی طلبی پر9جون کی رات دہلی روانہ ہورہے ہیں ۔ 10اور11جون کو وہ دہلی میں صدر جمہوریہ پرنب مکرجی، وزیر اعظم نریند ر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کریں گے ۔ اس دوران حکومت آندھر اپردیش کے میڈیا مشیر پرکالا پ ربھاکر نے آڈیو کیسٹ میں چندرا بابو نائیڈو کی آواز ہونے کی تردید کی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس کا سنگینی سے جائزہ لے رہی ہے ۔ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔ قانونی دستوری اور سیاسی طور پر اس کا مقابلہ کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے نیوز چینلT.Newsنے یہ ٹیپ جاری کیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آندھرا میں8جون کو تاسیس ریاست کے جلسہ عام کامیاب منعقد ہوگا۔

Chandrababu audio tapes revealed in Vote for Note case

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں