نوٹیفکیشن مسئلہ - مرکز اور حکومت دہلی عدالت سے رجوع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-29

نوٹیفکیشن مسئلہ - مرکز اور حکومت دہلی عدالت سے رجوع

نئی دہلی
آئی اے این ایس ، پی ٹی آئی
دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ اور اروند کجریوال حکومت کے مابین اقتدار کے لئے لڑائی اب عدالتوں میں لڑی جائے گی۔ فریقین نے آج عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹایا ۔ کجریوال حکومت نے دہلی ہائی کورٹ میں مرکز کے اس اعلامیہ کو چیلنج کیا ہے جس میں لیفٹیننٹ گورنر کو عہدیداروں کے تقرر کے مکمل اختیارات دئیے گئے ہیں جب کہ مرکز نے دہلی ہائی کورٹ کے قبل ازیں جاری کردہ احکام کو جن میں اس کے اعلامیہ کو مشتبہ قراردیا گیا ہے، سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ دونوں درخواستوں کی سماعت کل یعنی جمعہ کو ہوگی ۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ کی چیف منسٹر اروند کجریوال کے ساتھ رسہ کشی میں نجیب جنگ کی حمایت کرتے ہوئے مرکز نے واضح طور پر یہ اعلان کیا تھا کہ لیفٹیننٹ گورنر عہدیداروں کے تقررات اور تبادلوں کے سلسلہ میں عام آدمی پارٹی حکومت کی سفارشات کے پابند نہیں ہیں۔ مرکز نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے اس بات پر زوردیا تھا کہ مرکزی خدمات جیسے آئی اے ایس ، آئی پی ایس، ڈی اے این آئی سی ایس اور ڈی اے این آئی پی ایس سے متعلق معاملات میں لیفٹیننٹ گورنر اختیار تمیزی رکھتے ہیں اور کجریوال کے اس استدلال کو مسترد کردیا تھا کہ نجیب جنگ مرکزی عہدیداروں کے تقررات اور تبادلوں کے معاملت میں ریاستی حکومت کی رائے کو نظر انداز کرتے ہوئے آزادانہ طور پر کام نہیں کرسکتے ۔ دہلی کی حکومت نے اس معاملہ کو جسٹس بی ڈی احمد اور جسٹس سجیو سچدیو پر مشتمل بنچ سے رجوع کیا، جس نے سماعتکل مقرر کی ۔ حکومت نے اعلامیہ کے دستوری جوازکو چیلنج کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے اسے کالعدم کرنے کی درخواست کی ۔ ہائی کورٹ بنچ نے قانون کے طالب علم وبھور آنند کی ایک مماثل درخواست کی سماعت بھی کل مقرر کی، جس میں وزارت داخلہ کے اعلامیہ کو چیلنج کیا گیا تھا اور یہ استدلال پیش کیا گیا تھا کہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کی جانب سے سینئر عہدیدار شکنتلا گیملن کا بحیثیت کار گزار چیف سکریٹری تقرر غیر قانونی تھا۔ قبل ازیں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ نے مرکزی معتمد داخلہ ایل سی گوئل سے ملاقات کی ۔ دہلی اسمبلی نے کل ایک قرار داد منظور کی تھی جس میں مرکزی وزارت داخلہ کے اس اعلامیہ کو مسترد کردیا گیا تھا کہ جس کے ذریعہ لیفٹیننٹ گورنر کو کئی معاملات مکمل اختیارات دے دئیے گئے تھے ۔ وزارت داخلہ کل دہلی ہائی کورٹ کی رولنگ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی تھی جس میں اس کے اعلامیہ کو مشتبہ قرار دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ لیفٹیننٹ گورنر کو عوام کے خط اعتماد کا احترام کرنا چاہئے۔ معتمد داخلہ سے ملاقات کے بعد لیفٹیننٹ گورنر نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرنے سے انکار کردیا۔ اسی دوران موصولہ اطلاع کے مطابق سپریم کورٹ کل مرکز کی درخواست کی سماعت کرے گا جس میں دہلی ہائی کورٹ کے احکام کو چیلنج کیا گیا ہے ۔ مرکزکی درخواست تعطیلاتی بنچ پر پیش کی گئی جو جسٹس اے کے سیکری اور جسٹس یویوللت پر مشتمل ہے ۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل منندر سنگھ نے یہ درخواست پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کے احکام کے سبب غیر یقینی کیفیت پیدا ہوگئی ہے اور قومی دارالحکومت میں روز مرہ کا نظم و نسق دشوارہوگیا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں