یمن کی جنگ سے سعودی عرب کو ہی نقصان ہوگا - وزیر خارجہ ایران جواد ظریف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-28

یمن کی جنگ سے سعودی عرب کو ہی نقصان ہوگا - وزیر خارجہ ایران جواد ظریف

کوویت
رائٹر
ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے حریف سعودی عرب پر زور دیاہے کہ وہ یمن میں اپنی فوجی مہم ختم کردے ، ان کا کہنا ہے کہ جنگ سے سلطنت کو نقصان پہنچے گا ۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے آج یہ اطلاع دی ۔ ایران باربار یمن کی حوثی تحریک کے خلاف سعودی زیر قیادت فضائی حملوں کی مذمت کرتا آیاہے جن کا آغاز اپریل میں اس وقت کیا گیا تھا جب تہران کے حامی جنگجوؤں نے جلا وطن صدرعبدربہ منصور ہادی کی وفادار فوج کے خلاف لڑائی شروع کی تھی تاکہ ملک پر کنٹرول حاصل کرلیاجائے ۔ جواد ظریف کے ریمارکس کو وویت کی جانب سے اس وقت آئے جب وہ اسلامی تنظیم کانفرنس( آئی او سی) کی میٹنگ میں شرکت کررہے تھے جو کہ یمن کے بحران میں خلیجیملکوں کی شمولیت کے بعد تہران کی راست کوششوں میں سے ایک ہے ۔ ہم اپنے سعودی بھائیوں کویہ کہتے ہیں کہ ہم خطہ کے تمامممالک کا روشن مستقبل چاہتے ہیں اور یمن میں وہ جو کچھ کررہے ہیں اس سے خود ان کو نقصان ہوگا جس کو ختم کرنا چاہئے ۔ جواد ظریف کے حوالے سے یہ بات بتائی گئی ۔ شیعہ طاقت ایران اور سنی طاقتور مرکوز سعودی عرب مشرق وسطیٰ میں اپنے اثرات کو پھیلانے کشمکش سے دوچار ہے ۔ اس سلسلہ میں ریاض اور تہران حریف افواج کو لڑائی میں تائید کررہے ہیں اور صدر بشار الاسد کی حکومت شام میں علاقائی عدم استحکام کی بڑی وجہ ہے جس سے مسلکی کشیدگی بڑھ رہی ہے اور سنی اسلام پسندوںکو فروغ حاصل ہورہاہے ۔ یمن میں سعودی رب اور دیگر خلیجی عرب ریاستوں کو حوثیوں سے تشویش ہے جن کی ایران سے دوستی ہے جس سے اسلامی جمہوریہ ایران کو اپنے علاقہ میں تقویت ملے گی ۔ کوویت کے اخبار میں شائع کئے گئے ایک کھلے مکتوب میں جواد ظریف نے تہران اور عرب مذاکرات کاروں کے درمیان علاقائی بحران کو حل کرنے پر زور دیا ۔ ظریف نے عرب ریاستوں کو یقین دلایا ہے کہ ایران کے ایسے کوئی عزائم نہیں ہیں کہ اپنی قدیم سلطنت کا احیاء کرے جو مشرقی وسطی کے ایک بڑے علاقہ پر محیط تھی اور کہا کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ نیو کلیر ماملت کے سلسلہ میں تہران سے جو معاہدہ ہوا ہے اس سے خطہ میں امن کی بحالی میں مدد ملے گی ۔ اس مصنوعی بحران( نیوکلیر) اور امن کی خاطر فوجی تصادم سے گریز تمام مسلم ریاستوں کے مفادات میں ہے ۔ یہ بات انہوں نے اپنے مکتوب میں کہی۔ اس ماہ کے اوائل کیمپ ڈیوڈ میں امریکی خلیجی عرب چوٹی اجلاس کا تذکرہ کرتے ہوئے ظریف نے کہا کہ سعودی عرب کوامریکہ کے بجائے خطہ میں جنگ ختم کرنے تہران کے ساتھ کام کرنا چاہئے ۔ آپ کیمپ ڈیوڈ کیوں جاتے ہیں ؟ جب کہ ہم آپ کے بالکل قریب ہیں اور اچھے تعلقات قائم کرنیکے خواہاں ہیں اور جب امریکہ آپ سے یہ اچھا نہیں چاہتا اور اپنے ذاتی مفادات پر توجہ دیتا ہے ۔ یہ بات انہوں نے کہی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب سے تہران اچھے تعلقات چاہتا ہے لیکن جنگ سے یمن کا بحران حل نہیں ہوگا۔

Yemen war will end up harming Riyadh, Iran minister says

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں