مودی حکومت پڑوسی ممالک بشمول پاکستان سے بہتر روابط کی خواہاں - راگھون - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-29

مودی حکومت پڑوسی ممالک بشمول پاکستان سے بہتر روابط کی خواہاں - راگھون

اسلام آباد
پی ٹی آئی
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو معمول کے مطابق بحال کرنے کے لئے دہشت گردی کو مرکزی نکتہ قرار دیتے ہوئے ہندوستان کے نمائندوں نے یہاں کہا کہ ہندوستان کی حکومت اپنے تمام پڑوسی ملکوں سے خوشگوار تعلقات قائم کرنا چاہتی ہے۔ دہشت گردی مرکز ی نکتہ ہے جس کی وجہ سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تعلقات پس و پشت ہورہے ہیں ۔ یہ بات ہائی کمشنر ٹی ٹی اے راگھون نے بتائی۔ پڑوسی ملکوں کے درمیان تعلقات ہمیشہ ہی مشمل رہے ۔ ہندوستان اور پاکستان اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بات ہسٹری اینڈ ڈپلو میسی کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی، جو ہند۔ پاک تعلقات کے تناظر سے متعلق ہے۔ پالیسی کے بارے میں اختیارہمارا ہوگا ۔ یہ بات انہوں نے کہی لیکن حالات کو بہتربنایاجاسکتا ہے جس کا انحصار مستقبل کے لئے ہم جو پالیسیاں وضع کرتے ہیں، ان پر ہوگا۔ راگھون نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی نئی حکومت پڑوسی ملکوں کے ساتھ اہمیت سے وابستہ ہے۔ وزیر اعظم مودی بہت جلد بنگلہ دیش کا دورہ کرنے والے ہیں تاکہ ہند۔ بنگلہ دیش سرحدی معاہدہ پر دستخط کئے جاسکیں ۔ گزشتہ سال پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کو نئی ہندوستانی حکومت کی حلف برداری کے موقع پر شرکت کی دعوت دی گئی تھی اور معتمدین کی سطح کے مذاکرات کے احیا کی کوششیں کی گئی تھیں لیکن اس میں رکاوٹ پیدا ہوگئی۔ ہندوستان نے معتمدین خارجہ سطح کی بات چیت اس وقت پاکستان کے ساتھ ملتوی کردی گئی جب اس کے سفیر نے کشمیر کے علیحدگی پسندوں کے ساتھ مذاکرات کئے تھے، جس پر انہوں نے اعتراض کیا تھا ۔ راگھوان نے کہا کہ موجودہ حالات پر غوروخوض کے بجائے کہ وہ انہیں پیچھے ہٹنا پڑا۔تاریخ ہند۔ پاک تعلقات کے بارے میں حالات کو رقم کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہند۔ روابط کے لئے کچھ زاویے ہیں اور وہ دو فریمس کے سٹس پر توجہ مرکوز کریں گے۔ پہلے ان متنازعہ مسائل جیسے جموں و کشمیر ، پانی کی تقسیم، ہندستانی قونصلیٹ جنرلس کا افغانستان میں رول اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی ۔ دوسرایہ کہ متبادل نظریہ دونوں ممالک میں مشترک ہے، جیسے مشہور ثقافت، موسیقی، سنیما اور فیشن وغیرہ ۔ انہوں نے سندھ آبی معاہدہ کو نمایاں کامیابی قرار دیا اور یہ ڈپلومیسی کی شاندار فتح بھی ہے کہ باوجود کہ اس کے ارد گرد کئی رکاوٹیں آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹکنالوجی نے حالات میں تبدیلی لائی ہے ۔ جس کی وجہ سے ڈپلومیسی کو پھر ایک بار شامل ہونا پڑا ۔ اسی وجہ سے حکومت نے اس رول کو وضع کیا تھا کہ کس طرح لوگ ایک دوسرے سے تعلق سے سوچتے ہیں ۔

Terrorism 'central feature' in India-Pakistan ties: Indian envoy TCA Raghavan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں