رام مندر کے لئے فی الوقت قانون سازی ممکن نہیں - راجناتھ سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-11

رام مندر کے لئے فی الوقت قانون سازی ممکن نہیں - راجناتھ سنگھ

ایودھیا
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے آج کہا کہ حکومت ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے مسئلہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرے گی ۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ ایودھیا کے متنازعہ مقام(بابری مسجد کی جگہ) رام مندر کی تعمیر کے لئے قانون منظور کروانے حکومت کے پاس فی الحال اکثریت نہیں ہے اور یہ معاملہ عدالت عظمیٰ میں زیر التوا ہے ۔ سنگھ نے ایودھیا کے دورے کے موقع پر بابری مسجد کی جگہ بنائے گئے رام جنم بھومی استھل پر سیکوریٹی انتظامات کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور متعلقہ عہدیداروں کو ضروری ہدایات دیں ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں بی جے پی کو اس طرح کی قانون سازی منظور کروانے کے لئے اوراس کے لئے تحریک لانے درکار عددی قوت حاصل نہیںہے۔ یاد رہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر بی جے پی کے انتخابی وعدوں میں سے ایک ہے ۔ اسی دوران مملکتی وزیر کیمیا وکھادہنس راج گنگارام اہیر نے کہا کہ بی جے پی رام مندر کے مسئلہ پر پیچھے نہیں ہٹی ہے ۔ ایودھیا میں رام مندر بنے گا اور اسے دوسرے ذرائع سے بنایاجائے گا۔ اہیر نے کہا کہ اگرچہ یہ ہمارے منشور میں نہیں ہے لیکن یہ ہمارے عزت و وقار کا معاملہ ہے ۔ سادھو اور مہنت اپنا کام کررہے ہیں ۔ ہندواور مسلم قائدین بھی حکومت سے ملاقاتیں کررہے ہیں ۔ اس بارے میں مزید پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ ہر وقت رام مندر کے بارے میں بات کرنا درست نہیں ہے ۔ داؤد ابراہیم کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ وہ اس مسئلہ پر آئندہ ہفتہ پارلیمنٹ میں بیان دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ماؤ نوازی اور نکسل وادی کے مسائل پر مرکزی حکومت بے حد سنجیدہ ہے ، یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے چھتیس گڑھ میں نکسلائٹس سے متاثرہ ضلع دانتے واڑہ کا دورہ کیا۔ وہاں انہوںنے نہ صرف جلسہ عام سے خطاب کیا بلکہ ان علاقوں میں عوام کو در پیش مسائل پر بات چیت کی ۔

Rajnath on Ram temple: No majority in Rajya Sabha, Centre can't pass law

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں