راہل گاندھی کا وزیراعظم مودی پر انتقامی رویہ اختیار کرنے کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-08

راہل گاندھی کا وزیراعظم مودی پر انتقامی رویہ اختیار کرنے کا الزام

نئی دہلی
یو این آئی
کانگریس نائب صدر راہول گاندھی نے آج لوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی پر حملوں کا سلسلہ رکھا اور اپنے حلقہ امیٹھی میں فوڈ پارک کی منسوخی کے ذریعہ ان پر انتقامی رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ۔ وقفہ صفر کے دوران گاندھی کی جانب سے اٹھائے گئے اس مسئلے کے دوران راج ناتھ سنگھ ، حکمراں کے جماعت کے ارکان اور کانگریس کے درمیان گرما گرم مگر دلچسپ بحث ہوئی ۔ فوڈ پارک کے مسئلے پر تمہید کے طور پر گاندھی کی جانب سے آلو اور آلو چپس کے پیاکٹ کے درمیان قیمتوں کے فرق کا حوالہ دیا گیا جس کے ذریعہ حکومت کی صنعتی اور زرعی پالیسیوں پر بالواسطہ حملہ کیا گیا ۔ تاہم وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ امیٹھی کے فوڈ پارک کے مسئلے کا جائزہ لیں گے ۔ گاندھی نے کہا کہ انتخابات کے دوران وزیر اعظم امیٹھی آئے تھے اور اپنی52منٹ کی تقریر میں انہوں نے کسانوں سے کئی وعدے کئے گئے تھے جو مجھے اچھے لگے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ" انہوں نے کہا کہ وہ انتقام کی سیاست کے لئے نہیں آئے ہیں بلکہ تبدیلی کے لئے آئے ہیں ، لیکن انہوں نے انتقامی جذبہ سے کام لیا اور فوڈ پارک کو منسوخ کردیا ۔ اس کے بعد حکمراں جماعت کے ارکان نے شوروغل کیا۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ پاک نے امیٹھی کے ہزاروں کسانوں کی زندگی بدل دی ہوتی۔ یہ الزام عائد کرنے سے قبل گاندھی نے کہا کہ ایک بار امیٹھی کے ایک کسان نے ان سے پوچھا کہ ایک آلو سے تیار کردہ آلو کے چپس کے پیاکٹ کی قیمت10روپے کیوں ہے؟ جب کہ ایک کلو آلو کی قیمت صرف2روپے ہے۔ جب گاندھی یہ واقعہ سنا رہے تھے حکمراں ارکان نے زبردست شوروغل کیا۔ ان پر طنزکرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ "میں سوٹ کی نہیں بلکہ آلو کی بات کررہا ہوں ۔" وہ سوٹ بوٹ کی سرکار والے اپنے سابقہ بیان کا حوالہ دے رہے تھے ۔ گاندھی کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ آلو کی چپس کی قیمت ، ایک کلو آلو کی قیمت سے مہنگی ہونے کے لئے این ڈی اے حکومت کی پالیسیاںنہیں بلکہ سابق یوپی اے حکومت ذمہ دار ہے ۔ کانگریس رکن نے کہا کہ کسانوں نے انہیں بتایا کہ انہیں آلو کی مناسب قیمت نہیں مل رہی ہے ۔ وہ بذات خود اپنی پیداوارکو فیکٹریوں تک نہیں لے جاسکتے ، کیوںکہ وہ کافی دور واقع ہیں لہذا انہیں درمیانی افراد پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ وزیر داخلہ نے بھی گاندھی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ان کی معلومات بہت کم ہیں کیونکہ آلو کے چپس کے پیاکٹ کی قیمت50روپے ہے،10روپے نہیں ، جس کا انہو ں نے حوالہ دیا ہے۔ انہوں نے گاندھی کے اس بیان پر اعتراض کیا جس میں انہوں نے حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا تھا کہ جادو اس حکومت نے نہیں، بلکہ سابقہ حکومت نے کیا۔" سنگھ نے یہ بھی کہا کہ انتقامی سیاست کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پارک کو اولین منظوری2010میں ملی اور وہ نہیں جانتے کہ ان چار سالوں کے دوران( یو پی اے دور میں) کیا ہوا۔ غالباً کمپنی نے انکار کردیا گیا ہوگا۔"
نئی دہلی سے آئی اے این ایس کی علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کی جانب سے اپنے حلقہ امیٹھی میں مجوزہ فوڈ پارک کی منسوخی پر تشویش ظاہر کیے جانے کی روشی میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو کہا کہ انتقامی سیاست کا سوال پیدا نہیں ہوگا۔ میرا تعلق بھی کسان خاندان سے ہے ۔ جہاں تک مجھے معلوم ہے ، ہوسکتا ہے کمپنی نے اس کی تعمیر سے انکار کردیا ہو۔" انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس تعلق سے راہول کو شخصی طور پر مطلع کریں گے ۔ وزیر نے کہا کہ"ہم ملک کو ترقی یافتہ بنانا چاہتے ہیں اور یہ کام حکمراں جماعت تنہا نہیں کرسکتی۔" اس سے قبل لوک سبھا میں سونیا گاندھی نے حکومت سے امیٹھی میں مجوزہ فوڈ پارک کو منسوخ نہ کرنے کی خواہش کی تھی اور یاد دلایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے خود2014کے عام انتخابات کے دوران کہا تھا کہ" میں انتقامی سیاست پر عمل نہیں کرتا بلکہ تبدیلی کی سیاست پر یقین رکھتا ہوں ۔"

assault launched on Prime Minister Narendra Modi by Congress vice-president Rahul Gandhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں