مذہب کی بنیاد پر امتیاز ناقابل قبول - ٹائم میگزین کو وزیراعظم مودی کا انٹرویو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-08

مذہب کی بنیاد پر امتیاز ناقابل قبول - ٹائم میگزین کو وزیراعظم مودی کا انٹرویو

نئی دہلی
پی ٹی آئی
اقلیتوں کے معاملہ میں تنقیدوں کے پس منظر میں وزیر اعظم نریندر مودی نے آج تیقن دیا ہے کہ ان کی حکومت ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر کسی بھی امتیاز کو نہ تو قبول کرے گی اور نہ ہی اسے برداشت کرے گی اور اقلیتوں کے حقوق پر خیالی خدشات کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ وزیر اعظم نے بی جے پی کے چندقائدین کی جانب سے کئے گئے متنازعہ ریمارکس پر بھی شدید رد عمل ظاہر کیا اور کہا کہ جہاں کہیں بھی کوئی بھی مخصوص اقلیتی مذہب کے تعلق سے اپنے خیالات کا اظہار کیا تو ہم نے فوری اس کے خلاف کارروائی کی ہے۔ ٹائم میگزین کو دئیے گئے انٹر ویو میں وزیر اعظم سے بی جے پی قائدین کے ان ریمارکس کے بارے میں پوچھا گیا تھا جن کی وجہ سے مسلمانوں اور عیسائیوں میں تشویش پیدا ہورہی ہے ۔ مودی نے کہا:" میری حکومت ایسی کسی بات کو برداشت نہیں کرے گی، اس لئے خیالی خدشات کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ جہاں کہیں بھی کوئی بھی اقلیتوں کے خلاف کچھ کہتا ہے تو ہم اس کے خلاف فوری کاروائی کریں گے ۔ جہاں تک بی جے پی اور میری حکومت کا سوال ہے ہمارے لئے ایک ہی مقدس کتاب ہے اور وہ ہے دستور ہند ۔مودی حکومت کو ہندو توا تنظیموں کی مہم جیسے گھر واپسی ، لو جہاد اور چرچوں پر حملوں میں اضافہ کی وجہ سے تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ امریکی صدر بارک اوباما کے ہندوستان کے بارے میں ان ریمارکس پر کہ اگر ملک کو ترقی کرنا ہے تو اسے مذہب کی بنیادوں پر تقسیم ہونے سے بچانا ہوگا ، مودی نے کہا کہ اگر ہندوستان کی تاریخ کا تجزیہ لیاجائے تو یہ معلوم ہوگا کہ ہمارے ملک نے کبھی کسی دوسرے ملک پر کوئی حملہ نہیں کیا۔ اسی طرح آپ تاریخ میں اس بات کا بھی کوئی حوالہ نہیں پائیں گے کہ مذہب یا نسل کی بنیاد پر ہم نے کوئی جنگ چھیڑی ہے ۔ اس لئے کہ تمام مذاہب کو قبول کرنا ہمارے خون ہے ، یہ ہماری تہذیب ہے ۔ یہی ہمارا کام کرنے کا طریقہ ہے کہ ہم تمام مذاہب کو ساتھ لے کر چلتے ہیں ۔ اس سوال پر کہ ہندو، عقیدہ کا کیا مطلب ہے ، وزیر اعظم نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے اس بارے میں ایک خوبصورت اصطلاح پیش کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ہندو ازم مذہب نہیں ہے یہ طرز حیات ہے ۔ ہندو ازم ایک ایسا مذہب ہے جو کافی گہرائی رکھتا ہے ، مثلاً اگر کوئی کسی مورتی کی پوجا کرتا ہے تو وہ ہندو کہلاتا ہے اور جو مورتیوں کی پوجا سے نفرت کرتا ہے وہ بھی ہندو ہوسکتا ہے ۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کے بارے میں مودی نے کہا کہ گزشتہ سال مئی میں جب سے انہوں نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا تھا اس وقت یہ تاثر پایاجارہا تھا کہ پالیسی کا معاملہ پوری طرح ٹھپ ہے اور ہر جگہ رشوت پھیلی ہوئی ہے ، کوئی قیادت نہیں ہے ، مرکز میں حکومت کمزور ہے ۔ لیکن اب یہ صورتحال بدل گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے10سال ان کی حکومت کے10مہینوں کے برابر ہیں ۔ اب بین الاقوامی برادری کو ہندوستان کے بارے میں تجسس پیدا ہورہا ہے ۔ ایک مرتبہ پھر لوگ ہندوستان کی طرف دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں ، ایک اور سوال کے جواب میں مودی نے کہا کہ ہندوستان میں ڈکٹیٹر شپ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں جمہوریت پر یقین رکھتا ہوں ، اسی لئے جمہوریت کا ہی انتخاب کروںگا۔

Won't tolerate discrimination based on religion; My govt.'s only holy book is Constitution, says Modi ahead of his foreign tour, an exclusive interview to Time Magazine

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں