یو این آئی
کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے اپنے دورہ تلنگانہ کے دوران نرمل میں کسانوں کی ایک عظیم الشان ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کسانوں کے مسائل کو نظر انداز کرنے پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں پر شدید نکتہ چینی کی۔ راہل گاندھی کی تقریر کے دوران کسان پرجوش انداز میں نعرے لگا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی فلاح و بہبود صرف اور صرف کانگریس کے ذریعہ ہی ممکن ہے ۔ کسانوں کے مسائل کے حل کے لئے کانگریس ہر محاذ پر اپنی جدو جہد جاری رکھے گی ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ چندر شیکھر راؤ پر بھی راہل نے شدید نکتہ چینی کی۔ انہوں نے تقریر کے دوران ریاست کے چندر شیکھر راؤ کو منی مودی( چھوٹا مودی) قرار دیا اور کہا کہ مرکز میں این ڈی اے حکومت اور ریاست میں چندر شیکھر راؤ کی حکومت کسانوں کے مسائل کے حل میں پوری طرح ناکام ہوچکی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال مکمل ہونے کے باوجود نریند ر مودی اور چندر شیکھر راؤ حکومت ایک نوجوان کو بھی روزگار دینے میں کامیاب نہیں ہوئے جب کہ یہ دونوں حکومتیں عوام کو سبز باغ دکھاتے ہوئے اچھے دن آنے کی باتیں کررہے تھے لیکن اچھے دن صرف محدود افراد کے لئے آئے ہیں ۔ راہل گاندھی نے کہا کہ قومی سطح پر دہلی میں نریندر مودی اور تلنگانہ میں منی مودی( کے چندر شیکھر راؤ) عوام سے صرف وعدے کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے مودی نے کسانوں کو اقل ترین قیمتوں کی ادائیگی کا وعدہ کیا تھا اور تلنگانہ کے منی مودی نے قرض معاف کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے اقتدار حاصل کیا لیکن یہ دونوں مودی اپنے وعدے پر قائم نہیں رہے۔ راہل گاندھی نے مرکز میں نریندر مودی حکومت اور تلنگانہ میں چندر شیکھر راؤ حکومت کو ہر محاذ پر ناکام ہوجانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں حکومتیں صرف محدود صنعتی گھرانوں کے لئے کام کررہی ہیں ۔ ان دونوں حکومتوں میں کسان اور غریب طبقہ یکسر طور پر نظر انداز کیاجارہا ہے ۔ راہل گاندھی نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں قبل غیر موسمی بارش اور ژالہ باری سے فصلیں تباہ ہوئیں ، تباہ شدہ فصلوں کا جائزہ لینے کے لئے نریندر مودی اور چندر شیکھر راؤ نے کسانوں سے ملاقات کرتے ہوئے ان کو اس بات کی یقین دہانی کرواتے کہ حکومت کسانوں کے ساتھ ہے تو انہیں کسانوں کے مسائل سے واقفیت حاصل کرنے کے لئے اس یاترا کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ اس سے قبل راہل گاندھی نے ضلع عادل آباد کے کوراٹیکل گاؤں سے اپنی15کلو میٹر کی یاترا کی آج صبح شروعات کی۔ انہوں نے وی راجیشور نامی کسان کے کنبہ کے ارکان سے ملاقاتکی جس نے12لاکھ قرض کے بوجھ کے سبب مبینہ طور پر خود کشی کرلی تھی ۔ راہل گاندھی نے راجیشور کی بیوہ کو2لاکھ روپے کا چیک دیا ۔ انہوں نے لکشمن چاندہ ، رچا پور اور واڈیال مواضعات میں بھی کسانوں کے کنبوں سے ملاقات کی جنہوں نے قرض کی ادائیگی نہ ہونے کے سبب مبینہ طور پر خود کشی کرلی تھی ۔ تلنگانہ کو ریاست کا درجہ ملنے کے بعد راہل گاندھی کا یہ پہلا دورہ ہے ۔ اگرچہ کہ اس وقت کی یوپی اے حکومت نے آندھرا پردیش کو تقسیم کرتے ہوئے تلنگانہ کی تشکیل کی تھی لیکن اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو تلنگانہ میں شکست ہوئی ۔ راہل گاندھی پریشان حال کسانوں میں اعتماد پیدا کرنے اور کسانوں سے یگانگت کے اظہار کے لئے یہ یاترا کررہے ہیں ۔ ان کی اس یاترا کو کسان سندیش یاترا کا نام دیا گیا ہے۔
Rahul Gandhi Finds a 'Mini-Modi' to Attack in Telangana
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں