وزیر اعظم کا سہ روزہ دورہ چین - ثمر آور بات چیت کی توقع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-06

وزیر اعظم کا سہ روزہ دورہ چین - ثمر آور بات چیت کی توقع

بیجنگ
رائٹر
وزیر اعظم نریند مودی آئندہ ہفتے چین کے سہ روزہ دورے پر جائیں گے ۔ گزشتہ سال وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد پڑوسی ملک کا یہ ان کا پہلا دورہ ہوگا ۔ وزیر اعظم مودی14سے16مئی تک چین میں ہوں گے ۔ یہ اطلاع چین کے وزارت خارجہ نے ایک مختصر بیان میں دی۔ چین کی میکرو بلاگننگ سائٹ ویبو نے کہا ہے کہ وہ چین کی اعلیٰ قائدین کے ساتھ ثمر آور مذاکرات کریں گے ۔ وہ اپنے دورہ کے دوران وہ دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں اور دنیا کی دو ترقی پذیر ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کو مستحکم کریں گے ۔ مودی نے یہ بات چینی میکرو بلاگ پر یہ باگ لکھی جس کے500ملین سے زائد ناظرین ہیں۔ مودی چینی میکرو بلاگ سائٹ پر ایک اور پیام روانہ کرتے ہوئے لکھا کہ وہ صدر زی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کیکنگ کے ساتھ ملاقات کے لئے بے چینی سے منتظر ہیں ۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ وزیر اعظم مودی کے دورہ کی سرکاری طور پر توثیق کی گئی ہے ۔ مودی نے پیر کو چینی، ویبو، جوانگریزی ، ٹوٗٹر اور فیس بک کی طرح ہے پر مباحثہ میں حصہ لیتے ہوئے "ہیلو چائنا'] ویبو کے ذریعہ چینی دوستوں کے ساتھ بات کرنے کا مشتاق ہوں ۔اس کے بعد انہوں نے ایکاو رپیام نشر کیا جس میں ہندوستان اور چین بدھ مت کے ذریعہ ایکد وسرے سے منسلک ہیں اور چین کی جانب سے اس صدی کو ایشیاء کی صدی بنانے کے لئے مثبت کوششوں کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ بد ھ پورنیما کے موقع پر میں تمام افراد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ آج ہم لاڈبڈھا کے بلند پایہ، مثالی مشن کی یاد کرتے ہیں جنہوں نے دنیا میں یکجہتی اور بھائی چارہ اور امن کا پرچار کیا ۔ بدھا ہندوستان اور چین اور ایشیائی ممالک کو یکجا کرنے کی قوت ہیں ۔ بدھا اس صدی کو ایشیاء کی بنانے کے لئے یکجہتی کی مضبوط قوت ہیں۔ مودی کے پیامات پر بڑے پیمانہ پر رد عمل ظاہر کیا گیا۔ تقریباً25ہزار سے زائد افراد نے اس کا جواب دیا۔ مودی اپنے سہ روزہ دورہ کا آغاز قدیم چینی شہر ژیان سے کریں گے جہاں وہ صدر زی جن پنگ اور ان کی اہلیہ پنچ لی یان کے آبائی مقام میں خیر مقدم کریں گے جس طرح مودی نے گزشتہ سال چین صدر چین کے دورہ کے دوران اپنی آبائی ریاست گجرات میں استقبال کیا تھا ۔ زیان شہر زی جن پنگ کی آبائی ریاست شانزی کا دارالحکومت ہے۔ اپنی طرز کا یہ پہلا واقعہ ہے چین میں دارالحکومت بیجنگ کے بجائے چینی قائد کے شہر میں کسی بیرونی ملک کے سربراہ کا استقبال کیاجارہا ہے ۔ چینی حکام کے مطابق زی جن پنگ بھی مودی کی طرح اپنی آبائی ریاست میں ان کا گرمجوشانہ استقبال کرناچا ہتے ہیں ۔ چین اور ہندوستان کے صنعتی روابط بڑھ رہے ہیں اور ان کے درمیان گہرے تاریخ ساز معاہدے ہیں تاہم حالیہ تعلقات میں دونوں فریق سرحدی تنازعے کو حل کرنے کے لئے کوشاں ہیں ۔ ہندوستانی وزیر اعظم اس جھگڑے کو ختم کرنا چاہتے ہیں جس کے نتیجے میں تجارتی تعلقات میں مزید توسیع ہوسکے گی ۔ تاہم اس تنازعے کا کوئی بہت آسان حل نہیں ہے ۔ ہمالیہ میں3,500مربع کلو میٹر تک پھیلی سرحد پر عدم اتفاق کے سبب1962میں ایک جنگ بھی ہوچکی ہے۔ چین نے ہمالیہ کے مشرقی سیکٹر میں90ہزار مربع کلو میٹر سے زائد متنازعہ زمین کا دعویٰ کیا ہے جس کا بیشتر حسہ ہندوستانی ریاست ارونا چل پردیش میں شامل ہے جسے چین جنوبی تبت کہتا ہے، جب کہ ہندوستان کا کہنا ہے کہ چین نے اپنے مغرب میں اقصائے چین میں38ہزار مربع کلو میٹر پر قبضہ کرلیا ہے ۔ ستمبر میں دونوں ملکوں کی فوج لداخ میں آمنے سامنے ہوئی تھی اس وقت چین کے صدر زی جن پنگ ہندوستان کے دورے پر تھے۔

PM Modi to visit China during May 14-16, trade expected

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں